افغانستان کے ہاتھوں زمبابوے بھی ہار گیا، سیریز زندہ

1 1,082

افغانستان نے ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد زمبابوے کے خلاف تیسرا ون ڈے جیت کر سیریز میں اپنے امکانات کو زندہ کردیا ہے۔

دولت زدران کا فاتحانہ چھکے کے بعد سجدۂ شکر (تصویر: AFP)
دولت زدران کا فاتحانہ چھکے کے بعد سجدۂ شکر (تصویر: AFP)

بلاوایو میں کھیلے گئے تیسرے ون ڈے میں افغانستان نے جاوید احمدی کی نصف سنچری اور آخری لمحات میں دولت زدران کے شاندار چھکوں نے اسے محض دو وکٹوں سے مقابلہ جتوایا۔

افغان مہاجر کیمپوں اور کابل و جلال آباد کی گلیوں سے نکلنے کے بعد اب افغانستان کرکٹ دنیا کے سامنے اپنی حیثیت منوا رہی ہے۔ رواں سال ایشیا کپ میں بنگلہ دیش کے خلاف تاریخی جیت حاصل کرنے کے بعد اب کسی بھی مکمل رکن کے خلاف اپنی بین الاقوامی سیریز میں بھی انہوں نے ایک مقابلہ جیت کر دکھا دیا۔

زمبابوے کی جانب سے ملنے والے 262 رنز کے ہدف میں افغانستان کا آغاز ہی بہت عمدہ تھا۔ نوجوان اوپنر عثمان غنی اور جاوید احمدی کی 13 اوورز میں 83 رنز کی عمدہ شراکت داری نے بہترین بنیاد فراہم کی۔ گو کہ نور علی زدران کے صفر پر آؤٹ ہونے اور بعد ازاں جاوید احمدی کے نصف سنچری کے بعد پویلین لوٹنے سے افغان پیشرفت کو خاصا نقصان پہنچا لیکن ناصر جمال اور سمیع اللہ شنواری کی 54 رنز کی سست لیکن ذمہ دارانہ شراکت داری نے آخری بلے بازوں کو پلیٹ فارم دیا کہ وہ تیز رفتاری سے کھیل کر ہدف کی جانب پیشقدمی کریں۔ گو کہ یہ اتنا آسان نہیں ثابت ہوا۔ 166 رنز پر ناصر جمال کی 28 رنز کی اننگز کا خاتمہ ہونے کے بعد صرف 30 رنز کے اضافے سے 3 وکٹیں گرگئیں اور آخری 7 اوورز میں 66 رنز کا مشکل ہدف درپیش آ گیا جبکہ صرف 4 وکٹیں باقی تھی۔ اس مرحلے پر کپتان محمد نبی کے 40 گیندوں پر 42 اور آخری اوورز میں دولت زدران کے 7 گیندوں پر 24 رنز نے کام دکھا دیا۔ نبی 47 ویں اوور میں آؤٹ ہوئے تو افغانستان کے امکانات تقریباً ختم ہوگئے تھے لیکن دولت نے اپنے اعصاب پر قابو رکھا۔ نہ صرف انہوں نے آتے ہی اپنی تین ابتدائی گیندوں پر دو چھکے لگائے بلکہ ٹینڈائی چتارا کی جانب سے پھینکے گئے 49 ویں اوور میں جب ابتدائی پانچ گیندوں پر صرف دو رنز بنے تھے اور زمبابوے مقابلے میں واپس آ رہا تھا، آخری گیند پر چھکا لگا کر آخری اوور میں درکار رنز کو صرف 7 تک پہنچا دیا۔

آخری اوور میں پہلی دو گیندوں پر شاہپور زدران تین رنز حاصل کرنے میں کامیاب رہے اور پھر دولت نے ایک گیند ضائع ہوجانے کے بعد چوتھی گیند کو چھکے کے لیے روانہ کرکے افغانستان کو جیت سے ہمکنار کردیا۔

سوائے شاں ولیمز کے زمبابوے کے دیگر باؤلرز افغان بیٹسمینوں کو روکنے میں ناکام رہے۔ چتارا نے 6 اوورز میں 34 رنز کھائے جبکہ شنگی ماساکازا کو صرف 4.4 اوورز میں 35 رنز کی مار سہنا پڑی، جس میں حتمی چھکا بھی شامل تھا۔ اس کے علاوہ تفازوا کمونگوزی نے 10 اوورز میں 54، نتسائی ایم شانگوے نے اتنے ہی اوورز میں 50 جبکہ سکندر رضا نے 5 اوورز میں 41 رنز کھائے۔ ولیمز اور ایم شانگوے کو دو، دو جبکہ سکندر اور میلکم والر کو ایک، ایک وکٹ حاصل ہوئی۔

قبل ازیں افغانستان نے ٹاس جیت کر زمبابوے کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ ہملٹن ماساکازا نے 84 رنز کی ایک اور عمدہ اننگز کھیلی جبکہ کپتان برینڈن ٹیلر نے 53 اور شاں ولیمز نے 49 رنز بنائے اور اسکور کو 261 رنز تک پہنچنے میں مدد دی لیکن بحیثیت مجموعی اننگز کی سست روی اور آخری مرحلے میں وکٹیں گرنے سے رنز کی دھیمی پڑنے والی رفتار بعد میں مہلک ثابت ہوئی۔ 38 ویں اوور میں زمبابوے 180 رنز پر صرف دو وکٹوں سے محروم تھا لیکن اسی اوور میں ٹیلر کی روانگی کے بعد باقی کھلاڑی اسکور میں صرف 81 رنز کا اضافہ کر پائے۔ خود ٹیلر کی اننگز بھی 81 گیندوں پر 53 رنز کی ایک بے ضرر سی باری تھی البتہ ماساکازا اور شاں ولیمز نے عمدہ فارم کا سلسلہ برقرار رکھا اور حالات کے مطابق باریاں کھیلیں۔ گو کہ آخر میں کسی کی محنت کارگر ثابت نہ ہوئی اور افغانستان جیت گیا۔

افغانستان کی جانب سے دولت زدران اور آفتاب عالم نے دو، دو جبکہ شرف الدین اشرف اور محمد نبی نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

ہملٹن ماساکازا کو میچ کی سب سے بڑی اننگز کھیلنے پر مرد میدان کا خطاب دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں سیریز کے چوتھے اور فیصلہ کن ون ڈے کے لیے 24 جولائی کو ایک مرتبہ پھر بلاوایو میں جمع ہوں گی جہاں فتح کی صورت میں زمبابوے سیریز حاصل کرے گا جبکہ افغانستان کی ایک اور جیت سیریز کو برابر کردے گی۔