اسکاٹ لینڈ کو پہلے مقابلے میں ہی سخت امتحان درپیش

0 1,022

1999ء اور 2007ء میں دو ناکام ترین مہمات کے بعد اب اسکاٹ لینڈ نئے ارادوں اور نئے جذبے کے ساتھ عالمی کپ 2015ء کھیلنے پہنچا ہے اور وارم-اپ مقابلوں میں ویسٹ انڈیز کے ہوش ٹھکانے لگانے کے بعد اب کچھ کر دکھانے کے لیے پرعزم ہے۔ عالمی کپ کی تاریخ میں تمام 8 مقابلوں میں شکست کے بعد اب اسکاٹ لینڈ کا نیا امتحان نیوزی لینڈ کے خلاف ہے، جو افتتاحی مقابلے میں سری لنکا کو 98 رنز کے بڑے فرق سے شکست دے چکا ہے۔

اسکاٹ لینڈ وارم-اپ میں ویسٹ انڈیز کو کڑے امتحان سے دوچار کرچکا ہے، اب نیوزی لینڈ کو بھی پریشان کرسکتا ہے (تصویر: Cricket Scotland)
اسکاٹ لینڈ وارم-اپ میں ویسٹ انڈیز کو کڑے امتحان سے دوچار کرچکا ہے، اب نیوزی لینڈ کو بھی پریشان کرسکتا ہے (تصویر: Cricket Scotland)

بظاہر تو ایسا ہی لگتا ہے کہ اسکاٹ لینڈ کو ہرانے میں نیوزی لینڈ کو کوئی پریشانی نہیں ہوگی اور اعدادوشمار کے لحاظ سے بھی نیوزی لینڈ کا پلڑا بھاری ہے۔ لیکن برینڈن میک کولم کے ذہن میں آئرلینڈ کی ویسٹ انڈیز پر شاندار فتح اور زمبابوے کا جنوبی افریقہ کو سخت ٹکر دینا گردش کررہا ہے اور وہ کسی حریف کو کمزور سمجھنے کی غلطی نہیں کریں گے۔ اسکاٹ لینڈ نے عالمی کپ کے وارم-اپ مقابلوں میں ویسٹ انڈیز کو سخت مشکلات سے دوچار کردیا تھا اور صرف اپنی ناتجربہ کاری کی وجہ سے جیتا ہوا مقابلہ تین رنز سے ہار گیا۔

البتہ نیوزی لینڈ اپنے 'گھریلو' میدان اور حالات سے بخوبی واقف ہونے ساتھ اسٹار کھلاڑیوں کی حامل بھی ہے۔ ٹیم میں کپتان برینڈن میک کولم جیسے دھواں دار بلے بازوں کے ساتھ مارٹن گپٹل جیسے منجھے ہوئے اوپنر، کین ولیم سن اور روس ٹیلر جیسے ان-فارم بلے باز، نیز، کوری اینڈرسن جیسا آل راؤنڈر اور ڈینیل ویٹوری جیسا اسپنر ہے۔ ساتھ ہی ٹیم کو ایک جاندار تیز باؤلنگ دستے کی خدمات بھی حاصل ہیں۔

عالمی کپ 2015ء کے گروپ 'اے' میں آسٹریلیا دو پوائنٹس کے ساتھ سرفہرست ہے جس نے انگلستان کو 111 رنز سے شکست دی اور اب رن ریٹ کی بنیاد پر نیوزی لینڈ سے آگے ہے، جس کے اپنے بھی دو ہی پوائنٹس ہیں جو اس نے سری لنکا کو شکست دے کر حاصل کیے ہیں۔ اگر نیوزی لینڈ اسکاٹ لینڈ کے خلاف بڑی فتح حاصل کرتا ہے تو اس کے پاس گروپ میں پہلے نمبر پر آنے کا موقع ہوگا۔

اسکاٹ لینڈ کو عالمی کپ میں دیگر ممالک جتنی اہمیت اور توجہ نہیں مل رہی، پھر بھی کپتان پریسٹن مومسن کی صورت میں ٹیم کے پاس بہترین بلے باز موجود ہے جو میچ کا پانسہ پلٹنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کے علاوہ کائل کوئٹزر اور رچی بیرنگٹن سے بھی اسکاٹ لینڈ کو اچھی کارکردگی کی امید ہے۔ تیز گیندبازوں میں روب ٹیلر کی صورت میں ایک اچھا باؤلر موجود ہے جو اپنی کارکردگی سے متاثر کرسکتے ہیں۔