افغانستان نے ایک اور تاریخ رقم کردی، زمبابو ے کے خلاف سیریز برابر

0 1,128

افغانستان نے ایک مرتبہ پھر ثابت کردیا کہ دنیائے کرکٹ میں اس کا مستقبل روشن ہے۔ باہمی ون ڈے سیریز کھیلنے کے لیے اپنے پہلے ہی بین الاقوامی دورے پر اس نے آئی سی سی کے مکمل رکن زمبابوے کے خلاف چار مقابلوں کی سیریز برابر کر ڈالی حالانکہ افغانستان کو ابتدائی دو میچز کے بعد سیریز میں دو-صفر کے خسارے کا سامنا تھا لیکن آخری دونوں میچز میں شاندار کارکردگی نے اسے ایک تاریخی کامیابی سے ہمکنار کیا ہے اور یہ واقعی بین الاقوامی کرکٹ میں افغانستان کے لیے بہت بڑا دن تھا۔

افغان کھلاڑیوں نے زمبابوے میں ایک نئی تاریخ رقم کی (تصویر: AFP)
افغان کھلاڑیوں نے زمبابوے میں ایک نئی تاریخ رقم کی (تصویر: AFP)

سیریز کے ابتدائی دونوں مقابلوں میں زمبابوے نے اپنے تجربے کی بنیاد پر کامیابی حاصل کی لیکن تیسرے ون ڈے میں افغانستان نے ایڑی چوٹی کا زور لگا کر ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد دو وکٹوں سے کامیابی حاصل کی۔ اس جیت نے حوصلوں کو وہ بلندی عطا کی کہ آخری و فیصلہ کن معرکے میں اس نے زمبابوے کو ہر شعبے میں چت کردیا۔ بیٹنگ میں مشکل مرحلے پر افغان بیٹسمینوں نے بازی ہاتھ سے نہ نکلنے دی اور جب باؤلنگ تھمائی گئی تو اس میں حریف بلے بازوں کے چھکے چھڑا دیے۔ افغانستان نے آج 100 رنز کی فتح سے ثابت کیا کہ زمبابوے سے بدرجہا بہتر ٹیم ہے۔

بلاوایو کے میدان میں کھیلے جانے والے چوتھے ون ڈے میں زمبابوے نے ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، جو بعد ازاں بلے بازوں کی کارکردگی کی بدولت بہت ہی بھیانک فیصلہ ثابت ہوا۔ 260رنز کے ہدف کے تعاقب میں صرف 29 رنز پر زمبابوے اپنی چھ وکٹوں سے محروم ہوگیا۔ اوپنرز ریگس چکابوا اور سکندر رضا کے درمیان 14 رنز کی شراکت داری چھٹے اوور میں آفتاب عالم کے ہاتھوں چکابوا کی روانگی کے ساتھ ختم ہوئی تو گویا زمبابوے کے بلے بازوں پر آسمان ٹوٹ پڑا۔ اگلے اوور میں کپتان برینڈن ٹیلر اپنے افغان ہم منصب محمد نبی کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوئے۔ معاملات ابھی بھی ہاتھوں سے نکلے نہ تھے کہ ان فارم شاں ولیمز رن آؤٹ ہوگئے۔ اننگز کے بارہویں اوور میں دولت زدران نے سکندر رضا اور ایلٹن چگمبورا کو آؤٹ کیا اور اگلے اوور کی پہلی گیند میلکم والر کو میرواعظ اشرف کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو کراگئی۔ صرف 15 رنز کے اضافے سے زمبابوے چھ وکٹوں سے محروم ہوا، یعنی میچ کا فیصلہ یہیں ہوگیا تھا۔ ابتدائی چھ بیٹسمینوں میں سے صرف سکندر رضا 16 رنز کے ساتھ دہرے ہندسے تک پہنچے، باقی سب تو اس سعادت سے بھی محروم رہے۔ جبکہ میلکم والر اور ایلٹن چگمبورا تو صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔

اس مرحلے پر پہلا ون ڈے کھیلنے والے وکٹ کیپر رچمنڈ موتمبامی اور تمی سین ماروما نے زمبابوے کو مزید ذلت سے بچانے کا سامان کیا اور ساتویں وکٹ پر 97 رنز جوڑ کر شکست کے مارجن کو کم کرنے میں مدد دی۔ موتمبامی 64 اور ماروما 29 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور میزبان ٹیم 38 ویں اوور کے ساتھ ہی 159 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور مقابلہ افغانستان کی یادگار کامیابی کے ساتھ مکمل ہوا۔

افغانستان کی جانب سے شرف الدین اشرف نے تین، آفتاب عالم اور دولت زدران نے دو، دو جبکہ محمد نبی اور میرواعظ اشرف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں افغانستان نے بیٹنگ کی دعوت ملنے پر باری کا آغاز کیا تو اسے صرف 31 رنز پر اپنے دونوں اچھے اوپنرز سے محروم ہونا پڑا۔ جاوید احمدی صرف 7 اور عثمان غنی محض 14 رنز بنانے کے بعد ڈونلڈ تریپانو کی وکٹ بن گئے۔ تجربہ کار گلبدین نائب جیسے ہی وکٹ پر سیٹ ہوئے، شنگی ماساکازا نے انہیں وکٹوں کے پیچھے آؤٹ کرادیا۔ اس مرحلے پر ناصر جمال اور سمیع اللہ شنواری نے چوتھی وکٹ پر 64 رنز کی شراکت داری قائم کی اور اننگز کو لڑھکنے سے بچا لیا۔ 30 اوورز کی تکمیل پر 126 رنز کے ساتھ افغانستان مضبوط بنیاد کھڑی کرچکا تھا لیکن ناصر اور سمیع اپنی اننگز کو نصف سنچری تک نہ لے جا سکے۔ سمیع اللہ 40 اور ناصر 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

اس مرحلے پر کپتان محمد نبی اور وکٹ کیپر شفیق اللہ نے صرف 53 گیندوں پر 72 قیمتی رنز جوڑے۔ نبی 31 گیندوں پر 37 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ شفیق اللہ نے صرف 43 گیندوں پر 56 رنز بنائے اور یہی وہ اننگز تھی جو ٹیم کو 250 رنز کی نفسیاتی حد عبور کراگئی۔ افغان ٹیم آخری اوور میں 259 رنز پر آل آؤٹ ہوگئی لیکن باؤلرز کی کارکردگی نے زمبابوے کے لیے اس ہدف کے حصول کو بھی خواب بنا دیا۔

زمبابوے کی جانب سے تریپانو نے 63 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں شنگی ماساکازا کو ملیں۔ ایک، ایک کھلاڑی کو تناشی پنیانگرا اور شاں ولیمز نے آؤٹ کیا۔

منتظمین نے تریپانو کو میچ جبکہ سکندر رضا کو سیریز کے بہترین کھلاڑی کے اعزازات دیے لیکن حقیقت یہ ہے کہ حقیقی اعزاز کا مستحق افغانستان تھا، جس نے حریف کو اسی کے میدانوں پر پچھاڑا، وہ بھی حریف کے سیریز میں ناقابل شکست برتری حاصل کرنے کے بعد۔