پاک-آسٹریلیا سیریز: دورۂ سری لنکا کی غلطیاں نہیں دہرائیں گے، وقار یونس

0 1,001

دنیا کے نمبر ایک باؤلر سعید اجمل کی عدم موجودگی پاکستان کا پہلا بڑا امتحان کل سے آسٹریلیا کے خلاف شروع ہورہا ہے اور کوچ وقار یونس اپنے باقی ماندہ باؤلنگ وسائل پر بھروسہ رکھتے ہیں کہ وہ اس اہم سیریز میں کارکردگی دکھائے گا۔

وقار یونس اب بھی غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے خلاف کریک ڈاؤن کو بروقت نہیں سمجھتے (تصویر: PCB)
وقار یونس اب بھی غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے خلاف کریک ڈاؤن کو بروقت نہیں سمجھتے (تصویر: PCB)

پاک-آسٹریلیا سیریزکا باضابطہ آغاز کل یعنی اتوار سے دبئی میں واحد ٹی ٹوئنٹی مقابلے سے ہوگا جس کے ذریعے شاہد آفریدی ایک مرتبہ پھر اپنے قائدانہ عہد کا آغاز کریں گے۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے چند ہفتے قبل انہیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء تک کے لیے پاکستان کا کپتان بنایا ہے لیکن سنگھاسن پر بیٹھنے سے پہلے ہی انہیں اپنے بہترین باؤلر سعید اجمل سے محروم ہونا پڑا ہے جن کے باؤلنگ ایکشن کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے غیر قانونی قرار دیتے ہوئے گیندبازی سے روک دیا ہے۔

سیریز کے آغاز سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ہیڈ کوچ وقار یونس نے کہا کہ ذاتی حیثیت میں یہی کہوں گا کہ غیر قانونی باؤلنگ ایکشن کے خلاف کریک ڈاؤن کے لیے بہت نامناسب وقت کا انتخاب کیا گیا ہے۔ عالمی کپ اب صرف پانچ، چھ مہینوں کی دوری پر ہے اور ایسے مرحلے پر آئی سی سی کے اقدامات نے ٹیموں کے توازن کو بری طرح بگاڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کام عالمی کپ کے بعد بھی ہوسکتا تھا لیکن پاکستان سمیت دیگر کئی ٹیموں کے اہم باؤلرز پر پابندی نے مسائل کھڑے کردیے ہیں۔

وقار یونس نے کہا کہ آئی سی سی کو باؤلنگ ایکشن کے حوالے سے اپنے نئے ضابطوں کے لیے اطلاق چھ، آٹھ مہینے انتظارکرنا چاہیے تھا، لیکن ان کے ارادے کچھ اور تھے۔

ہیڈ کوچ سمیت پاکستان کے نئے تربیتی عملے کا پہلا امتحان گزشتہ ماہ دورۂ سری لنکا میں ہوا جس میں پاکستان کو ٹیسٹ اور ون ڈے دونوں سیریز میں شکست ہوئی تھی۔ وقار یونس کہتے ہیں کہ دورۂ سری لنکا میں اپنی غلطیوں سے بہت سیکھا ہے اور کوشش کریں گے کہ آسٹریلیا کے خلاف ان غلطیوں کو نہ دہرائیں۔ خاص طور پر اپنے ہوم گراؤنڈ پر کیونکہ گزشتہ پانچ سالوں سے عرب امارات کے میدان ہی پاکستان کی میزبان ہیں۔

آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک اور دیگر اہم کھلاڑیوں کے زخمی ہونے پر وقار یونس نے کہا کہ آسٹریلوی بہت سخت جان ہوتے ہیں اور ان کے ساتھ کافی وقت گزار چکا ہوں، اس لیے انہیں جانتا ہوں۔ وہ پاکستان کے خلاف سیریز میں پوری جان لڑا دیں گے، اس امر سے قطع نظر کہ ان کے پاس کتنے وسائل موجود ہیں۔ ہم اس بارے میں جانتے ہیں اور اس کے لیے تیاری بھی کررہے ہیں کہ اپنے ذرائع کے کس طرح موثر انداز میں استعمال کریں۔

وقار یونس نے کہا کہ ہمیں آئندہ سیریز میں ایک ٹیم کی طرح کام کرنا ہوگا اور اسی لحاظ سے ہماری نظریں عالمی کپ پر ہوں گی۔