[ریکارڈز] نیوزی لینڈ نے رنز اور چھکوں کے انبار لگا دیے

صرف 10 مہینے پہلے پاکستان نے شارجہ کے اسی میدان پر اپنی تاریخ کی ایک یادگار فتح حاصل کی تھی۔ سری لنکا کے خلاف 302 رنز کا ہدف ریکارڈ 5.25 رنز فی اوور کے اوسط کے ساتھ صرف 58 ویں اوور میں حاصل کیا لیکن آج اسی میدان پر وہ نیوزی لینڈ جیسے کمزور حریف کے خلاف جدوجہد کرتا دکھائی دے رہا ہے۔

پہلی اننگز میں صرف 66 رنز کے اضافے پر اپنی آخری 7 وکٹیں گنوانے کے بعد سے مقابلہ پاکستان کی گرفت سے ایسا نکلا کہ بیٹسمین تو بیٹسمین، باؤلرز بھی گزشتہ تین ٹیسٹ مقابلوں کی کارکردگی نہ دہرا سکے۔ نیوزی لینڈ برینڈن میک کولم کی ڈبل سنچری، کین ولیم سن کے 192 اور روس ٹیلر، کوری اینڈرسن، مارک کریگ اور ٹم ساؤتھی کی نصف سنچریوں کی بدولت اپنی تاریخ کی سب سے بڑی اننگز تک پہنچ گیا۔
690 رنز کے ریکارڈ مجموعے تک پہنچنے میں اہم ترین کردار آخری تین وکٹوں کا رہا۔ نیوزی لینڈ 546 رنز پر اپنے تمام مستند بلے بازوں سے محروم ہوچکا تھا لیکن مارک کریگ، ٹم ساؤتھی اور ایش سودھی نے 144 رنز کا اضافہ کرکے رواں سال ہی بنایا گیا اپنا 680 رنز کا ریکارڈ توڑ ڈالا۔ مزیدار بات یہ ہے کہ اتنا بڑا مجموعہ 143 اوورز میں بنایا گیا یعنی کہ تقریباً 5 رنز فی اوور کے اوسط کے ساتھ۔
نیوزی لینڈ نے رواں سال بھارت کے خلاف بیسن ریزرو ویلنگٹن میں بھارت کے خلاف 680 رنز 8 کھلاڑی آؤٹ پر اننگز ڈکلیئر کرکے اپنی تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ اکٹھا کیا تھا۔ اس مقابلے کی خاص بات کپتان برینڈن میک کولم کی تاریخی ٹرپل سنچری تھی۔جو یہ سنگ میل عبور کرنے والے نیوزی لینڈ کے پہلے بلے باز بنے۔
نیوزی لینڈ شکست کے دہانے پر تھا لیکن میک کولم کی 302 رنز کی اننگز نے میچ بچاتے ہوئے نیوزی لینڈ کو سیریز جتوا دی۔
اب پاکستان کے خلاف متحدہ عرب امارات میں بھی نیوزی لینڈ سیریز ہارنے کے قریب تھا۔ ابوظہبی میں ہونے والے ٹیسٹ میں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست ہوئی جبکہ دوسرا ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے تمام ہوا لیکن تیسرے ٹیسٹ میں بلیک کیپس بالکل مختلف روپ میں دکھائی دیے۔ انہوں نے پچھلے مقابلوں کی کوئی غلطی نہیں دہرائی۔ گو کہ پہلا دن ان کے حق میں نہیں رہا تھا جہاں پاکستان نے صرف 3 وکٹوں پر 281 رنز بنا لیے تھے لیکن فلپ ہیوز کی موت کی وجہ سے ایک دن کا کھیل ملتوی ہونے کے بعد منظرنامہ ہی بدل گیا۔ نیوزی لینڈ نے دوسرے دن کے کھیل میں صبح کے سیشن میں ہی پاکستان کی اننگز کی بساط لپیٹ دی اور اس کے بعد دو دن تک پاکستان کی باؤلنگ کا سخت امتحان لیا۔
کپتان میک کولم اور کین ولیم سن کی 297 رنز کی شراکت داری نے جو بنیاد فراہم کی اس کا دیگر بلے بازوں نے خوب فائدہ اٹھایا اور اپنی تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ 690 رنز کھڑا کر ڈالا۔ پاکستان کے باؤلرز کا امتحان چوتھے دن کے پہلے سیشن میں ختم ہوا جب ایش سودھی کی صورت میں نیوزی لینڈ کی آخری وکٹ گری۔
نیوزی لینڈ کے سب سے بڑے مجموعے
رنز | اوورز | رنز فی اوور | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ | |
---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
690 | 143.1 | 4.81 | ![]() |
شارجہ | نومبر 2014ء |
![]() |
680/8 ڈ | 210 | 3.23 | ![]() |
ویلنگٹن | فروری 2014ء |
![]() |
671/4 ڈ | 220.3 | 3.04 | ![]() |
ویلنگٹن | جنوری 1991ء |
![]() |
630/6 ڈ | 198.3 | 3.17 | ![]() |
موہالی | اکتوبر 2003ء |
![]() |
619/9 ڈ | 154.4 | 4.00 | ![]() |
نیپئر | مارچ 2009ء |
690 رنز کی قوی ہیکل اننگز کے دوران نیوزی لینڈ نے مجموعی طور پر 22 چھکے بھی لگائے جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اس میں سے 11 چھکے میک کولم نے، 3 مارک کریگ نے، دو، دو روس ٹیلر، کوری اینڈرسن اور ٹم ساؤتھی نے جبکہ ایک، ایک کین ولیم سن اور ایش سودھی نے لگائے۔
اس سے پہلے ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگنے کا ریکارڈ آسٹریلیا کے پاس تھا جس نے اکتوبر 2003ء میں زمبابوے کے خلاف پرتھ کے مقام پر 17 چھکے لگائے تھے۔ پاکستان نے مئی 2002ء میں نیوزی لینڈ کے خلاف لاہور میں 15 چھکوں کے ذریعے 625 رنز اکٹھے کیے تھے جبکہ اتنے ہی چھکے دسمبر 2009ء میں بھارت نے سری لنکا کے خلاف ممبئی ٹیسٹ میں جبکہ جنوبی افریقہ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف سینٹ کٹس میں لگائے تھے۔
نیوزی لینڈ کا اس سے قبل ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ 13 تھا جو اس نے مارچ 2004ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف آکلینڈ میں لگائے تھے۔
ایک اننگز میں لگائے گئے سب سے زیادہ چھکے
کل رنز | چوکے | چھکے | بمقابلہ | بتاریخ | بمقام | |
---|---|---|---|---|---|---|
![]() |
667 | 66 | 22 | ![]() |
نومبر 2014ء | شارجہ |
![]() |
717 | 83 | 17 | ![]() |
اکتوبر 2003ء | پرتھ |
![]() |
625 | 83 | 15 | ![]() |
مئی 2002ء | لاہور |
![]() |
713 | 76 | 15 | ![]() |
دسمبر 2009ء | ممبئی |
![]() |
519 | 42 | 15 | ![]() |
جون 2010ء | سینٹ کٹس |