خواتین بھی مردوں کے نقش قدم پر، دورۂ آسٹریلیا کے تمام مقابلوں میں شکست
پاکستان کی قومی کرکٹ ٹیم 2009-10ء میں آسٹریلیا کے دورے پر گئی تھی تو تمام ٹیسٹ، ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں شکست کھاکر وطن لوٹی اور آج خواتین بھی مردوں کی راہ پر چل نکلیں اور آسٹریلیا کے خلاف کے تمام ایک روزہ اور ٹی ٹوئںٹی مقابلوں میں ہار گئیں۔
گولڈ کوسٹ میں ہونے والے چوتھے و آخری ٹی ٹوئنٹی کا نتیجہ بھی سیریز کے دیگر مقابلوں کی طرح آسٹریلیا کے حق میں نکلا اور یوں قومی خواتین ٹیم کے دورے کا اختتام بھی مایوس کن انداز میں ہوا۔ آسٹریلیا کی کپتان میگ لیننگ کی قائدانہ اننگز پاکستان کو ایک بار پھر چت کرنے کے لیے کافی ثابت ہوئی۔ جو 140 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بمشکل 119رنز تک پہنچ پایا اور یوں 20 رنز سے یہ ٹی ٹوئنٹی بھی ہار گیا۔
میگ لیننگ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور 64 رنز کا عمدہ آغاز ملنے کے بعد خود اننگز کو سنبھالا اور اچھے مجموعے تک پہنچایا۔ آسٹریلیا کی پہلی وکٹ دسویں اوور میں ایلیس ویلانی کی صورت میں گری جنہوں نے 40 گیندوں پر 42 رنز کی بہت عمدہ اننگز کھیلی۔ جب تیرہویں اوور میں بسمہ معروف نے ڈیلیسا کمنس کو آؤٹ کیا تو آسٹریلیا کا مجموعہ 78 رنز تھا۔ اس مرحلے پر میگ لیننگ نے پاکستان کی کوششوں پر پانی پھیر دیا۔ان کی آخری اوورز میں دھواں دار بیٹنگ نے مجموعے کو 139 تک پہنچا دیا۔ جس میں آخری تین اوورز میں بننے والے 35 رنز اہم تھے۔ لیننگ صرف 28 گیندوں پر 46 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہی۔ ان کی باری میں ایک چھکا اور چار چوکے شامل تھے۔
پاکستان کی جانب سے اسماویہ اقبال، انعم امین اور بسمہ معروف نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
140 رنز کے ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو پہلے ہی اوور میں قانطہ جلیل کی وکٹ گنوانی پڑی لیکن اس کے بعد مرینہ اقبال اور بسمہ معروف نے 59 رنز کی شراکت داری قائم کرکے پاکستان کے امکانات کو زندہ رکھا۔ البتہ بڑھتا ہوا درکار رن اوسط پاکستان کی راہ میں آڑے آ گیا۔ 99 رنز تک پاکستان کی صرف دو ہی وکٹیں گری تھیں لیکن اسے بقیہ 41 رنز بنانے کے لیے صرف 28 گیندیں میسر تھیں۔ اس مرحلے پر بسمہ معروف کا اسٹمپڈ ہوجانا فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا۔ قبل ازیں مرینہ اقبال 31 گیندوں پر 38 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئیں جبکہ بسمہ نے 45 گیندوں پر 39 رنز بنائے۔ پاکستان اسی مقام سے دوڑ سے باہر ہوگیا۔ نین عابدی، اسماویہ اقبال اور ندا ڈار کی وکٹیں رنز کی رفتار کو بڑھانے کی کوشش میں گرگئیں اور جب 20اوورز مکمل ہوئے تو پاکستان 119 رنز تک ہی پہنچ پایا۔
آسٹریلیا کی جانب سے کمنس اور رین فیرل نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک ایک شکار جولی ہنٹر اور ایرن اوسبورن نے ایک، ایک حریف بلے باز کو آؤٹ کیا۔
آسٹریلیا نے سیریز کا پہلا ٹی ٹوئنٹی 9 وکٹوں، دوسرا 63 رنز اور تیسرا 8 وکٹوں کے بھاری فرق سے جیتا تھا اس لحاظ سے دیکھا جائے تو پاکستانی خواتین نے آخری مقابلے میں کافی مقابلہ کیا، لیکن نتیجے کو اپنے حق میں نہ پلٹ سکیں۔
کپتان لیننگ کو بہترین اننگز کھیلنے پر پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا جبکہ آسٹریلوی اوپنر ایلس ویلانی سیریز کی بہترین کھلاڑی قرار پائیں۔