کرس گیل کی ریکارڈ شکن اننگز، ویسٹ انڈیز کامیاب

0 1,060

ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ کی تاریخ میں چار ڈبل سنچریاں بن چکی ہیں، سب بھارت کے بلے بازوں نے اپنے ہی ملک کی سازگار وکٹوں پر بنائیں لیکن عالمی کپ 2015ء کے پندرہویں مقابلے میں ویسٹ انڈیز کے بلے باز کرس گیل نے زمبابوے کے خلاف جو کارکردگی دکھائی، اس کی توقع شاید ہی کسی کو ہوگی۔ ڈیڑھ سال سے زیادہ عرصے سے ایک روزہ کرکٹ میں سنچری سے محروم گیل نے تمام کسریں ایک ہی مقابلے میں نکال لیں اور تاریخ کی تیز ترین ڈبل سنچری سمیت کئی ریکارڈز توڑ کر ویسٹ انڈیز کو کامیابی دلا دی۔ 'مقابلہ تو دل ناتواں نے خوب کیا' کے مصداق زمبابوے نے دلیرانہ کارکردگی دکھائی لیکن 45 ویں اوور میں 289 رنز پر اننگز تمام ہوگئی۔

ویسٹ انڈیز کے لیے مقابلے کا آغاز بالکل بھی اچھا نہیں تھا۔ ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی سنبھالی تو پہلے ہی اوور میں ڈیوین اسمتھ صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے۔ تناشی پنیانگرا نے کچھ ہی دیر بعد کرس گیل کے خلاف ایل بی ڈبلیو کی ایک زوردار اپیل کی۔عادت سے مجبور امپائر اسٹیو ڈیوس نے کوئی جنبش نہ کی لیکن پہلی نظر میں یہ اتنا واضح نظر آ رہا تھا کہ زمبابوے نے فیصلے کےخلاف تیسرے امپائر سے رجوع کا فیصلہ کیا۔ گیند وکٹوں کے بالکل سامنے گری، اور بالکل مڈل اسٹمپ کے روبرو دائیں گھٹنے کے نیچے پیڈ سے ٹکرائی۔ کرس گیل ایک اور ناکامی سہنے کے قریب تھے کہ بال کا راستہ جانچنے والی ٹیکنالوجی 'ہاک آئی' نے انہیں بچا لیا، جس کے مطابق گیند درمیانی اسٹمپ کے بالکل بالائی حصے کو چھوتی اور یوں میدان میں موجود امپائر کے فیصلے کو برقرار رکھا گیا اور گیل بچ گئے۔

بال بال بچنے کے بعد گیل نے مارلون سیموئلز کے ساتھ مل کر محتاط انداز میں اننگز کو آگے بڑھایا اور 105 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی۔ اس کےبعد دنیا کی کوئی طاقت انہیں روکتی نہیں دکھائی دی۔ انہوں نے اگلی 33 گیندوں پر مزید 100 رنز جوڑ کو ایک روزہ کرکٹ تاریخ کی تیز ترین ڈبل سنچری بنا ڈالی۔ انہوں نے وریندر سہواگ کا 140 گیندوں پر ڈبل سنچری بنانے کا ریکارڈ اپنے نام کیا اور ساتھ ہی عالمی کپ میں ڈبل سنچری بنانے والے پہلے بلے باز بھی بن گئے۔ صفر پر ختم ہونے سے بمشکل بچنے والی اننگز 215 رنز پر تمام ہوئی اور اس دوران جو کچھ ہوا وہ اب تاریخ اور ریکارڈ بک کا حصہ ہے۔ مذکورہ بالا دو ریکارڈز کے علاوہ گیل نے ایک اننگز میں سب سے زیادہ یعنی 16 چھکوں کا عالمی ریکارڈ بھی برابر کیا اور کسی بھی وکٹ کے لیے سب سے بڑی شراکت داری بھی بنائی جو 372 رنز پر جاکر مکمل ہوئی۔ دوسرے اینڈ سے مارلون سیموئلز نے 156 گیندوں پر 133 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔

زمبابوے کے گیندبازوں کی حالت قابل رحم تھی۔ پہلے اوور میں کامیابی ملنے کے بعد پوری اننگز میں وہ ایک وکٹ کے لیے ترستے رہے۔ گیل اور سیموئلز نے ان کی خوب دھلائی کی۔ وکٹوں سے ہٹ کر دیکھا جائے تو پاکستانی نژاد سکندر رضا ہی 'اندھوں میں کانا راجا' بنے رہے کیونکہ ان کے 10 اوورز میں صرف 45 رنز بنے۔ باقی پنیانگرا کو 9 اوورز میں 82، ٹینڈائی چتارا کو 9.4 اوورز میں 74 اور شاں ولیمز کو 5 اوورز میں 48 رنز کی مار سہنا پڑی۔

زمبابوے کی اننگز کے آغاز میں بارش کی وجہ سے مقابلہ کچھ دیر کے لیے روکا گیا جس کے بعد ڈک ورتھ لوئس طریقے کے تحت زمبابوے کو 48 اوورز میں 363 رنز کا ہدف ملا۔ زمبابوے کے بلے بازوں نے توقعات سے کہیں بڑھ کر کارکردگی دکھائی۔ وہ ہدف تک تو نہیں پہنچ سکے، اور شاید کبھی پہنچ بھی نہ پاتے لیکن انہوں نے 50 رنز سے پہلے تین وکٹیں گرنے کے باوجود جس طرح ویسٹ انڈیز کے گیندبازوں کا مقابلہ کیا، وہ پاکستان کے بلے بازوں کے لیے شرم کا مقام ہے۔

زمبابوے کی جانب سے شاں ولیمز اور برینڈن ٹیلر نے چوتھی وکٹ پر 80 رنز کی شراکت داری قائم کی جس میں ٹیلر کا حصہ 37 رنز کا تھا۔ ان کے بعد ولیمز 76 رنز تک پہنچے جبکہ کریگ اروائن کے 52 رنز بھی نمایاں رہے۔ البتہ زمبابوے کی اننگز 45 ویں اوور میں 289 رنز پر تمام ہوئی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے جیروم ٹیلر اور جیسن ہولڈر نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ کرس گیل نے دو کھلاڑیوں کو بھی آؤٹ کیا۔ ان کے علاوہ مرد میدان کون ہوسکتا تھا۔ خوبصورت ٹرافی آخر میں انہی کو تھمائی گئی۔

اس جاندار کارکردگی کے بعد ویسٹ انڈیز گروپ 'بی' میں دوسری پوزیشن پر آ چکا ہے۔ گو کہ بھارت اور اس کے پوائنٹس برابر ہیں لیکن بھارت نے دو مقابلے جیت کر چار پوائنٹس حاصل کیے ہیں جبکہ ویسٹ انڈیز نے تین مقابلے کھیلے ہیں۔ آگر آئرلینڈ کے خلاف پہلے مقابلے میں اسے اپ سیٹ شکست نہ ہوتی تو گروپ کا منظرنامہ ہی مختلف ہوتا۔ بہرحال، اب جنوبی افریقہ لنگوٹ کس لے کہ جو بھارت کے خلاف شکست کےبعد ویسے ہی پریشان ہے، آج اس کے گیندباز گیل کو دیکھ کر خوفزدہ ہو رہے ہوں گے۔

ویسٹ انڈیز بمقابلہ زمبابوے

عالمی کپ 2015ء - پندرہواں مقابلہ

بمقام: منوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا

نتیجہ: ویسٹ انڈیز 73 رنز سےجیت گیا (بمطابق ڈک ورتھ/لوئس طریقہ)

میچ کے بہترین کھلاڑی: کرس گیل

رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
ڈیوین اسمتھ بولڈ پنیانگرا 0 2 0 0 0.0
کرس گیل کیچ چگمبورا ب ماساکازا 215 147 10 16 146.26
مارلون سیموئلز ناٹ آؤٹ 133 156 11 3 85.26
فاضل رنز ب 1، ل ب 2، و 16، ن ب 5 24
کل رنز 50 اوورز میں 2 وکٹوں کے نقصان پر 372
گیندبازی (زمبابوے) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نوبالز وائیڈز اکانمی ریٹ
تناشی پنیانگرا 9.0 0 82 1 2 4 9.11
ٹینڈائی چتارا 9.4 0 74 0 2 0 7.66
شاں ولیمز 5.0 0 48 0 0 1 9.6
ایلٹن چگمبورا 7.0 0 44 0 1 6 6.28
سکندر رضا 10.0 1 45 0 0 4 4.5
تفازوا کامونگوزی 3.0 0 37 0 0 0 12.33
ہملٹن ماساکازا 6.2 0 39 1 0 0 6.16
 (ہدف: 373 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
سکندر رضا کیچ سیمنز بولڈ ہولڈر 26 20 5 0 130.0
ریگس چکابوا ایل بی ڈبلیو ہولڈر 2 5 0 0 40.0
ہملٹن ماساکازا ایل بی ڈبلیو ٹیلر 5 14 0 0 35.71
برینڈن ٹیلر کیچ رامدین بولڈ سیموئلز 37 48 2 1 77.08
شاں ولیمز کیچ اسمتھ بولڈ ہولڈر 76 61 9 0 124.59
کريگ اروائن بولڈ گیل 52 41 7 1 126.83
اسٹورٹ ماسیکنیری ایل بی ڈبلیو گیل 19 23 2 0 82.61
ایلٹن چگمبورا کیچ گیل بولڈ ٹیلر 21 20 1 1 105.0
تناشی پنیانگرا کیچ رامدین بولڈ ٹیلر 4 8 0 0 50.0
ٹینڈائی چتارا بولڈ ملر 16 20 1 0 80.0
تفازا کامونگوزی ناٹ آؤٹ 6 9 1 0 66.67
گیندبازی (ویسٹ انڈیز) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نوبالز وائیڈز اکانمی ریٹ
جیروم ٹیلر 10.0 0 38 3 0 5 3.8
جیسن ہولڈر 7.0 0 48 3 0 1 6.85
نکیتا ملر 6.3 0 48 1 0 2 7.38
مارلون سیموئلز 9.0 0 59 1 0 0 6.55
آندرے رسل 5.0 0 44 0 2 2 8.8
ڈیرن سیمی 1.0 0 8 0 0 0 8.0
کرس گیل 6.0 0 35 2 0 2 5.83