مارش خاندان نے تاریخ رقم کردی
دبئی کے شاندار اسٹیڈیم میں جب آسٹریلیا کا دستہ میدان میں اترا تو ٹیم کے ہمراہ ایک ایسا نوجوان کھلاڑی بھی تھا جو اپنے خاندان کی روایتوں کو آگے بڑھانے کے لیے تیار تھا۔ 23 سالہ مچل مارش نے اپنے والد جیف مارش سے "بیگی گرین کیپ" وصول کرکے آسٹریلیا کی تاریخ کا 438 واں ٹیسٹ کھلاڑی بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ یہ کرکٹ تاریخ کا محض تیسرا موقع تھا کہ باپ کے بعد دو بیٹوں نے ٹیسٹ میں اپنے ملک کی نمائندگی کی ہو۔ مارش خاندان میں جیف مارش کے بعد ان کے بڑے بیٹے شان مارش نے آسٹریلیا کی نمائندگی کی اور آج مچل بھی اسی صف میں آ گئے۔ جیف مارش نے 1985ء میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا تھا جبکہ ان شان مارش نے 2011ء سری لنکا کے خلاف اپنا پہلا ٹیسٹ کھیلا۔
مارش خاندان سے پہلے نیوزی لینڈ کا ہیڈلی خاندان اور بھارت کا امرناتھ خاندان یہ اعزاز رکھتا ہے کہ ان میں باپ کے بعد دو بیٹوں نے ملک کی نمائندگی کی۔ نیوزی لینڈ کے والٹر ہیڈلی نے 1937ء سے 1951ء کے دوران 11 ٹیسٹ مقابلوں میں شرکت کی تھی جبکہ ان کے صاحبزادے ڈیل ہیڈلی نے 1969ء میں اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا اور مجموعی طور پر 26 ٹیسٹ میچز کھیلے۔ لیکن سب سے زیادہ شہرت رچرڈ ہیڈلی کے حصے میں آئی جنہوں نے نیوزی لینڈ کی 86 ٹیسٹ مقابلے کھیلے اور 431 وکٹیں حاصل کرکے "سر" کا خطاب بھی حاصل کیا۔
بھارت کے نانک امرناتھ المعروف لالا امرناتھ نے تقسیم سے پہلے کے ہندوستان سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے پہلا ٹیسٹ دسمبر 1933ء میں انگلستان کے خلاف کھیلا تھا اور مجموعی طور پر 24 ٹیسٹ مقابلوں میں ہندوستان کی نمائندگی کی۔ بعد ازاں ان کے صاحبزادے سریندر امرناتھ نے 1976ء سے 1978ء کے دوران 10 ٹیسٹ مقابلے کھیلے۔ البتہ شہرت کی بلندیوں تک ان کے دوسرے صاحبزادے مہندر امرناتھ پہنچے، جنہوں نے 1969ء سے 1988ء کے دوران 69 ٹیسٹ مقابلے کھیلے۔
پاکستان کی جانب سے گو کہ محمد خاندان کے بہت سارے اراکین ضرور کھیلے لیکن کسی باپ اور اس کے دو بیٹوں کو یہ اعزاز حاصل نہیں ہوا کہ وہ ٹیسٹ کرکٹ میں ملک کی نمائندگی کریں۔ حنیف، مشتاق، صادق اور وزیر محمد چاروں بھائیوں نے پاکستان کی جانب سے ٹیسٹ کرکٹ کھیلی کی لیکن ان میں سے صرف حنیف محمد کے بیٹے شعیب محمد ہی اس سفر کو آگے جاری رکھ سکے۔ ان کے علاوہ نذر محمد کے صاحبزادے مدثر نذر نے بھی پاکستان کی جانب سے عرصے تک ٹیسٹ کرکٹ کھیلی۔ بھائیوں میں محمد خاندان کے علاوہ الٰہی خاندان کے منظور الٰہی، ظہور الٰہی اور سلیم الٰہی اور حالیہ تاریخ میں اکمل خاندان کے عمر، کامران اور عدنان شامل ہیں ۔