"جھپٹنا، پلٹنا، پلٹ کر جھپٹنا" ایڈیلیڈ ٹیسٹ میں ماحول گرم ہوگیا

2 1,122

تین دن تک مصنوعی خاموشی کے بعد بالآخر ایڈیلیڈ میں آسٹریلیا اور بھارت کے کھلاڑیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو ہی گیا۔ جب بازی میں فیصلہ کن برتری لینے کی ضرورت پیش آئی تو حریف ایک دوسرے پر غالب ہونے کی کوشش میں تمام حربے آزمانے لگے ہیں اور چوتھے روز ڈیوڈ وارنر، ورون آرون، شیکھر دھاون اور ویراٹ کوہلی ایک ایسے جھگڑے میں ملوث ہوئے، جو فلپ ہیوز کی افسوسناک موت کے بعد کرکٹ کو ایک مرتبہ پھر اصل روپ میں لے آیا ہے۔

وارنر 66 پر کلین بولڈ ہوئے، وہ نو-بال قرار پائی اور بعد ازاں دوسری اننگز میں بھی سنچری بنا ڈالی (تصویر: Getty Images)
وارنر 66 پر کلین بولڈ ہوئے، وہ نو-بال قرار پائی اور بعد ازاں دوسری اننگز میں بھی سنچری بنا ڈالی (تصویر: Getty Images)

آسٹریلیا کی دوسری اننگز کے 34 ویں اوور میں بھارت کے تیز گیندباز ورون آرون کی ایک گیند پر ڈیوڈ وارنر کلین بولڈ ہوئے، جس پر باؤلر اور بھارت کے دیگر فیلڈرز نے ضرورت سے کہیں زیادہ جذبات کا اظہار کیا۔ آسٹریلیا پہلے ہی مقابلے میں 193 رنز کی برتری حاصل کرچکا تھا، اور ابھی اس کی 9 وکٹیں باقی تھیں، لیکن اس کے باوجود غیر ضروری ردعمل ظاہر کرنا سمجھ سے بالاتر تھا۔ اس کا خمیازہ کچھ ہی دیر میں بھگتنا پڑا جب ری پلے میں ظاہر ہوا کہ آرون کا قدم لکیر سے آگے تھا اور یوں یہ نو-بال قرار پایا۔ وارنر کریز پر واپس آئے تو ان کی جانب سے بھی کچھ ردعمل دکھانا تو ضروری تھا، کیونکہ وہ بھی خاصے جذباتی کھلاڑي ہیں۔ پہلے انہوں نے ورون کو چڑانے کے لیے وہی جملے کسے، جو باؤلر نے انہیں آؤٹ کرنے کے بعد ادا کیے تھے۔ پھر جب بھارت کے کھلاڑیوں کو جواب دینے کا موقع ملا، تو ایک، ایک کرکے سب اترنے لگے۔ اگلی چند گیندوں پر مزید جملوں کے تبادلے ہوئے اور میدان گرم ہوگیا۔ شیکھر دھاون نے بھی ضرور سے زیادہ گرمی دکھائی اور براہ راست وارنر سے الجھے۔ شیکھر گزشتہ سال آسٹریلیا کے دورۂ بھارت میں بھی ایک انتہائی معیوب حرکت کر چکے ہیں، جب وہ زخمی شین واٹسن کی نقل اتارتے ہوئے میدان میں لنگڑاتے ہوئے چلتے دکھائی دیے۔

بہرحال، بعد ازاں وارنر نے ایڈیلیڈ ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں بھی سنچری بنائی اور ایک ہی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سنچریوں کا کارنامہ سال میں دو مرتبہ انجام دینے والے چند بلے بازوں میں شامل ہوگئے۔

بظاہر تو پہلا ٹیسٹ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے ختم ہوتا دکھائی دے رہا ہے لیکن آخری روز بھارت کو 98 اوورز میں 364 رنز کا ہدف درپیش ہے جبکہ آسٹریلیا تمام وکٹیں حاصل کرنے کا خواہشمند، دیکھتے ہیں اونٹ کس کروٹ بیٹھتا ہے۔ تب تک اس دلچسپ وڈیو سے لطف اٹھائیں۔