[ریکارڈز] تیج الاسلام، ڈیبو پر ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے باؤلر
بنگلہ دیش نے زمبابوے کو پانچویں اور آخری ون ڈے میں بھی شکست دے کر سیریز میں کلین سویپ کرلیا اور آخری مقابلے کی اہم ترین بات نوجوان تیج الاسلام کی ہیٹ ٹرک تھی۔ یہ ون ڈے کرکٹ کی تاریخ کا پہلا موقع تھا کہ اپنا پہلا ایک روزہ کھیلنے والے کسی باؤلر نے ہیٹ ٹرک کی ہو۔
میرپور، ڈھاکہ میں کھیلے گئے پانچویں ون ڈے میں تیج الاسلام نے اننگز کے 29 ویں اوور میں تناشے پنیانگرا، جان نیومبو اور ٹینڈائی چتارا کی وکٹیں حاصل کیں اور یوں ہیٹ ٹرک کرنے والے بنگلہ دیش کے تاریخ کے چوتھے باؤلر بن گئے۔ ان کی 11 رنز دے کر 4 وکٹوں کی شاندار کارکردگی کی وجہ سے زمبابوے صرف 128 رنز پر ڈھیر ہوگیا اور بنگلہ دیش نے 129 رنز کا ہدف 5 وکٹوں پر حاصل کرکے سیریز کے تمام مقابلے جیت لیے۔
مجموعی طور پر یہ ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی 36 ویں اور بنگلہ دیش کی چوتھی ہیٹ ٹرک تھی۔ بنگلہ دیش کی طرف سے پہلی بار ہیٹ ٹرک کا کارنامہ شہادت حسین نے انجام دیا تھا جنہوں نے اگست 2006ء میں زمبابوے کے خلاف ہرارے کے مقام پر تین گیندوں پر تین کھلاڑيوں کو آؤٹ کیا تھا۔
یاد رہے کہ ایک روزہ کرکٹ کی پہلی ہیٹ ٹرک پاکستان کے گیند باز جلال الدین نے 1982ء میں کی تھی، جب حیدرآباد کے نیاز اسٹیڈیم میں انہوں نے آسٹریلیا کے روڈنی مارش، بروس یارڈلے اور جیف لاسن کو آؤٹ کیاتھا۔ ان کے بعد 30 مزید باؤلرز ہیٹ ٹرکس کر چکے ہیں جن میں تازہ ترین اضافہ 22 سالہ بنگلہ دیشی باؤلر کا ہے۔ ذیل میں ہم آپ کے لیے تمام ایک روزہ ہیٹ ٹرکس کی فہرست پیش کررہے ہیں، امید ہے کہ معلومات میں اضافہ کرے گی۔
ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے گیند باز
گیند باز | ملک | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|
جلال الدین | پاکستان | آسٹریلیا | حیدرآباد | 20 ستمبر 1982ء |
بروس ریڈ | آسٹریلیا | نیوزی لینڈ | سڈنی | 29 جنوری 1986ء |
چیتن شرما | بھارت | نیوزی لینڈ | ناگپور | 31 اکتوبر 1987ء |
وسیم اکرم | پاکستان | ویسٹ انڈیز | شارجہ | 14 اکتوبر 1989ء |
وسیم اکرم | پاکستان | آسٹریلیا | شارجہ | 4 مئی 1990ء |
کپل دیو | بھارت | سری لنکا | کلکتہ | 4 جنوری 1991ء |
عاقب جاوید | پاکستان | بھارت | شارجہ | 25 اکتوبر 1991ء |
ڈینی موریسن | نیوزی لینڈ | بھارت | نیپئر | 25 مارچ 1994ء |
وقار یونس | پاکستان | نیوزی لینڈ | ایسٹ لندن | 19 دسمبر 1994ء |
ثقلین مشتاق | پاکستان | زمبابوے | پشاور | 3 نومبر 1996ء |
ایڈو برینڈس | زمبابوے | انگلستان | ہرارے | 3 جنوری 1997ء |
انتھونی اسٹورٹ | آسٹریلیا | پاکستان | ملبورن | 16 جنوری 1997ء |
ثقلین مشتاق | پاکستان | زمبابوے | اوول | 11 جون 1999ء |
چمندا واس | سری لنکا | زمبابوے | کولمبو | 8 دسمبر 2001ء |
محمد سمیع | پاکستان | ویسٹ انڈیز | شارجہ | 15 فروری 2002ء |
چمندا واس | سری لنکا | بنگلہ دیش | پیٹرمیرٹزبرگ | 14 فروری 2003ء |
بریٹ لی | آسٹریلیا | کینیا | ڈربن | 15 مارچ 2003ء |
جیمز اینڈرسن | انگلستان | پاکستان | اوول | 20 جون 2003ء |
اسٹیو ہارمیسن | انگلستان | بھارت | ناٹنگھم | یکم ستمبر 2004ء |
چارل لینگویلٹ | جنوبی افریقہ | ویسٹ انڈیز | بارباڈوس | 11 مئی 2005ء |
شہادت حسین | بنگلہ دیش | زمبابوے | ہرارے | 2 اگست 2006ء |
جیروم ٹیلر | ویسٹ انڈیز | آسٹریلیا | ممبئی | 18 اکتوبر 2006ء |
شین بونڈ | نیوزی لینڈ | آسٹریلیا | ہوبارٹ | 14 جنوری 2007ء |
لاستھ مالنگا | سری لنکا | جنوبی افریقہ | گیانا | 28 مارچ 2007ء |
اینڈریو فلنٹوف | انگلستان | ویسٹ انڈیز | سینٹ لوشیا | 3 اپریل 2009ء |
فرویز مہاروف | سری لنکا | بھارت | دمبولا | 22 جون 2010ء |
عبد الرزاق | بنگلہ دیش | زمبابوے | ڈھاکہ | 3 دسمبر 2010ء |
کیمار روچ | ویسٹ انڈیز | نیدرلینڈز | دہلی | 28 فروری 2011ء |
لاستھ مالنگا | سری لنکا | کینیا | کولمبو | یکم مارچ 2011ء |
لاستھ مالنگا | سری لنکا | آسٹریلیا | کولمبو | 22 اگست 2011ء |
ڈینیل کرسچن | آسٹریلیا | سری لنکا | ملبورن | 2 مارچ 2012ء |
تھیسارا پیریرا | سری لنکا | پاکستان | کولمبو | 16 جون 2012ء |
کلنٹ میک کے | آسٹریلیا | انگلستان | کارڈف | 14 ستمبر 2013ء |
روبیل حسین | بنگلہ دیش | نیوزی لینڈ | ڈھاکہ | 29 اکتوبر 2013ء |
پراسپر اتسیا | زمبابوے | جنوبی افریقہ | ہرارے | 29 اگست 2014ء |
تیج الاسلام | بنگلہ دیش | زمبابوے | ڈھاکہ | یکم دسمبر 2014ء |