پاکستان کی بلے بازی کو مرمت کی ضرورت ہے: شعیب ملک
عالمی کپ میں پہلے مقابلے میں روایتی بھارت سے شکست کے بعد پاکستان بھر میں سوگ کی کیفیت تھی لیکن ساتھ ہی ایک امید بھی تھی کہ پاکستان اگلے مقابلے میں اچھا کھیل پیش کر کے ٹورنامنٹ میں واپسی کرے گا، لیکن شائقین کی "کوئی امید بر نہیں" آئی اور پاکستان کو دوسرے مقابلے میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بدترین شکست سے دوچار ہونا پڑا۔ یہ وہی ویسٹ انڈیز تھا، جسے اپنے پہلے میں آئرلینڈ کے ہاتھوں ہار کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ پاکستانی ٹیم کی موجودہ حالت اسی سے ظاہر ہوجاتی ہے اور شکست کے اہم سبب پر نظر رکھتے ہوئے سابق کپتان شعیب ملک کہتے ہیں کہ بلے بازی کی مرمت کی ضرورت ہے۔
شعیب ملک نے کہا ہے کہ "کپتان مصباح الحق بہتر فارم میں ہیں، لیکن اُنہیں اوپر آ کر اننگز کو استحکام فراہم کرنا چاہیے اور اس سے نچلے آرڈر پر دباؤ بھی کم ہو جائے گا۔"
34 ٹیسٹ اور 216 ایک روزہ مقابلہ کا تجربہ رکھنے والے شعیب ملک نے کہا کہ عمر اکمل کو بھی اوپری آرڈر میں ہی کھیلنا چاہیے۔ اُنہوں نے نیچے آ کر نصف سنچری ضرور بنائی، لیکن تب تک پاکستان کے ہاتھ سے مقابلہ نکل چکا تھا۔ عمر اکمل کے پاس خود کو ثابت کرنے کا شاندار موقع تھا اور وہ اوپر آ کر لمبی اننگز کھیل سکتے تھے۔
پاکستانی اوپنرز کے بارے میں بات کرتے ہوئے شعیب ملک نے کہا، "پاکستانی بلے بازوں کو پچ کے حساب سے کھیلنا چاہیے۔ اوپنر احمد شہزاد ہی کی بات کریں تو انہیں صرف چوکے چھکے لگانے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے تھی۔ وہ دوڑ کر بھی رن لے سکتے تھے۔ ان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیںہے، لیکن انہیں منصوبہ بندی کے حساب سے کھیلنے کی ضرورت ہے۔ وہیں، دوسرے اوپنر ناصر جمشید کو بھی ذمے داری سے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں جو موقع ملا ہے اُسے گنوانے کے بجائے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ صرف صلاحیتوں کے بل بوتے پر کرکٹ میں اپنی موجودگی نہیں بچائی جا سکتی، ناصر میں ٹیلنٹ ہے، لیکن وہ سیکھ نہیں رہے۔ انہیں مشق کرنی چاہیے اور سیکھنا چاہیے۔ ایسا کرنے سے وہ مضبوط واپسی کر سکتے ہیں۔"
پاکستان نے عمدہ ڈومیسٹک کارکردگی اور حال ہی میں آسٹریلیا میں بگ بیش لیگ کھیلنے کا تجربہ رکھنے کے باوجود شعیب ملک کو عالمی کپ کے لیے دستے میں شامل نہیں کیا تھا۔