آسٹریلیا کو خدشات نے گھیر لیا، کلارک کے بعد واٹسن بھی باہر

0 1,031

پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل سعید اجمل پر پابندی نے آسٹریلیا کے حلقوں میں خوشی کی لہر دوڑا دی تھی۔ متحدہ عرب امارات کی اسپنرز کے لیے مددگار وکٹوں پر سعید اجمل جیسے اسپنرز کو کھیلنا آسٹریلیا کے بلے بازوں کے لیے ایک ڈراؤنا خواب ثابت ہوتا لیکن بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی بروقت کارروائی نے آسٹریلیا کو آئندہ سیریز سے پہلے سکھ کا سانس فراہم کیا۔ لیکن اب اس خوشی پر گڑھوں پانی پڑ چکا ہے ۔ چند دنوں کے وقفے سے سے آسٹریلیا کو دو بری خبروں کا سامنا کرنا پڑا، پہلے کپتان مائیکل کلارک ایک روزہ سیریز سے باہر ہوئے اور اب اہم آل راؤنڈر شین واٹسن پورے دورے سے باہر ہوچکے ہیں۔

مائیکل کلارک کے بعد شین واٹسن کی عدم موجودگی آسٹریلیا کے امکانات کو دھچکا پہنچائے گی (تصویر: Getty Images)
مائیکل کلارک کے بعد شین واٹسن کی عدم موجودگی آسٹریلیا کے امکانات کو دھچکا پہنچائے گی (تصویر: Getty Images)

شین واٹسن پنڈلی کی تکلیف کی وجہ سے پاکستان کے خلاف نہیں کھیل پائیں گے۔ اب ان کی جگہ آل راؤنڈر مچل مارش کی شمولیت تقریباً یقینی ہے جو ممکنہ طور پر پاکستان کے خلاف سیریز سے اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کریں گے۔ مارش پہلے ہی سے ٹیسٹ دستے میں موجود ہیں، اس لیے آسٹریلیا نے واٹسن کی جگہ تیز گیندباز بین ہلفناس کو اسکواڈ میں شامل کیا ہے جبکہ ایک روزہ اور ٹی ٹوئنٹی دستوں میں کین رچرڈسن کو لب کیا گیا ہے۔

شین واٹسن کی دائیں پنڈلی کی تکلیف نئی نہیں ہے بلکہ وہ رواں سال جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں بھی اسی انجری کی وجہ سے باہر ہوچکے ہیں۔ جبکہ ماضی میں متعدد مرتبہ پنڈلی، ران کے پٹھوں اور ٹخنے کی تکلیف انہیں اہم مقابلوں سے باہر بٹھا چکی ہے۔ اتنی تو شین واٹسن وکٹیں نہیں لے پاتے جتنے مقابلوں سے انہیں باہر بٹھانا پڑتا ہے۔ وہ ماضی میں صرف بلے باز کی حیثیت سے بھی آسٹریلیا کی جانب سے ٹیسٹ کھیل چکے ہیں لیکن بری طرح ناکام رہے۔ واٹسن کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے خلاف سیریز کا شدت سے انتظار کررہے تھے کیونکہ اس سیریز میں آسٹریلیا کو ٹیسٹ اور ایک روزہ کرکٹ میں نمبر ایک بننے کا موقع ملے گا۔ اب میری کوشش ہوگی کہ سو فیصد فٹ ہوکر جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز سے قبل اپنی دستیابی ظاہر کروں۔

پاک-آسٹریلیا سیریز کا آغاز 5 اکتوبر کو دبئی میں واحد ٹی ٹوئنٹی سے ہوگا جس کے بعد دونوں ٹیمیں شارجہ، دبئی اور ابوظہبی میں ایک روزہ میچز کھیلیں گی۔ دو ٹیسٹ مقابلوں پر مشتمل سیریز کا آغاز 22 اکتوبر کو دبئی میں پہلے ٹیسٹ سے ہوگا۔ آسٹریلیا سیریز کے لیے اپنے تمام دستوں کا اعلان پہلے ہی کرچکا ہے جبکہ پاکستان ممکنہ طور پر رواں ہفتے اپنے کھلاڑیوں کے نام ظاہر کرے گا۔

آسٹریلیا کے لیے تشویشناک بات یہ ہے کہ کپتان مائیکل کلارک کی ٹیسٹ سیریز میں شمولیت پر اب بھی سوالیہ نشان عائد ہے۔ ایک روزہ سیریز سے تو وہ پہلے ہی باہر ہوچکے ہیں اور ٹیسٹ میں ان کی عدم شمولیت سے آسٹریلیا وہ تمام برتری کھو دے گا جو سعید اجمل کی پابندی کے نتیجے میں سیریز سے قبل ہی آسٹریلیا کو حاصل ہوگئی تھی۔