نیوزی لینڈ کی اسکاٹ لینڈ پر صرف 3 وکٹ سے فتح

0 1,031

عالمی کپ 2015ء کے چوتھے دن جب نیوزی لینڈ کو اسکاٹ لینڈ کے خلاف صرف 143 رنز کا ہدف ملا تو کسی کو توقع نہیں تھی کہ مقابلہ یہاں تک پھنس جائے گا کہ اعزاز کے لیے مضبوط ترین امیدوار سمجھی جانے والی ٹیم صرف تین وکٹوں سے جیتے گی۔

نیوزی لینڈ کےگیندبازوں نے ابتداء ہی میں اسکاٹ لینڈ کو پچھلے قدموں پر دھکیل دیا تھا  (تصویر: Getty Images)
نیوزی لینڈ کےگیندبازوں نے ابتداء ہی میں اسکاٹ لینڈ کو پچھلے قدموں پر دھکیل دیا تھا (تصویر: Getty Images)

ڈنیڈن میں کھیلے گئے گروپ 'اے' کے مقابلے میں نیوزی لینڈ کے لیے خوش قسمتی یہ رہی کہ کپتان برینڈن میک کولم نے ٹاس جیتا اور پہلے حریف کو کھیلنے کی دعوت دی۔ ایک کنارے سے ٹرینٹ بولٹ نے جبکہ دوسرے سے ٹم ساؤتھی نے دو مسلسل گیندوں پر دو، دو وکٹیں کھڑکا کر تباہ کن آغاز کیا۔ اسکاٹ لینڈ صرف 12 رنز پر اپنے چار بلے بازوں سے محروم ہوچکا تھا جب میٹ ماچن اور رچی بیرنگٹن کی 97 رنز کی شراکت داری نے مقابلے کو انتہائی یکطرفہ ہونے سے بچانے کی کوشش کی۔ ماچن نے 79 گیندوں پر 56 رنز بنائے جبکہ بیرنگٹن 80 گیندوں پر 50 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ دونوں کوری اینڈرسن کے دو مسلسل اوورز میں آؤٹ ہوئے اور اس کے ساتھ اسکاٹ لینڈ کی مزاحمت بھی دم توڑ گئی۔ ان کی اننگز محض 37 ویں اوور میں 142 رنز پر تمام ہوئی۔ اننگز میں کل 4 کھلاڑی صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ڈینیل ویٹوری اور کوری اینڈرسن نے تین، تین کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ دو، دو وکٹیں ساؤتھی اور بولٹ کو ملیں۔

جواب میں جب نیوزی لینڈ نے اننگز کی شروعات کی تو ایسا محسوس ہوتا تھا کہ اس کے لیے یہ ہدف بائیں ہاتھ کا کھیل ثابت ہوگا۔ ابتدائی 7 اوورز میں ہی 48 رنز بھی بن گئے اور اس کی 9 وکٹیں بھی باقی تھیں۔ اسکاٹ لینڈ، جس کی اصل طاقت اس کی بلے بازی ہے، کی باؤلنگ سے یہ توقع رکھنا کہ عالمی کپ کی مضبوط ترین بیٹنگ لائن کو اس مجموعے تک پہنچنے سے پہلے دھر لیے، بہت مشکل تھا لیکن پھر بھی اسکاٹ باؤلرز نے کافی محنت کی اور نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کے غیر ذمہ دارانہ شاٹس کا پورا پورا فائدہ اٹھایا اور جب نیوزی لینڈ ہدف سے 6 رنز کے فاصلے پر تھا تو اس کی ساتویں وکٹ گرگئیں۔ اندازہ لگائیے کہ مارٹن گپٹل، برینڈن میک کولم، روس ٹیلر، کین ولیم سن، گرانٹ ایلیٹ، کوری اینڈرسن اور لیوک رونکی جیسے بلے باز اسکاٹ لینڈ کے ہتھے چڑھ گئے۔ وہ تو ہدف بہت کم تھا ورنہ اسکاٹ لینڈ نتیجہ پلٹ بھی سکتا تھا۔ جب 25 ویں اوور میں نیوزی لینڈ نے ہدف حاصل کیا تو اس وقت کریز پر ڈینیل ویٹوری اور ایڈم ملنے موجود تھے۔

بہرحال، دو قیمتی پوائنٹس کے ساتھ نیوزی لینڈ نے سکھ کا سانس تو لیا ہوگا لیکن اس مقابلے نے ظاہر کردیا ہے کہ اسے آئندہ مقابلوں میں سوچ سمجھ کر کھیلنا ہوگا اور حریف کو کمزور سمجھنے کی غلطی دوبارہ نہیں کرنی ہوگی۔

گزشتہ روز آئرلینڈ کی ویسٹ انڈیز کے خلاف جیت اور اب اسکاٹ لینڈ کے عمدہ کھیل نے ثابت کیا ہےکہ "چھوٹے ممالک" اپنے اس آخری عالمی کپ میں کچھ ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے 2019ء سے عالمی کپ کو 10 ممالک تک محدود کردیا ہے اور شاید ہمیں یہ سب ٹیمیں آئندہ عالمی کپ میں کھیلتی نظر نہ آئیں۔ بہرحال، ہوسکتا ہے کہ یہ فیصلہ آگے جا کر تبدیل ہوجائے اور یہ بھی ممکن ہے کہ اس عالمی کپ میں ان ممالک کی کارکردگی آئی سی سی کو یہ فیصلہ بدلنے پر مجبور کردے۔ لیکن اس کے لیے ان ممالک کو ابھی بہت کچھ کر دکھانا ہوگا۔

اسکاٹ لینڈ کے کپتان پریسٹن مومسن بلے بازوں کی کارکردگی سے مایوس لیکن باؤلرز سے مطمئن دکھائی دیتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح نیوزی لینڈ کے خلاف بے جگری سے لڑے ہیں، اس پر انہیں فخر ہے۔

یہ تو نہیں کہا جا سکتا کہ اگر اسکاٹ لینڈ دو کیچز نہ چھوڑتا تو نتیجہ مختلف ہوتا لیکن پھر بھی انہیں حریف کو مواقع نہیں دینے چاہئیں۔ اسکاٹش فیلڈرز نے کچھ اچھے کیچز ضرور لیے لیکن تجربہ کار اور بڑی ٹیموں کو ہرانے کے لیے انہیں ان مواقع کا بھی پورا فائدہ اٹھانا ہوگا، تبھی وہ عالمی کپ میں کبھی کوئی مقابلہ نہ جیتنے کی اپنی روایت کو توڑ سکیں گے۔

بہرحال، نیوزی لینڈ کے ٹرینٹ بولٹ کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔ ویسے یہ عالمی کپ میں اب تک پہلا مقابلہ تھا جس میں کسی ایک اننگز میں 300 یا اس سے زیادہ رنز نہ بنے ہوں۔ ہوسکتا تھا کہ اگر نیوزی لینڈ پہلے بلے بازی کرتا تو مسلسل چھٹے مقابلے میں ہمیں یہ اتفاق دیکھنے کو ملتا۔

عالمی کپ میں اب اگلا مقابلہ افغانستان اور بنگلہ دیش کے درمیان ہوگا، جو دونوں کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ افغانستان گزشتہ سال ایشیا کپ کی کارکردگی دہرانے کا خواہشمند ہے جبکہ بنگلہ دیش پہلا مقابلہ جیت کر عالمی کپ کا آغاز کرنا چاہتا ہے۔

نیوزی لینڈ بمقابلہ اسکاٹ لینڈ

عالمی کپ 2015ء - چھٹا مقابلہ

17 فروری 2015ء

بمقام: یونیورسٹی اوول، ڈنیڈن

نتیجہ: نیوزی لینڈ 3 وکٹوں سے کامیاب

میچ کے بہترین کھلاڑی: ٹرینٹ بولٹ

نیوزی لینڈ رنز گیندیں چوکے چھکے
کائل کوئٹزر ک ایلیٹ ب ساؤتھی 1 10 0 0
کیلم میکلوڈ ایل بی ڈبلیو ب بولٹ 0 1 0 0
ہمیش گارڈنر ایل بی ڈبلیو ب بولٹ 0 1 0 0
میٹ ماچن ک میک کولم ب اینڈرسن 56 79 7 1
پریسٹن مومسن ایل بی ڈبلیو ب ساؤتھی 0 1 0 0
رچی بیرنگٹن ک ملنے ب اینڈرسن 50 80 4 1
میتھیو کراس ک رونکی ب اینڈرسن 14 18 2 0
جوش ڈیوی ناٹ آؤٹ 11 19 1 0
روب ٹیلر اسٹمپڈ رونکی ب ویٹوری 4 6 0 0
ماجد حق ک ٹیلر ب ویٹوری 0 2 0 0
این وارڈلا ایل بی ڈبلیو ب ویٹوری 0 1 0 0
فاضل رنز ب 1، و 5 6
مجموعہ 36.2 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 142

 

نیوزی لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
ٹم ساؤتھی 8 3 35 2
ٹرینٹ بولٹ 6 1 21 2
ایڈم ملنے 7 0 32 0
ڈینیل ویٹوری 8.2 1 24 3
گرانٹ ایلیٹ 2 0 11 0
کوری اینڈرسن 5 1 18 3

 

نیوزی لینڈہدف: 143 رنز رنز گیندیں چوکے چھکے
مارٹن گپٹل ک کراس ب وارڈلا 17 14 4 0
برینڈن میک کولم ک کراس ب وارڈلا 15 12 3 0
کین ولیم سن ک کراس ب ڈیوی 38 45 6 0
روس ٹیلر ک ٹیلر ب حق 9 14 1 0
گرانٹ ایلیٹ ک کراس ب وارڈلا 29 31 5 0
کوری اینڈرسن ک وارڈلا ب ڈیوی 11 16 1 0
لیوک رونکی ک گارڈنر ب ڈیوی 12 10 2 0
ڈینیل ویٹوری ناٹ آؤٹ 8 4 1 0
ایڈم ملنے ناٹ آؤٹ 1 3 0 0
فاضل رنز ل ب 1، و 5 6
مجموعہ 24.5 اوورز میں 7 وکٹوں کے نقصان پر 146

 

اسکاٹ لینڈ (گیند بازی) اوورز میڈن رنز وکٹیں
این وارڈلا 9.5 0 57 3
روب ٹیلر 4 0 27 0
جوش ڈیوی 7 0 40 3
ماجد حق 4 0 21 1