سنگاکارا کی ایک اور سنچری، پاکستان کے لیے پورے دن میں صرف ایک وکٹ
تین دن ہی میں گال ٹیسٹ کا اونٹ ایک کروٹ بیٹھ گیا ہے یعنی کہ مقابلہ صرف اسی صورت میں نتیجہ خیز نکل سکتا ہے جب کوئی ٹیم بہت ہی بری کارکردگی دکھائے۔ وکٹ میں سرے سے کچھ ہے ہی نہیں کہ جس پر تیز یا اسپن باؤلرز کچھ کرشمہ دکھا سکیں، پھر اگر سامنا کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے جیسے بلے بازوں سے ہو تو پھر یہی ہوتا ہے کہ پاکستان کے گیندباز دن بھر کی جدوجہد کے بعد صرف ایک وکٹ حاصل کرپائے۔ وہ الگ بات کہ آدھے دن کا کھیل ویسے ہی بارش کی نذر ہوگیا، چلیے آدھے دن کی جدوجہد ہی سہی۔
پاکستان کے 451 رنز کے جواب میں سری لنکا نے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کیا تو ابتداء ہی میں ایک وکٹ گنوانے کے بعد وہ دوسرے دن کے خاتمے تک 99 رنز تک پہنچ گیا تھا۔ کوشال سلوا اور کمار سنگاکارا کی شراکت داری سست روی کے ساتھ لیکن آگے بڑھتی رہی یہاں تک کہ دونوں نے 120 رنز جمع کرلیے۔ پہلے سیشن کے درمیان میں پاکستان کو دن کی واحد کامیابی نصیب ہوئی جب کوشال محمد طلحہ کی گیند پر وکٹوں کے پیچھے کیچ دے گئے۔ ان کی 64 رنز کی اننگز اس وقت مکمل ہوئی جب سری لنکا کا اسکور 144 رنز تک پہنچ چکا تھا۔ اس مرحلے پر گال میں اپنا آخری ٹیسٹ کھیلنے والے مہیلا جے وردھنے تالیوں کی گونج میں میدان میں اترے اور باقی پورا وقت سنگا اور مہیلا کی معروف جوڑی کے نام رہا۔ پاکستان کو ابتداء میں چند مواقع ضرور ملے، ایل بی ڈبلیو کی کچھ اپیلیں ہوئیں، کچھ گیندیں بلے بازوں کے ہیلمٹ پر جا لگیں لیکن دونوں نے ایک لمحے کے لیے بھی پاکستانی باؤلرز کو حاوی نہیں ہونے دیا۔
کمار سنگاکارا نے پاکستان کے خلاف اپنی دسويں اور مجموعی طور پر 37 ویں ٹیسٹ سنچری 216 گیندوں پر مکمل کی جبکہ مہیلا جے وردھنے ٹیسٹ کیریئر کی 49 ویں نصف سنچری بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ کھڑے ہیں۔
جب بارش کی وجہ سے چائے کا وقفہ قبل از وقت کردیا گیا تو سری لنکا صرف دو وکٹوں پر 252 رنز پر اور مہیلا اور سنگا کی شراکت داری 108 رنز پر پہنچ چکی تھی۔ مجموعی طور پر تیسرے دن 46 اوورز کا کھیل ہی ممکن ہو پایا جس میں سری لنکا نے 153 رنز کا اضافہ کیا۔
پاکستان کے باؤلرز نے دن بھر میں 46 اوورز پھینکے اور واحد وکٹ محمد طلحہ کے ہاتھ لگی جنہوں نے اپنے 14 اوورز میں 45 رنز دیے جبکہ سعید اجمل 29 اور عبد الرحمٰن 17 اوورز میں کوئی وکٹ حاصل نہ کرسکے۔
اب چوتھے دن کا کھیل وقت سے پہلے شروع کرنے کی کوشش کی جائے گی لیکن گزشتہ دو روز کے موسم کو دیکھتے ہوئے ایسا لگتا نہیں کہ گال میں سورج اتنی دھوپ دے گا کہ وقت سے پہلے میچ شروع ہوپائے۔ بہرحال، دیکھتے ہیں سری لنکا 199 رنز کا مزید خسارہ کم کرپاتا ہےیا نہیں۔ اگر چوتھے روز وکٹ نے اسپنرز کے لیے مدد دینا شروع کردی تو میچ دلچسپ مرحلے میں داخل ہوسکتا ہے کیونکہ دونوں ٹیموں کے پاس بہت زبردست اسپنرز موجود ہیں۔