دورۂ بھارت میں بدترین شکست، جے سوریا شرمندہ، میتھیوز کے حوصلے بلند
جو ٹیم فتوحات کی راہ پر گامزن ہو، سال کے ابتدائی پانچ مہینے اس نے کسی ون ڈے میچ میں شکست نہ کھائی ہو اور بھارت روانگی سے پہلے تک 21 ایک روزہ مقابلوں میں سے صرف 5 میچز ہارے ہوں، عالمی کپ سے صرف تین مہینے پہلے پانچ مقابلوں کی سیریز میں بدترین انداز میں وائٹ واش ہوجائے تو ہنگامہ توپیدا ہوگا۔
سری لنکا نے بھارت کا ہنگامی دورہ اس لیے کیا کیونکہ ویسٹ انڈیز کے کھلاڑیوں نے اپنے بورڈ سے تنازع کی وجہ سے اچانک دورے کا خاتمے کا اعلان کردیا تھا۔ اس صورتحال میں بھارتی کرکٹ بورڈ نے سری لنکا کو پانچ ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کھیلنے کی دعوت دی تو کسی کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ سری لنکا اس بری طرح شکست سے دوچار ہوگا۔ پہلے ون ڈے میں 169 رنز، دوسرے اور تیسرے میں 6، 6 وکٹوں، چوتھے میں 153 رنز اور پانچویں میں تین وکٹوں کی شکست نے سری لنکا کی تیاریوں کی قلعی کھول کر رکھ دی ہے۔ اب ماضی کے عظیم بیٹسمین اور موجودہ چیف سلیکٹر سنتھ جے سوریا نے دورۂ بھارت میں بدترین شکست کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
نائب وزیر کھیل کی حیثیت سے پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے جے سوریا نے کہا کہ "وزیر کھیل اور دیگر افراد کو الزام دینے کی ضرورت نہیں، میں اس شکست کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں۔" یہ بھارت کے ہاتھوں مایوس کن شکست کے بعد سری لنکا کرکٹ کا پہلا باضابطہ ردعمل ہے، جبکہ اس سے پہلے صرف تنقید نگاروں ہی کے بیانات سامنے آ رہے تھے۔ جے سوریا کے ساتھی کپتان اور انہی کی طرح موجودہ رکن پارلیمان ارجنا راناتنگا نے چند روز قبل سری لنکا کرکٹ اور ٹیم انتظامیہ کو شکست کا ذمہ دار قرار دیا تھا اور یہ تک کہہ ڈالا کہ صرف بھارت کو خوش کرنے کے لیے سری لنکا نے ورلڈ کپ تیاریوں کا ستیاناس کرلیا۔
بھارت میں نہ سری لنکا کی بیٹنگ چلی، نہ باؤلنگ، نہ ہی فیلڈرز کوئی کارنامہ انجام دے سکے اور ایسا محسوس ہو رہا تھا کہ یہ 80ء کی دہائی کی سری لنکا کی ٹیم ہے، جو بھارت کے کھلاڑیوں کے رحم و کرم پر ہے۔
اب سری لنکا کے پاس اپنے اوسان بحال کرنے کا ایک اچھا موقع ہے۔ 26 نومبر سے انگلستان کے خلاف 7 ایک روزہ مقابلوں کی سیریز شروع ہو رہی ہے، جہاں اپنے ہی میدانوں اور تماشائیوں کا فائدہ اٹھا کر ٹیم لنکا دوبارہ فارم میں واپس آ سکتی ہے۔
خود کپتان اینجلو میتھیوز بھی مطمئن دکھائی دیتے ہیں اور خاص طور پر بھارت کے خلاف پانچویں ایک روزہ مقابلے کی کارکردگی کو ایک مثبت پہلو قرار دے رہے ہیں۔ سیریز میں شاندار انفرادی کارکردگی دکھانے کے بعد عالمی درجہ بندی میں نمبر ایک آل راؤنڈر بننے والے اینجلو کہتے ہیں کہ دورۂ بھارت میں شکست عالمی کپ کی تیاریوں پر اثرانداز نہیں ہوگی اور ہم اس سیریز سے حاصل ہونے والے اسباق کوآئندہ مقابلوں اور ورلڈ کپ میں استعمال کریں گے۔