”مرے ہوئے کو سو دُرّے“ جنید خان بھی عالمی کپ سے باہر

4 1,034

میدان میں پے در پے شکستوں کے بعد جنید خان کا عالمی کپ سے باہر ہونا گویا ”مرے ہوئے کو سو دُرّے“ لگنا ہے۔ اپنے دونوں سرفہرست گیندبازوں سعید اجمل اور محمد حفیظ کی خدمات سے محروم ہوجانے کے بعد جو موہوم سی امید رہ گئی تھی وہ آج جنید خان کے فٹنس ٹیسٹ کی ناکامی سے دم توڑ گئی۔

جنید خان کی عدم موجودگی پاکستان کے باؤلنگ دستے کو انتہائی کمزور بنا دے گی (تصویر: AP)
جنید خان کی عدم موجودگی پاکستان کے باؤلنگ دستے کو انتہائی کمزور بنا دے گی (تصویر: AP)

جنید خان گزشتہ سال دورۂ سری لنکا کے بعد سے اب تک کسی مقابلے میں پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکے۔ پہلے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف متحدہ عرب امارات میں کھیلی گئی سیریز سے باہر ہوئے اور پھر دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے روانگی سے محض چند روز پہلے پریکٹس سیشن کے دوران زخمی ہو گئے۔ پہلے تو نیوزی لینڈ کے دورے سے ان کا نام واپس لیا گیا اور قرعہ فال بلاول بھٹی کے نام نکلا لیکن پھر بھی ایک امید تھی کہ عالمی کپ سے پہلے جنید ہشاش بشاش نظر آئیں گے لیکن ایسا کچھ نہیں ہوا اور آج فٹنس ٹیسٹ میں ناکامی کے ساتھ ہی جنید خان کا معاملہ 'بن کھلے ہی مرجھا گیا۔'

جنید عالمی کپ 2011ء کے عالمی کپ کے لیے پاکستانی دستے میں شامل تھے لیکن انہیں کوئی مقابلہ کھیلنے کو نہیں ملا لیکن 2015ء میں پاکستان کے مرکزی گیندباز کی حیثیت سے کھیلتے۔ 48 ایک روزہ مقابلوں میں 25 کے عمدہ اوسط کے ساتھ 75 وکٹیں حاصل کرنے والے جنید ہمسٹرنگ انجری کے شکار تھے۔

پاکستان نے دورۂ نیوزی لینڈ کے لیے جنید خان کی جگہ بلاول بھٹی کو طلب کیا تھا، اور امکان ہے کہ وہی عالمی کپ میں بھی پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔

کرک نامہ نے 22 جنوری کو اپنے ذرائع سے بتایا تھا کہ جنید خان کے عالمی کپ کھیلنے کے امکانات صفر ہیں کیونکہ انجری کی نوعیت انتہائی شدید ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں نے انہیں تربیت سے روک دیا ہے۔

یوں پاکستان، جو اپنی حالیہ کارکردگی کی وجہ سے ویسے ہی عالمی کپ کے مضبوط امیدواروں میں شامل نہیں، اب تاریخ کی کمزور ترین باؤلنگ لائن کے ساتھ میدان میں اترے گا۔