فلپ ہیوز باؤنسر لگنے سے زخمی، نازک حالت میں ہسپتال داخل

1 1,089

آسٹریلیا کے فلپ ہیوز سر پر باؤنسر کھانے کے بعد میدان میں بے ہوش ہوگئے اور اب انتہائی نازک حالت میں ہسپتال میں داخل ہیں۔ آئندہ ایک، دو دن ان کی زندگی کے لیے بہت اہم ہیں ۔

باؤنسر لگنے کے بعد فلپ ہیوز کچھ دیر کھڑے رہے اور پھر منہ کے بل زمین پر گرگئے (تصویر: Getty Images)
باؤنسر لگنے کے بعد فلپ ہیوز کچھ دیر کھڑے رہے اور پھر منہ کے بل زمین پر گرگئے (تصویر: Getty Images)

یہ افسوسناک واقعہ آج صبح سڈنی میں نیو ساؤتھ ویلز اور ساؤتھ آسٹریلیا کے درمیان کھیلے جا رہے شیفیلڈ شیلڈ میچ کے پہلے روز پیش آیا جب ہیوز نیو ساؤتھ ویلز کے تیز گیندباز شان ایبٹ کی ایک باؤنسر کو کھیلنے میں ناکام ہوئے۔ اٹھتی ہوئی گیند کو ہک کرنے کی کوشش میں ناکامی کی وجہ سے گیند بائیں جانب ہیلمٹ پر لگی۔ کچھ دیر تو وہ سنبھل کر کھڑے رہے، پھر گھٹنوں پر ہاتھ رکھ کر جھک گئے۔ اس دوران باؤلر ایبٹ ان کے قریب آئے اور دیگر فیلڈرز بھی احوال دریافت کرنے کے لیے آہستہ آہستہ آنے لگے تو اچانک فلپ منہ کے بل زمین پر گر پڑے۔

فوری طور پر طبی عملے کو میدان میں طلب کیا گیا جس کے بعد ہیوز کی سانسیں بحال کرنے کی کوشش کی گئی۔ اس دوران دو ایمبولنسیں اور ایک ہیلی کاپٹر بھی میدان میں آن پہنچا۔ بعد ازاں ایک گاڑی کے ذریعے ہیوز کو اس طرح میدان سے باہر لایا گیا کہ ان کے جسم میں کوئی حرکت نہیں دکھائی دے رہی تھی۔ بعد ازاں انہیں سڈنی کے سینٹ ونسنٹ ہسپتال میں داخل کیا گیا جہاں اب وہ کومے میں ہیں۔ ڈاکٹروں کے مطابق سر پر لگنے والی چوٹ کے بعد ہونے والی سرجری کے نتائج ایک دو روز ہی میں سامنے آ پائیں گے۔

چوٹ لگتے وقت ہیوز 63 رنز پل کھیل رہے تھے اور ساؤتھ آسٹریلیا دو وکٹوں کے نقصان پر 136 رنز کی اچھی پوزیشن پر کھڑا تھا۔ لیکن اس افسوسناک واقعے کے فوراً بعد میچ ختم کردیا گیا اور بعد ازاں اس کے منسوخ کرنے کا اعلان بھی ہوگیا۔

25 سالہ فلپ ہیوز 26 ٹیسٹ اور 25 ایک روزہ مقابلوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرچکے ہیں اور پاکستان کے خلاف حالیہ ون ڈے سیریز میں بھی آسٹریلوی دستے کا حصہ تھے۔

یاد رہے کہ ابھی چند روز قبل ہی پاکستان اور نیوزی لینڈ کے پہلے ٹیسٹ کے دوران پاکستان کے اوپنر احمد شہزاد بھی اسی طرح زخم کھا بیٹھے تھے۔ خوش قسمتی سے احمد کو اتنی سخت چوٹ نہیں لگی البتہ ان کی کھوپڑی میں معمولی فریکچر ضرور ہوا جس کی وجہ سے سیریز کے بقیہ مقابلوں سے باہر ہوگئے۔ البتہ چند ہی دنوں بعد فلپ ہیوز کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ بلے بازوں کے حفاظتی سازوسامان میں انقلابی تبدیلی کی ضرورت ہے تاکہ وہ انہیں بالکل محفوظ بنا سکے۔ ان دونوں واقعات میں بلے باز ہیلمٹ پہنے ہوئے تھے لیکن اس کے باوجود انہیں سخت ترین چوٹ پہنچی۔