مشکوک باؤلرز کو میدان میں فوری طور پر روکا جائے: سنیل گاوسکر کا مطالبہ

بھارت میں کرکٹ معاملات میں آج بھی بااثر شخصیت اور سابق کپتان سنیل گاوسکر کہتے ہیں کہ میدان میں موجود امپائروں کو بااختیار بنایا جائے کہ وہ مشتبہ باؤلنگ ایکشن کے حامل گیندبازوں کو فوری طور پر روک سکیں تاکہ وہ اپنی کارکردگی کے ذریعے میچ کے نتیجے پر اثرانداز نہ ہوسکیں۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے مشتبہ باؤلنگ ایکشن کے حامل گیندبازوں کے خلاف کریک ڈاؤن کی حمایت کرتے ہوئے گاوسکر نے کہا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس مسئلے سے میچ کے دوران ہی نمٹنے کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں کیونکہ اگر مشتبہ ایکشن کا حامل باؤلر اپنی ٹیم کو میچ جتوا دے تو اس کے بعد باؤلنگ ایکشن رپورٹ کیے جانے کا کیا فائدہ ہے؟ انہوں نے تجویز پیش کی کہ فیلڈ امپائر کو اگر کسی گیندباز کے ایکشن پر اعتراض ہو تو وہ براہ راست اس سے مخاطب ہو یا پھر کپتان کو مطلع کرے کہ وہ اسے باؤلنگ سے ہٹائے۔
بھارتی ٹیلی وژن چینل این ڈی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے گاوسکر نے دعویٰ کیا کہ بھارت کی موجودہ قومی ٹیم میں کوئی گیندباز مشتبہ باؤلنگ ایکشن نہیں رکھتا البتہ ڈومیسٹک حلقوں میں چند ایسے گیندبازوں کی موجودگی کا انکشاف ضرور کیا اور کہا کہ ان کے ایکشن درست کرنے کی ضرورت ہے۔
آئی سی سی نے رواں سال مشتبہ باؤلنگ ایکشن کے خلاف اپنے ضابطوں میں کچھ تبدیلیاں کی تھیں جس کے بعد سے اب تک تین ماہ میں درجن بھر باؤلرز مشکوک قرار پائے ہیں جن میں سے چند کو بایومکینکس تجزیے کے بعد باؤلنگ سے روک دیا گیا ہے۔ ان میں ون ڈے کے موجودہ نمبر ایک گیندباز سعید اجمل بھی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ حالیہ چیمپئنز لیگ ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز کے سنیل نرائن کے باؤلنگ ایکشن پر بھی اعتراض اٹھایا گیا جس کے نتیجے میں وہ ٹورنامنٹ کا فائنل کھیلنے سے محروم ہوگئے جہاں ان کی ٹیم کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ واضح رہے کہ اس پورے ہنگامے میں اب تک بھارت کے کسی گیندباز کے باؤلنگ ایکشن پر اعتراض نہیں اٹھایا گیا، جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ کسی حد تک سنیل گاوسکر کا دعویٰ درست ہے۔