وارم-اپ مقابلے: جنوبی افریقہ، انگلستان کامیاب، نیوزی لینڈ بچ گیا

3 1,044

ایک طرف پاکستان نے بنگلہ دیش پر بمشکل قابو پایا تو عالمی کپ 2015ء کے دیگر وارم-اپ مقابلوں میں جنوبی افریقہ نے بھی ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد سری لنکا کو شکست دی ہے جبکہ انگلستان نے انتہائی یکطرفہ مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کو چت کیا اور میزبان و فیورٹ نیوزی لینڈ بیٹنگ کے بدترین مظاہرے کے بعد بارش کی وجہ سے بچ گیا۔

وارم اپ مقابلوں کے دوسرے روز سب سے شاندار کارکردگی انگلستان کے کرس ووکس کی رہی، جنہوں نے صرف 19 رنز دے کر پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا (تصویر: AFP)
وارم اپ مقابلوں کے دوسرے روز سب سے شاندار کارکردگی انگلستان کے کرس ووکس کی رہی، جنہوں نے صرف 19 رنز دے کر پانچ کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا (تصویر: AFP)

پہلے ذکر کرتے ہیں اسی مقابلے کا کہ جہاں نیوزی لینڈ کو خفت اٹھانی پڑی۔ زمبابوے جیسے کمزور حریف کے خلاف سوائے مارٹن گپٹل کے اس کا کوئی ایک بلے باز بھی نہیں چل سکا۔ اسی سے اندازہ لگا لیجیے کہ گپٹل نے 83 گیندوں پر سنچری بنائی جبکہ ان کے بعد بہترین بلے باز روس ٹیلر نے صرف 11 رنز بنائے۔ یہی دونوں بلے باز تھے جو کم از کم دہرے ہندسے میں داخل ہوئے۔ باقی سب کا حال بہت برا رہا۔ برینڈن میک کولم صرف 8 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ ان-فارم کین ولیم سن اور دھواں دار بلے باز کوری اینڈرسن کی اننگز صرف 6، 6 رنز تک محدود رہی۔ میک کولم اور ولیم سن کی قیمتی وکٹیں تناشی پنیانگرا کو ملیں جبکہ ایلٹن چگمبورا نے ٹیلر اور اینڈرسن کو ٹھکانے لگایا۔ ٹام لیتھم 9 اور ڈینیل ویٹوری 6 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے یہاں تک کہ 31 ویں اوور کی پہلی گیند پر سکندر رضا نے مارٹن گپٹل کی اننگز بھی ختم کردی۔ لیکن اسی وقت بارش نے میدان کو آ لیا اور پھر مقابلہ دوبارہ نہ کھیلا جا سکا۔

البتہ کرائسٹ چرچ میں ہونے والے جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے مقابلے میں خوب معرکہ آرائی دیکھنے کو ملی۔ سری لنکا نے پہلے بیٹنگ سنبھالی اور تلکارتنے دلشان کی سنچری کی بدولت 44.4 اوورز میں 279 رنز بنائے۔ دلشان 83 گیندوں پر 2 چھکوں اور 15 چوکوں کی مدد سے 100 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ دیموتھ کرونارتنے 46 اور اینجلو میتھیوز 58 رنز کے ساتھ نمایاں بلے باز رہے۔

بارش کی وجہ سے متاثرہ اس مقابلے میں جنوبی افریقہ کو صرف 25 اوورز میں 188 رنز کا مشکل ہدف ملا جس کے لیے بہترین بنیاد اوپنرز ہاشم آملہ اور کوئنٹن ڈی کوک نے فراہم کی۔ دونوں نے صرف 15 اوورز میں 116 رنز جوڑے۔ ڈی کوک نے دو چھکوں اور 6 چوکوں کی مدد سے 55 گیندوں پر 66 رنز بنائے تھے کہ رنگانا ہیراتھ کے ایک اوور نے ان کے ساتھ ساتھ ہاشم آملہ کی اننگز کا بھی خاتمہ کردیا۔ ہاشم نے 40 گیندوں پر 46 رنز بنائے۔

ہاشم-ڈی کوک شراکت داری نے جنوبی افریقہ کی اننگز کو ہدف کے تعاقب میں درست رفتار پر گامزن کردیا۔ آخری لمحات میں کہ جب دو اوورز میں 18 رنز کی ضرورت تھی تو ریلی روسو اور ویرنن فلینڈر نے نووان کولاسیکرا کے اوور میں 14 رنز لوٹ لیے اور پھر آخری اوور میں درکار 4 رنز باآسانی حاصل کرکے مقابلے کا خاتمہ کردیا۔

آسٹریلیا کے سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں ویسٹ انڈیز اور انگلستان کا مقابلہ انتہائی یکطرفہ رہا کہ جہاں ویسٹ انڈیز انگلش باؤلنگ کے سامنے صرف 122 رنز پر ڈھیر ہوگیا۔ لینڈل سیمنز کے 45 رنز کے علاوہ کوئی بلے باز قابل ذکر کارکردگی نہ دکھا سکا یہاں تک کہ کرس گیل اور ڈیرن براوو صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔ انگلستان کی طرف سے کرس ووکس نے صرف 19 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کیں۔ ان کی حاصل کردہ وکٹوں میں گیل اور براوو کے علاوہ ڈیوین اسمتھ اور سیمنز کی وکٹیں بھی شامل رہیں۔

انگلستان نے آسان ہدف کا تعاقب صرف 23 وی اوور میں کرلیا۔ پہلی وکٹ پر این بیل اور معین علی نے 70 رنز رنز کی شراکت داری فراہم کی۔ معین علی 43 گیندوں پر 46 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں بیٹسمین رہے جبکہ بیل اور جیمز ٹیلر بالترتیب 35 اور 25 رنز کے ساتھ ناقابل شکست آئے۔

اب وارم اپ مقابلوں کے تیسرے دن بھارت کا مقابلہ افغانستان سے ہوگا جبکہ سڈنی میں آئرلینڈ اور اسکاٹ لینڈ مدمقابل ہوں گے۔