ون ڈے کرکٹ نہیں چھوڑوں گا، کلارک ڈٹ گئے

0 1,023

آسٹریلیا کی ماضی کی بلندیوں کی جانب لے جانے والے کپتان مائیکل کلارک نے ان تمام تجاویز کو رد کردیا ہے جس میں انہیں ایک روزہ کرکٹ چھوڑنے یا محدود کرنے کے مشورے دیے گئے تھے۔

مائیکل کلارک کیریئر میں متعدد بار ران کے پٹھے میں تکلیف کا شکار ہوئے ہیں، اب ان کی پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز میں شرکت پر بھی سوالیہ نشان عائد ہے (تصویر: Getty Images)
مائیکل کلارک کیریئر میں متعدد بار ران کے پٹھے میں تکلیف کا شکار ہوئے ہیں، اب ان کی پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز میں شرکت پر بھی سوالیہ نشان عائد ہے (تصویر: Getty Images)

سڈنی میں قائم اپنی کرکٹ اکیڈمی میں بحالی کے عمل سے گزرنے والے کلارک اگلے ماہ پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز سے قبل فٹ ہونے کی کوشش کررہے ہیں اور اگلے ہفتے وہ ٹیم کی آمد سے بھی پہلے متحدہ عرب امارات روانہ ہوجائیں گے۔ قبل از وقت آمد کا مقصد ایک تو عرب امارات کی آب و ہوا کا عادی بننا اور ساتھ طویل سفر کی تکان کے لیے کافی وقت حاصل کرنا ہے۔

مائیکل کلارک حالیہ دورۂ زمبابوے میں ران کے پٹھے میں تکلیف کا شکار ہوگئے تھے۔ انہیں فوری طور پر وطن واپس بھیجا گیا اور جانچ کے بعد معلوم ہوا کہ وہ کم از کم ایک مہینے تک کرکٹ نہیں کھیل پائیں گے۔ نتیجتاً وہ پاک-آسٹریلیا ایک روزہ سیریز سے باہر ہوگئے جو اکتوبر کے وسط میں کھیلی جائے گی البتہ 22 اکتوبر سے دبئی میں شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز سے قبل ان کی انجری کاجائزہ لیا جائے گا اور مکمل صحت یاب ہونے کی صورت میں وہ ٹیسٹ قیادت سنبھالیں گے۔

اس صورتحال میں کلارک کو مختلف حلقوں کی جانب سے تجویز دی گئی تھی کہ وہ ایک روزہ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں یا پھر اسے محدود کردیں۔ لیکن کلارک سمجھتے ہیں کہ اپنی تربیت اور سفر کے طریقوں کو تبدیل کرکے وہ اپنے زخمی ہونے کے امکانات کو کم کرسکتے ہیں۔

کرکٹ آسٹریلیا کے مطابق مائیکل کلارک کہتے ہیں کہ ان کا ایک روزہ کرکٹ چھوڑنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ میں 17 سال کی عمر سے کمر میں مسائل سے دوچار ہوں لیکن اس کے باوجود اپنے کیریئر کے 105 میں سے صرف ایک ٹیسٹ ایسا ہے جو میں نہیں کھیل پایا۔ اس کے علاوہ ون ڈے مقابلوں کی تعداد بھی بہت کم ہے اور اس پورے عرصے میں کبھی کوئی ایسا بڑا ٹورنامنٹ نہیں گزرا جو میں کھیل نہ پایا ہوں۔ میرے خیال میں زخمی اور صحت مند ہونا کھیل کا حصہ ہے۔ اصل چیز یہ ہے کہ آپ کی کھیل سے محبت میں کمی نہ آنے پائے۔ اس لیے مجھے کوئی وجہ نظر نہیں آتی کہ میں ون ڈے کرکٹ چھوڑ دوں یا اسے محدود کروں۔

کلارک کہتے ہیں کہ وہ مجموعی طور پر خود کو صحت مند محسوس کرتے ہیں اور 33 سال عمر کی وجہ سے سمجھتے ہیں کہ ان میں کافی کرکٹ باقی ہے۔

آسٹریلیا گزشتہ روز اپنے اہم آل راؤنڈ شین واٹسن سے بھی محروم ہوا ہے جو ایک مرتبہ پنڈلی کی تکلیف کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوگئے ہیں اور متحدہ عرب امارات میں پاکستان کے خلاف دورے سے باہر ہوگئے ہیں۔ کلارک کہتے ہیں کہ واٹسن کے زخمی ہونے کے باوجود میں کوئی جلد بازی نہیں کروں گا۔ اگر مکمل طور پر صحت یاب ہوگیا تو پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز ضرور کھیلوں گا اور مجھے امید ہے کہ پاک-آسٹریلیا پہلے ٹیسٹ سے قبل اپنی فٹنس ثابت کردوں گا۔

آسٹریلیا کے لیے پاکستان کے خلاف ٹیسٹ اور ون ڈے سیریز اس لیے بھی اہم ہے کہ اس میں فتوحات حاصل کرکے آسٹریلیا ٹیسٹ اور ایک روزہ دونوں عالمی درجہ بندیوں میں پہلا نمبر حاصل کرسکتا ہے۔