[ریکارڈز] اسٹیون فن عالمی کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے پہلے انگلش باؤلر

آسٹریلیا کے تاریخی میدان ملبورن میں عالمی کپ 2015ء کا پہلا مقابلہ روایتی حریف انگلستان اور آسٹریلیا کے مابین جاری ہے، جہاں آسٹریلیا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 342 رنز کا بہت بڑا مجموعہ اکٹھا کر ڈالا ہے۔ انگلستان کے گیندبازوں کی باؤلنگ اور فیلڈنگ ویسے تو مایوس کن رہی لیکن آخری اوور کی آخری تین گیندوں پر اسٹیون فن نے انگلش کھلاڑیوں اور شائقین کے چہروں پر مسکراہٹ بکھیر دی، جب وہ عالمی کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے انگلستان کے پہلے باؤلر بنے۔
فن نے آخری تین گیندوں پر بریڈ ہیڈن، گلین میکس ویل اور مچل جانسن کو آؤٹ کیا اور یوں عالمی کپ کی تاریخ کے آٹھویں گیندباز بنے، جنہیں ہیٹ ٹرک کا اعزاز حاصل ہے۔ ہیڈن تھرڈ میں پر، میکس ویل لانگ آف پر جبکہ مچل جانسن مڈ آف پر کیچ دے کر فن کو اپنی وکٹیں دے گئے۔
ویسے آسٹریلیا کے بلے بازوں کے سامنے انگلش باؤلرز بھیگی بلی بنے رہے۔ اسٹیون فن نے گو کہ 5 وکٹیں حاصل کیں لیکن اس کے لیے 71 رنز دیے جو ایک روزہ کرکٹ کی مہنگی ترین پانچ وکٹوں کی کارکردگی ہے۔
اگر عالمی کپ میں ہیٹ ٹرک کی تاریخ دیکھی جائے تو بھارت کے چیتن شرما وہ پہلے گیندباز ہیں جنہوں نے 1987ء کے عالمی کپ میں نیوزی لینڈ کے خلاف کی تین گیندوں پر تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا تھا جبکہ آخری بار یہ کارنامہ 2011ء میں لاستھ مالنگا نے کینیا کے خلاف انجام دیا۔
ورلڈ کپ میں ہیٹ ٹرک کرنے والے گیندباز
گیندباز | ملک | آؤٹ ہونے والے بلے باز | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|
چیتن شرما | ![]() |
کین ردرفرڈاین اسمتھ
ایون چیٹ فیلڈ |
![]() |
ناگ پور | 31 اکتوبر 1987ء |
ثقلین مشتاق | ![]() |
ہنری اولنگاایڈم ہکل
پومی ایم بانگوا |
![]() |
اوول، لندن | 11 جون 1999ء |
چمندا واس | ![]() |
حنان سرکارمحمد اشرفل
احسان الحق |
![]() |
پیٹر میرٹزبرگ | 14 فروری 2003ء |
بریٹ لی | ![]() |
کینیڈی اوٹینوبریجل پٹیل
ڈیوڈ اوبویا |
![]() |
ڈربن | 15 مارچ 2003ء |
لاستھ مالنگا | ![]() |
شان پولاکاینڈریو ہال
ژاک کیلس مکھایا این تینی |
![]() |
گیانا | 28 مارچ 2007ء |
کیمار روچ | ![]() |
پیٹر سیلاربرنارڈس لوٹس
برینڈ ویسڈیک |
![]() |
دہلی | 28 فروری 2011ء |
لاستھ مالنگا | ![]() |
تنمے مشراپیٹر اونگونڈو
شیم اینگوشے |
![]() |
کولمبو | یکم مارچ 2011ء |
اسٹیون فن | ![]() |
بریڈ ہیڈنگلین میکس ویل
مچل جانسن |
![]() |
ملبورن | 14 فروری 2015ء |