ٹیم انتظامیہ کے تعلقات میں کوئی دراڑ نہیں، شاہد آفریدی کا وضاحتی بیان

0 1,061

شاہد آفریدی نے ٹیم انتظامیہ کے تعلقات میں دراڑ پڑنے کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیم اور انتظامیہ کو اگلے سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے بہتر ہم آہنگی کی ضرورت ہے۔

دورہ ویسٹ انڈیز کے دوران ٹیم سلیکشن پر شاہد آفریدی اور ٹیم انتظامیہ کے تنازعہ کی خبریں گزشتہ ایک ہفتے سے گردش کررہی ہیں

محدود اوورز میں قومی کرکٹ ٹیم کی قیادت کرنے والے شاہد آفریدی اور کوچ وقار یونس کے درمیان اختلافات کی خبریں گزشتہ ایک ہفتے سے ذرائع ابلاغ میں گردش کر رہی ہیں اور ذرائع کے مطابق دونوں میں ٹیم کے انتخاب کے حوالے سے کچھ تنازعات ہیں۔ اور غالبا یہی تنازعات ویسٹ انڈیز کے خلاف آخری دونوں ایک روزہ مقابلوں میں شکست کا باعث بنے۔

شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیم تمام مسائل کو پس پشت ڈالتے ہوئے اپنی نظریں ایک مرتبہ پھر ورلڈ ٹی ٹوئنٹی ٹائٹل حاصل کرنے پر مرکوز رکھے گی۔ یاد رہے کہ پاکستان صرف ایک بار یونس خان کی زیر قیادت 2009ء میں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیتا تھا لیکن 2010ء میں آسٹریلیا کے خلاف سیمی فائنل میں اسے غیر یقینی شکست ہو گئی اور اعزاز بعد ازاں انگلستان کو ملا۔

شاہد آفریدی ، جو ٹیسٹ کرکٹ سےریٹائرمنٹ لے چکے ہیں، ویسٹ انڈیز کے خلاف حالیہ ایک روزہ سیریز میں فتح حاصل کرنے کے بعد اتوار کو وطن واپس پہنچے تھے اور انہوں نے کہا تھا کہ میں ہمیشہ یہی کہتا رہا ہوں کہ ہر کسی اپنا کام کرنا چاہیے اور دوسرے کے معاملات میں ٹانگ نہیں اڑانی چاہیے۔ میں اپنے کام کا ذمہ دار ہوں اور دوسرے لوگ اپنے کام کے۔

گو کہ شاہد آفریدی نے کسی کا نام نہیں لیا لیکن اس بیان پر بورڈ کے کان کھڑے ہو گئے اور اس نے شاہد آفریدی کے نام ایک نوٹس جاری کیا جس میں ان سے جاری کردہ بیانات پر وضاحت طلب کی گئی ہے۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے شاہد آفریدی کے بیانات کو بورڈ کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی قرار دیا اور سرعام اس طرح کے بیانات دینے پر ان سے وضاحت طلب کی ہے۔ پی سی بی دورے کے اختتام پر جاری کردہ ٹور رپورٹ کی روشنی میں مناسب اقدام بھی اٹھائے گا۔

پی سی بی کے نوٹس کے بعد شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ وہ رواں ہفتے چیئرمین بورڈ سے ملاقات کے موقع پر اپنی صفائی پیش کریں گے۔

واضح رہے کہ عالمی کپ 2011ء میں شکست کے بعد ٹیم سے سینئر کھلاڑیوں کے اخراج کے بعد سے سلیکشن کے معاملے پر تنازعات اٹھتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے ٹیم کے اعلان کے بعد چیف سلیکٹر محسن حسن خان بھی مستعفی ہونے کا عندیہ دیا تاہم بورڈ کی جانب سے متنبہ کیے جانے کے بعد انہوں نے اپنا فیصلہ واپس لے لیا۔