بھارت کو خوش کرنے کے لیے سری لنکا نے اپنا ستیاناس کرلیا: راناتنگا
عالمی کپ سے صرف تین ماہ پہلے بھارت کا اضافی دورہ کرنا سری لنکا کی تیاریوں کے لیے بہت اہم تصور کیا جا رہا تھا لیکن پانچ مقابلوں کی سیریز کے ابتدائی چاروں میچز میں بدترین شکست نے ثابت کردیا ہے کہ لنکا نے جوا کھیلنے کی جو کوشش کی تھی، اس میں وہ بری طرح ناکام ہوا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ماضی کے عظیم کھلاڑی ارجنا راناتنگا اس دورے پر سخت ناراض دکھائی دیتے ہیں اور کہتے ہیں کہ سری لنکا کرکٹ نے بھارت کو خوش کرے کے لیے عالمی کپ کی اپنی تیاریوں کا ستیاناس کرلیا۔
1996ء کے عالمی کپ فاتح کپتان راناتنگا کا کہنا ہے کہ بدترین کارکردگی کے ذمہ دار ملکی کرکٹ انتظامیہ، وزارت کھیل، چیف سلیکٹر سنتھ جے سوریا، کوچ مارون اتاپتو اور کپتان اینجلو میتھیوز ہیں۔ جن کی وجہ سے عالمی کپ 2015ء کے لیے سری لنکا کی تیاریاں اپنی ڈگر سے ہٹ چکی ہیں۔
سری لنکا نے بھارت کے خلاف 5 ایک روزہ مقابلے کھیلنے پر اس وقت رضامندی ظاہر کی تھی جب ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں نے اپنے بورڈ کے ساتھ تنخواہوں کے معاملات پر تنازع پیدا ہونے کے بعد اچانک دورۂ بھارت ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔ اب تیاری تو بھارت نے کرنا تھی، لیکن مشق سخن سری لنکا بن گیا کہ جو اب تک ہونے والے چاروں ایک روزہ میچز میں انتہائی یکطرفہ مقابلوں کے بعد ہارا ہے۔ کٹک میں ہونے والا پہلا ون ڈے بھارت نے 169 رنز سے جیتا اور اس کے بعد سری لنکا کو اگلے دونوں مقابلوں میں چھ، چھ وکٹوں سے شکست ہوئی۔ یہاں تک کہ کولکتہ میں حد ہی ہوگئی کہ جہاں بھارتی بلے باز روہیت شرما نے 264 رنز بنا کر ایک روزہ کرکٹ تاریخ کی طویل ترین اننگز کھیل ڈالی اور جواب میں سری لنکا کل ملا کر صرف 251 رنز بنا سکا۔
اس کارکردگی پر راناتنگا کا کہنا ہے کہ بھارت کو خوش کرنے کے لیے سری لنکا کرکٹ نے خود کو بہت مشکل صورتحال میں ڈال دیا ہے۔ بھارت کے سرکاری خبر رساں ادارے 'پریس ٹرسٹ آف انڈیا' سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جے سوریا اور اتاپتو نے یقین دلایا تھا کہ بھارت کا دورہ عالمی کپ کی تیاریوں کے لیے اچھا ثابت ہوگا لیکن اب یہ بات غلط ثابت ہوچکی ہے۔ جس وقت بھارت کے دورے کا فیصلہ کیا گیا اس وقت سری لنکا کے کھلاڑی ایک فٹنس پروگرام میں شریک تھے لیکن انہیں وہاں سے براہ راست بھارت کے خلاف میدان میں لاکھڑا کردیا گیا۔ اب ناقص منصوبہ بندی کا نتیجہ سب کے سامنے ہے۔
دوسری جانب کپتان اینجلو میتھیوز بھی ٹیم کی، خاص طور پر کولکتہ میں پیش کردہ، کارکردگی سے بالکل ناخوش ہیں اور کہتے ہیں کہ حالیہ یادداشت میں یہ ان کی بدترین شکست ہے۔ اینجلو کے خیال میں شکست کی کئی وجوہات ہیں جن میں سب سے اہم روہیت شرما کے تین کیچز چھوڑنا رہی، جن میں پہلا کیچ اس وقت چھوڑا گیا جب وہ محض چار رنز پر کھیل رہے تھے۔
میتھیوز نے کہا کہ بھارت نے آخری 25 اوورز میں تقریباً 290 رنز کا اضافہ کیا اور یہیں سے ہم مقابلے کی دوڑ سے باہر ہوگئے۔
اب سیریز کا آخری ایک روزہ مقابلہ 16 نومبر کو رانچی میں کھیلا جائے گا جہاں سری لنکا جیت گیا تب بھی عالمی کپ کی تیاریوں کو بدترین دھچکا پہنچ چکا ہے، جس کی تلافی کرنا شاید ممکن نہ ہو سکے۔