عالمی کپ میں بھارت کی مسلسل تیسری جیت

0 1,052

پاکستان اور جنوبی افریقہ جیسے سخت حریفوں کو بخوبی چت کرنے کے بعد بھارت کے لیے متحدہ عرب امارات کی کیا حیثیت تھی؟ باآسانی 9 وکٹوں سے شکست دے کر عالمی کپ 2015ء میں مسلسل تیسری فتح حاصل کی اور یوں گروپ 'بی' میں سرفہرست مقام حاصل کرنے کے لیے مضبوط ترین امیدوار بن گیا ہے۔

پرتھ میں کھیلے گئے اس مقابلے میں متحدہ عرب امارات نے ٹاس جیتا اور پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا۔ گزشتہ مقابلوں میں زمبابوے اور آئرلینڈ کے خلاف اپنی بلے بازی کی طاقت کا بھرپور مظاہرہ کرنے کے بعد امید تھی کہ یہ ٹاس امارات کے لیے باعثِ رحمت ہوگا لیکن بھارت کی گیندبازی، خاص طور پر روی چندر آشون جیسے آف اسپنر، کا سامنا کرنا اماراتی بلے بازوں کے بس کی بات نہیں تھی اور پوری ٹیم محض 32 ویں اوور میں 102 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

گزشتہ دونوں مقابلوں میں اپنی بلے بازی سے متاثر کرنے والے شیمن انور اس معمولی سے اسکور میں سب سے نمایاں رہے جنہوں نے 49 گیندوں پر 35 رنز بنائے جبکہ خرم خان 14 اور منجولا گروگے 10 رنز کے ساتھ دہرے ہندسے میں پہنچنے والے چند نام تھے۔ ان کے علاوہ کسی بلے باز کو 7 سے زیادہ رنز بنانے کی توفیق نہیں ملی۔

آشون نے بہت عمدہ باؤلنگ کی۔ اپنے 10 اوورز میں انہوں نے صرف 25 رنز دیے اور 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا اور بعد میں مرد میدان بھی قرار پائے۔ دو، دو وکٹیں رویندر جدیجا اور امیش یادو کو بھی ملیں جبکہ ایک، ایک کھلاڑی کو موہیت شرما اور بھوونیشور کمار نے ٹھکانے لگایا۔

محض 103 رنز کا ہدف بھارت کے لیے کیا مسئلہ تھا؟ اس نے باآسانی انیسویں اوور میں صرف ایک وکٹ کے نقصان پر ہدف کو جا لیا۔ واحد نقصان شیکھر دھاون کی صورت میں ہوا جو 14 رنز بنانے کے بعد اس وقت آؤٹ ہوئے جب اسکور بورڈ پر 29 رنز موجود تھے۔ دوسری وکٹ پر روہیت شرما اور ویراٹ کوہلی نے 75 رنز کا اضافہ کیا اور بھارت کو فتح سے ہمکنار کیا۔

روہیت 55 گیندوں پر 57 جبکہ کوہلی 41 گیندوں پر 33 رنز کے ساتھ ناقابل شکست رہے۔

بھارت کو اب ویسٹ انڈیز، آئرلینڈ اور زمبابوے کے خلاف اپنے آئندہ مقابلے کھیلنے ہیں، جہاں اس کی فتوحات کے امکان روشن ہیں اور اگر توقعات کے مطابق وہ جیت بھی جاتا ہے تو گروپ 'بی' میں پہلی پوزیشن پکی ہوجائے گی۔ دوسری جانب عالمی کپ اب میں تک جیت کے ذائقے سے محروم متحدہ عرب امارات کے سخت امتحان ابھی باقی ہیں۔ اسے 4 مارچ کو پاکستان کا سامنا کرنا ہے اور اس کے بعد جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز سے کھیلے گا یعنی خدشہ یہی ہے کہ عرب امارات اس بار بھی عالمی کپ سے خالی دامن لوٹے گا۔

  رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
امجد علی کیچ دھونی بولڈ کمار 4 12 0 0 33.33
آندری برنجر کیچ دھونی بولڈ یادو 4 9 1 0 44.44
کرشن چندر کیچ رینا بولڈ آشون 4 27 0 0 14.81
خرم خان کیچ رینا بولڈ آشون 14 28 1 0 50.0
سوپنل پٹیل کیچ دھان بولڈ آشون 7 19 1 0 36.84
شیمن انور بولڈ یادو 35 49 6 0 71.43
روہن مصطفیٰ ایل بی ڈبلیو شرما 2 12 0 0 16.67
امجد جاوید کیچ رینا بولڈ جدیجا 2 5 0 0 40.0
محمد نوید بولڈ آشون 6 7 0 1 85.71
محمد توقیر بولڈ جدیجا 1 5 0 0 20.0
منجولا گوروگے ناٹ آؤٹ 10 16 1 0 62.5
فاضل رنز ل ب 4، و 9 13
کل رنز 31.3 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 102
گیندبازی (بھارت) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
بھوونیشور کمار 5.0 0 19 1 0 2 3.8
امیش یادو 6.3 2 15 2 0 3 2.3
روی چندر آشون 10.0 1 25 4 0 1 2.5
موہیت شرما 5.0 1 16 1 0 2 3.2
رویندر جدیجا 5.0 0 23 2 0 0 4.6
 (ہدف: 103 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
روہیت شرما ناٹ آؤٹ 57 55 10 1 103.64
شیکھر دھاون کیچ مصطفیٰ  بولڈ نوید 14 17 3 0 82.35
ویراٹ کوہلی ناٹ آؤٹ 33 41 5 0 80.49
فاضل رنز 0
کل رنز 18.5 اوورز میں 1 وکٹ کے نقصان پر 104
گیندبازی (متحدہ عرب امارات) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
محمد نوید 5.0 0 35 1 0 0 7.0
منجولا گوروگے 6.0 1 19 0 0 0 3.16
امجد جاوید 2.0 0 12 0 0 0 6.0
کرشن چندر 3.0 0 17 0 0 0 5.66
محمد توقیر 2.5 0 21 0 0 0 7.42