پراگیان اوجھا کا باؤلنگ ایکشن مشکوک قرار
غیر قانونی باؤلنگ کے خلاف عالمی کارروائی کے دوران بھارت نے ثابت کیا ہے کہ آخر اس معاملے سے کس طرح نمٹنا چاہیے، جی ہاں! سب سے پہلے مقامی سطح پر اور اس نے اپنے اسپن گیندباز پراگیان اوجھا کی از خود جانچ کرکے، اور ان کے باؤلنگ ایکشن کو قانونی حدود سے باہر پا کر انہیں فوری طور پر باؤلنگ سے روک دیا ہے۔
24 ٹیسٹ مقابلوں میں بھارت کی نمائندگی کرنے والے اوجھا گزشتہ ایک سال سے قومی دستے سے باہر ہیں، جس کی اہم وجہ ان کے باؤلنگ ایکشن کے حوالے سے شکوک تھے۔ اس معاملے کو آگے بڑھاتے ہوئے حیدرآباد کرکٹ ایسوسی ایشن نے اوجھا کے باؤلنگ ایکشن کی جانچ چنئی میں قائم آئی سی سی کے تسلیم شدہ مرکز سے کروائی، جس کے نتائج اوجھا کے حق میں نہیں آئے ہیں۔ جس پر بھارتی کرکٹ بورڈ نے اوجھا کو کسی بھی سطح پر کرکٹ کھیلنے سے روک دیا ہے، یہاں تک کہ وہ اپنے باؤلنگ ایکشن کو درست نہیں کرلیتے۔
اوجھا نے 100 سے زیادہ ٹیسٹ وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں، اور وہ کم ترین مقابلوں میں وکٹوں کی سنچری مکمل کرنے والے بھارتی گیندباز ہیں لیکن اب ان کا مستقبل مخدوش دکھائی دیتا ہے۔
ویسے اس پورے معاملے میں بھارت نے ثابت کیا کہ صرف سازش سازش کا راگ الاپنے سے کچھ نہیں ہوتا بلکہ عقل کا بروقت استعمال اور حفظ ماتقدم کے تحت اقدامات اٹھا کر معاملات کو حل کیا جا سکتا ہے۔ مشکوک باؤلنگ ایکشن کے اس پورے معاملے میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے جتنی غفلت برتی ہے، اور اپنے عالمی معیار کے گیندبازوں سے محرومی کا جو نقصان اٹھایا ہے، اس کے مقابلے میں بھارت نے بہت سوچ سمجھ کر فیصلے کیے ہیں اور ڈومیسٹک سطح پر ہی گیندبازوں پر کڑی نگاہ رکھی ہے۔