ایک اور کھلاڑی "آؤٹ"، محمد حفیظ بھی عالمی کپ سے باہر

2 1,017

عالمی کپ 2015ء سے قبل پاکستان کی تیاریوں کو اتنے دھچکے پہنچ گئے ہیں کہ اب شاید محمد حفیظ کا اخراج بھی اتنا زیادہ محسوس نہ ہو۔ اپنے نمبر ایک باؤلر سعید اجمل سے محرومی، اس کے بعد جنید خان کا زخمی ہونا اور اب محمد حفیظ کا اخراج، عالمی کپ کے آغاز سے پہلے ہی ایسا محسوس ہوتا ہے کہ پاکستان ناقابل تلافی نقصانات پہنچ چکے ہیں۔

محمد حفیظ عالمی کپ کے اتنا قریب پہنچنے کے باوجود پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل نہ کرپائے (تصویر: AFP)
محمد حفیظ عالمی کپ کے اتنا قریب پہنچنے کے باوجود پاکستان کی نمائندگی کا اعزاز حاصل نہ کرپائے (تصویر: AFP)

محمد حفیظ نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ سیریز کے اختتامی مقابلے میں زخمی ہوئے تھے لیکن اس وقت اندازہ نہیں تھا کہ ان کی انجری اتنی شدت اختیار کرلے گی۔ وہ پہلے ہی اپنے باؤلنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دیے جانے کی وجہ سے گیندبازی نہیں کر پا رہے تھے لیکن پاکستان کی خواہش اور کوشش تھی کہ کسی طرح ان کے باؤلنگ ایکشن کو عالمی کپ سے پہلے شفاف قرار دلوایا جائے تاکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں ان کی آل راؤنڈ صلاحیتوں کا فائدہ اٹھایا جا سکے لیکن حفیظ مکمل فٹ نہ ہونے کی وجہ سے 6 فروری کو ہونے والی باضابطہ جانچ میں شرکت نہ کرسکے اور اب عالمی کپ سے ہی باہر ہوگئے ہیں۔

پاکستان نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی ایونٹ ٹیکنیکل کمیٹی کو محمد حفیظ کے زخمی ہونے سے آگاہ کردیا ہے اور ان کی جگہ ناصر جمشید کی شمولیت کی درخواست دی ہے۔

34 سالہ محمد حفیظ اپنے وسیع تجربے اور کارکردگی کی وجہ سے پاکستان کے موجودہ کرکٹ دستے کا اہم اثاثہ تھے اور ان کی عدم موجودگی پاکستان کے لیے بڑا نقصان ثابت ہوسکتی ہے۔ البتہ اس نقصان کی شدت کو کم کرنے کے لیے پاکستان نے اوپننگ بلے باز ناصر جمشید کو طلب کیا ہے۔ 45 ایک روزہ مقابلوں کا تجربہ رکھنے والے ناصر کی شہرت بھارت کے خلاف ان کی تین یادگار سنچریوں کی وجہ سے ہے لیکن اس کے بعد سے وہ بین الاقوامی سطح پر اپنی کارکردگی سے مطمئن نہیں کرسکے۔ بہرحال، حالیہ ڈومیسٹک سیزن میں ان کی کارکردگی نمایاں ہے جس میں خاص طور پر پنٹاگولر کپ میں 158 رنز کی ایک اننگز بھی شامل ہے۔

اگر آئی سی سی نے ناصر جمشید کی شمولیت کی درخواست قبول کرلی، تو یہ نوجوان ناصر کی زندگی کا سب سے بڑا امتحان ہوگا، خاص طور پر اس صورت میں کہ پاکستان کو عالمی کپ میں اپنا پہلا مقابلہ یہ روایتی حریف بھارت سے کھیلنا ہے کہ جس کے خلاف ان کی کارکردگی نمایاں رہی ہے۔ 6 مقابلے، 102 کا اوسط اورتین سنچریوں اور ایک نصف سنچری کی مدد سے408 رنز۔تو سب کو امید ہونی چاہیے کہ 15 فروری کو ناصر جمشید ایک بار پھر بھارت کےگیندبازوں کے چھکے چھڑائیں گے۔