شاہد آفریدی نے ایک روزہ کرکٹ چھوڑنے کا اعلان کردیا
نیوزی لینڈ کے ہاتھوں مایوس کن شکست کے چند روز بعد پاکستان کے قائم مقام کپتان شاہد خان آفریدی نے ایک روزہ کرکٹ کو الوداع کہنے کا فیصلہ کرلیا۔ "لالا" کا کہنا ہے کہ وہ عالمی کپ کے بعد ون ڈے کرکٹ کو خیرباد کہہ دیں گے۔
کراچی میں ریٹائرمنٹ کا باضابطہ اعلان کرتے ہوئے شاہد آفریدی نے کہا کہ "عالمی کپ کے بعد ایک روزہ کرکٹ کو چھوڑ کر وہ اپنی تمام توجہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016ء پر رکھیں گے"۔ پاکستان کرکٹ بورڈ نے حال ہی میں آفریدی کو اگلے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی تک کے لیے مختصر ترین طرز کا کپتان مقرر کیا ہے۔
اکتوبر 1996ء میں اپنے ایک روزہ کیریئر کا دھماکے دار آغاز کرنے والے شاہد آفریدی کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کے پہلے کھلاڑی ہیں جو باضابطہ طور پر ریٹائرمنٹ لے رہے ہیں۔ "میں ہمیشہ یہی چاہتا تھا کہ عزت کے ساتھ کرکٹ سے رخصت ہوں کیونکہ میں ماضی میں چند بڑے ناموں کو مسائل سے دوچار دیکھ چکا ہوں۔ یہ ہرگز آسان فیصلہ نہیں تھا اور میرے خیال میں میرے کئی سینئر ساتھیوں کو بھی درست وقت پر کرکٹ چھوڑنے میں دشواری کا سامنا تھا۔"
شاہد آفریدی نے کہا کہ "میں اس وقت کرکٹ چھوڑنا چاہتا ہوں جب میں خود بھی اپنے آپ سے مطمئن ہوں اور شائقین کو بھی مجھ سے توقعات ہوں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ کوئی کھلاڑی کرکٹ کے لیے لازمی نہیں ہوتا، مجھے یقین ہے کہ جلد یا کچھ تاخیر سے ہی کوئی کھلاڑی ایک روزہ کرکٹ میں میری جگہ لے لے گا۔"
"لالا" کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے فیصلے سے ٹیم انتظامیہ کو آگاہ کردیا ہے اور اس فیصلے کے ساتھ ہی ان کے ذہن سے ایک بڑا بوجھ اتر گیا ہے۔ "مجھے یقین ہے کہ اب میں عالمی کپ میں اپنی بہترین کارکردگی پیش کرنے پر توجہ رکھ پاؤں گا۔"
شاہد آفریدی نے 18 سال پہلے اپنی اولین ون ڈے اننگز میں 37 گیندوں پر سنچری بنا کر تیز ترین سنچری کا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا جو 17 سال قائم رہا، اور رواں سال کے اوائل میں ٹوٹ گیا۔ اس کے علاوہ درجنوں ریکارڈز شاہد آفریدی کے پاس ہیں اور وہ ایک اور اہم سنگ میل کے قریب بھی ہیں۔ شاہد آفریدی 8 ہزار ون ڈے رنز اور 400 وکٹیں مکمل کرنے کے قریب ہیں۔ انہیں صرف 130 رنز اور 9 وکٹوں کی ضرورت ہے اور ممکنہ طور پر وہ عالمی کپ میں یہ اعزاز حاصل کرنے والے دنیا کے پہلے آل راؤنڈر بن جائیں گے۔
شاہد آفریدی نے عالمی کپ 2011ء میں پاکستان کی قیادت کی تھی، جہاں پاکستان کو سیمی فائنل میں روایتی حریف بھارت کے ہاتھوں شکست ہوئی۔ "لالا" نے چار سال قبل ہی ٹیسٹ کرکٹ چھوڑ دی تھی اور 2015ء میں ایک روزہ کرکٹ چھوڑنے کے بعد وہ محض ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کر پائیں گے۔