زمبابوے نے افغانستان کو پہلا ون ڈے ہرا دیا

0 1,053

شاں ولیمز کی 70 رنز کی اننگز نے زمبابوے کو افغانستان کے خلاف تاریخی ایک روزہ سیریز کے پہلے مقابلے میں باآسانی جیت سے نواز دیا۔

افغانستان اور زمبابوے کے مابین پہلی باہمی ون ڈے سیریز کا آغاز بہت عمدہ رہا (تصویر: AFP)
افغانستان اور زمبابوے کے مابین پہلی باہمی ون ڈے سیریز کا آغاز بہت عمدہ رہا (تصویر: AFP)

بلاوایو میں چار میچز کی سیریز کے پہلے مقابلے میں افغانستان نے سمیع اللہ شنواری کی ناقابل شکست نصف سنچری کی بدولت 223 رنز جوڑے جس کے تعاقب میں زمبابوے نے کپتان برینڈن ٹیلر اور شاں ولیمز کی بہترین اننگز کی بدولت 46 ویں اوور ہی میں ہدف حاصل کرلیا۔ البتہ میچ میں فیصلہ کن کردار شاں ولیمز اور ایلٹن چگمبورا کی 85 رنز کی شراکت داری نے انجام دیا جس کے بعد ہدف محض چند قدم کے فاصلے پر رہ گیا۔

زمبابوے ابتداء ہی میں دو وکٹوں سے محروم ہوگیا تھا جب صرف 27 کے اسکور پر ووسی سبانڈا اور ہملٹن ماساکازا جیسے اہم بیٹسمین آؤٹ ہو کر پویلین لوٹ چکے تھے۔ آخری 15 اوورز میں زمبابوے کے باؤلرز نے افغان بیٹسمینوں کے ہاتھوں 124 رنز کھائے اور اس کے بعد ابتداء ہی میں اپنے اوپنرز نے محرومی نے اس کی پیشرفت کو سخت دھچکا پہنچایا لیکن پاکستانی نژاد سکندر رضا اور کپتان برینڈن ٹیلر نے 62 رنز کا اضافہ کرکے ایک مضبوط بنیاد فراہم کیا۔ سکندر ریٹائرڈ ہو کر میدان سے باہر آئے تو ٹیلر کا ساتھ دینے کے لیے شاں ولیمز میدان میں اترے۔ انہوں نے اسکور کو 120 رنز تک پہنچایا اور اس مقام پر ٹیلر داغ مفارقت دے گئے۔ ان کی 52 گیندوں پر 43 رنز کی اننگز کا اس مقام پر خاتمہ کہ زمبابوے ابھی ہدف سے 100 سے زیادہ رنز کے فاصلے پر تھا، میزبان کو مشکل میں ڈال گیا لیکن ولیمز نے اپنی کارکردگی کے ذریعے ثابت کردیا کہ ان میں مشکل مرحلے پر میچ سنبھالنے کی پوری صلاحیت ہے۔ چگمبورا کے ساتھ ان کی 85 رنز کی ساجھے داری نے باقی کا کام پورا کردیا۔ ولیمز 65 گیندوں پر ایک چھکے اور 8 چوکوں کی مدد سے 70 رنز بنانے کے بعد اس وقت آؤٹ ہوئے جب اسکور 25 رنز تک پہنچ چکا تھا۔ باقی رہ جانے والے 19 رنز چگمبورا اور دوبارہ میدان میں واپس آنے والے سکندر رضا نے پورے کرلیے۔ سکندر 42 اور چگمبورا 39 رنز پر ناقابل شکست رہے۔

افغانستان کی جانب سے شاہپور زدران، دولت زدران، محمد نبی اور سمیع اللہ شنواری نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں زمبابوے کی دعوت پر افغانستان نے بیٹنگ سنبھالی۔ یہ ایک روزہ ٹیم کی حیثیت سے افغانستان کا پہلا بین الاقوامی دورہ ہے لیکن آغاز شایان شان نہیں تھا۔ دوسرے اوور میں عثمان غنی پہلا میچ کھیلنے والے ڈونلڈ تریپانو کے ہاتھوں آؤٹ ہوئے تو اسکور بورڈ ابھی ہلا بھی نہیں تھا۔ رنز بنانے کی رفتار سست سے سست تر ہوتی چلی گئی لیکن وکٹیں گرنے کا سلسلہ تھمنے میں نہیں آیا۔ اس سے اندازہ لگائیں کہ جب 36 ویں اوور میں نور علی زدران کی صورت میں چوتھی وکٹ گریں تو اسکور بورڈ پر صرف 99 رنز تھے۔ نور 107 گیندوں پر صرف 43 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوئے۔

اس مرحلے پر کپتان محمد نبی اور سمیع اللہ نے اننگز کو وہ رفتار فراہم کی، جس کی افغانستان کو سخت ضرورت تھی۔ سمیع اور نور کی 104 گیندوں پر صرف 43 رنز کی شراکت داری نے افغان پیشرفت کو جو دھچکا پہنچایا تھا اس کا ازلہ کپتان اور سمیع اللہ کی 52 گیندوں پر 43 رنز اور بعد ازاں شفیع اللہ اور سمیع اللہ کی 28 گیندوں پر 45 رنز کی شراکت داریوں نے کردیا۔ محض 13 اوورز میں اسکور 99 رنز سے بڑھ کر 217 رنز تک پہنچ گیا۔ آخری اوور میں تین وکٹیں گرنے کے ساتھ ہی اننگز 223 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر مکمل ہوئی۔ محمد نبی نے 32 گیندوں پر 54 رنز کی جارحانہ اننگز کھیلی جس میں تین چھکے اور تین چوکے شامل تھے جبکہ سمیع اللہ 84 گیندوں پر 65 رنز بنانے کے بعد اننگز کی آخری گیند پر آؤٹ ہوئے۔

محض 14 اوورز میں 124 رنز کا اضافہ کرنے کے باوجود افغانستان زمبابوے کے خلاف اتنا ہدف کھڑا نہ کرسکا، جس کا دفاع کیا جا سکے اور آخر میں فتح میزبان ہی کے ہاتھ لگی۔

زمبابوے کی جانب سے تریپانو اور ٹینڈائی چتارا نے دو، دو جبکہ تناشے پنیانگرا اور پراسپر اتسیا نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

شاں ولیمز کو فاتحانہ اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دوسرا مقابلہ اتوار کو بلاوایو کے اسی میدان پر کھیلا جائے گا جہاں 24 جولائی تک دونوں ٹیمیں مزید دو ون ڈے میچز کھیلیں گی۔