چنئی چیمپئنز کا چیمپئن بن گیا

1 1,184

سنیل نرائن کے بغیر کھیلنے والا کولکتہ نائٹ رائیڈرز 181 رنز کے ہدف کا دفاع بھی نہ کرسکا اور مسلسل 14 فتوحات کے بعد بالآخر شکست کھا گیا، وہ بھی کس مقابلے میں؟ چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی کے فائنل میں کہ جہاں چنئی سپر کنگز نے سریش رینا کی شاندار سنچری اور کپتان مہندر سنگھ دھونی کے فلک شگاف چھکے کی بدولت دوسری بار اعزاز جیتا۔

سریش رینا نے فائنل جیسے اہم مقابلے میں ناقابل شکست سنچری بنائی اور ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا (تصویر: BCCI)
سریش رینا نے فائنل جیسے اہم مقابلے میں ناقابل شکست سنچری بنائی اور ٹیم کی فتح میں اہم کردار ادا کیا (تصویر: BCCI)

ایم چناسوامی اسٹیڈیم، بنگلور میں ہونے والے فائنل میں چنئی سپر کنگز نے اپنی بلے بازی کی قوت پر بھروسہ کرتے ہوئے ٹاس جیت کر پہلے کولکتہ کو کھیلنے کی دعوت دی۔ جس نے کپتان گوتم گمبھیر اور رابن اوتھپا کی 91 رنز کی شراکت داری کی بدولت شاندار آغاز لیا۔ دونوں بلے بازوں نے نصف سے زیادہ اننگز تک چنئی کے باؤلرز کو وکٹوں کے لیے ترسا کر رکھا۔ یہاں تک کہ گیارہویں اوور کی پانچویں گیند پر اوتھپا 32 گیندوں پر 39 رنز بنا کر پون نیگی کی پہلی وکٹ بنے۔ اس کے بعد نیگی مقابلے پر چھا گئے۔ دہلی کے 21 سالہ نوجوان گیندباز نے اپنے دوسرے اوور میں پہلی وکٹ سمیٹی اور پھر اگلے دو اوورز میں ان کی شاندار باؤلنگ نے کولکتہ کی پیشرفت کو سخت نقصان پہنچایا۔ 91 رنز پر صرف ایک وکٹ سے محروم کولکتہ باآسانی 200 رنز کا ہندسہ عبور کرتا دکھائی دیتا تھا لیکن اپنے اگلے اوور میں ژاک کیلس کو ٹھکانے لگایا اور پھر اننگز کا اہم ترین 19 واں اوور پھینکا جہاں انہوں نے منیش پانڈے، راین ٹین ڈیسکاٹے اور سوریاکمار یادیو کو ٹھکانے لگا کر اپنی وکٹوں گی تعداد پانچ کرلی۔ انہوں نے اپنے چار اوورز میں صرف 22 رنز دیے لیکن اس کے باوجود گوتم گمبھیر کے 82، منیش پانڈے کے 32 اوریوسف پٹھان کے 9 گیندوں پر 32 رنز کی بدولت کولکتہ 6 وکٹوں کے نقصان پر 180 رنز تک پہنچ گیا۔

اہم ترین باؤلر سنیل نرائن کی عدم موجودگی میں کولکتہ کے لیے یہ بہت مشکل تھا کہ وہ چنئی کو اس ہدف تک پہنچنے سے روک پائے۔ پہلے ہی اوور میں پیٹ کمنز نے ڈیوین اسمتھ سے دو چوکے ضرور کھائے لیکن پانچویں گیند پر انہیں کلین بولڈ کرکے کولکتہ کو اچھا آغاز فراہم کیا لیکن اس کے بعد سریش رینا نے کمال کی اننگز کھیلی۔ پاور پلے کے آخری اوور میں پیوش چاؤلہ کو دو شاندار چھکے لگا کر اپنے ارادوں کا حقیقی اظہار کیا۔ دونوں بلے بازوں نے صرف 12 اوورز میں 118 رنز جوڑ کر کولکتہ کی امیدوں کا خاتمہ کردیا۔

جب برینڈن میک کولم 30 گیندوں پر 39 رنز بنانے کے بعد یوسف پٹھان کی گیند پر آؤٹ ہوئے تو دھونی خود کھیلنے آئے۔ رینا اور دھونی نے کولکتہ کی مقابلے میں واپس آنے کی موہوم سی امیدیں بھی ختم کردیں یہاں تک کہ دھونی نے 19 ویں اوور کی پہلی گیند پر 'ہیلی کاپٹر شاٹ' کے ذریعے چھکا حاصل کیا اور پھر تیسری گیند کو بنگلور کی فضاؤں کی سیر کرواتے ہوئے لانگ آن سے تماشائیوں میں پھینک دیا۔ یوں چنئی کو چیمپئنز کا چیمپئن بنوادیا۔

یہ دوسرا موقع ہے کہ چنئی نے چیمپئنز لیگ جیتی ہے، اس سے قبل وہ آئی پی ایل بھی دو مرتبہ جیت چکا ہے۔

کولکتہ کی باؤلنگ مایوس کن رہی۔ آج ہی ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے قومی دستے میں جگہ پانے والے نوجوان باؤلر کلدیپ یادیو نے 4 اوورز میں 44 رنز کھائے۔ پیوش چاؤلہ کو 3 اوورز میں 38 رںز کی مار پڑی جبکہ سوریاکمار یادیو کو اتنے ہی اوورز میں 21 رنز دینے پڑے۔ اسپنرز کے علاوہ پیسرز کا حال بھی کچھ اچھا نہیں رہا۔ پیٹ کمنز نے 3 اوورز میں 32 رنز کھائے البتہ ایک وکٹ ضرور حاصل کی۔ ایک کھلاڑی کو یوسف پٹھان نے آؤٹ کیا جنہوں نے 3.3 اوورزمیں 34 رنز دیے جس میں آخری اوور میں پڑنے والے دو چھکے بھی شامل تھے۔

سریش رینا 62 گیندوں پر 8 چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 109 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے جبکہ دھونی نے 14 گیندوں پر 23 رنز بنائے اور فاتحانہ میدان سے لوٹے۔

ویسے مہندر سنگھ دھونی اس مرتبہ قسمت کے دھنی بھی ثابت ہوئے۔ گروپ مرحلے میں آخری مقابلے تک ان کی جان حلق میں آئی ہوئی تھی جب لاہور لائنز اور پرتھ اسکارچرز کا مقابلہ سنسنی خیز مرحلے میں داخل ہوگیا تھا اور ایسا محسوس ہوتا تھا کہ لاہور مقابلہ جیت کر اپنا رن ریٹ بہتر بناتے ہوئے چنئی کو اعزاز کی دوڑ سے باہر کردے گا لیکن پرتھ کے کپتان مچل مارش نے زخمی ہونے کے باوجود ایک یادگار اننگز کھیلی، اور "ہم تو ڈوبے صنم، تم کو بھی لے ڈوبیں گے" کے مصداق اپنے ساتھ ساتھ لاہور لائنز کو بھی واپسی کا پروانہ تھما دیا۔ یوں چنئی سیمی فائنل تک پہنچ گیا جہاں اس نے کنگز الیون پنجاب کو یکطرفہ مقابلے کو بعد شکست دی اور آخر آج فائنل بھی جیت لیا۔

آخر میں پون نیگی کو میچ اور سریش رینا کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔