آئرلینڈ واپس اپنی اوقات پر، 201 رنز کی بھاری شکست

0 1,024

جنوبی افریقہ نے تو 400 سےزیادہ رنز کی 'عادت ہی بنا لی ہے' اور ایک مرتبہ پھر یہ جادوئی ہندسہ عبور کرکے آئرلینڈ کو عرش سے فرش پر پہنچا دیا ہے۔ جسے 201 رنز کے بہت بڑے فرق سے شکست ہوئی ہے اور یوں گروپ 'بی' ایک مرتبہ پھر متوازن ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

کینبرا کے منوکا اوول میں کھیلے گئے مقابلے کو ریکارڈ ساز مرحلے میں پہنچانے کا کام انجام دیا ہاشم آملہ اور فف دو پلیسی نے۔ جب صرف 12 رنز پر جنوبی افریقہ کی پہلی وکٹ گرگئی تھی تو دونوں نے دوسری وکٹ پر 247 رنز کی شراکت داری جوڑ کر ایک ایسی بنیاد فراہم کی جس پر آنے والے بلے باز رنز کی ایک بڑی عمارت تعمیر کرسکتے تھے۔ محض تیسرے اوورز میں شروع ہونے والی باہمی شراکت داری 39 ویں اوور تک جاری رہی جب فف اپنے ایک روزہ کیریئر کی چوتھی سنچری مکمل کرنے کے کچھ ہی دیر بعد کیون اوبرائن کے ہاتھوں بولڈ ہوگئے۔

جب جنوبی افریقہ 41 اوورز میں ہی 299 رنز تک پہنچ گیا، تو ہاشم آملہ کیریئر کی بہترین 159 رنز کی اننگز کھیل کر عین باؤنڈری لائن پر دھر لیے گئے۔ انہیں 10 کے انفرادی اسکور پر زندگی ملی تھی، ہمیشہ کی طرح، اور انہوں نے اس کا پورا پورا فائدہ اٹھایا۔ یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگاکہ ایک، ایک رن آئرلینڈ کے کھلاڑیوں پر تازیانہ بن کر پڑ رہا تھا اور انہیں آج خوب اندازہ ہو گیا کہ ہاشم آملہ جیسے پائے کے بلے باز کو موقع دینے کا مطلب کیا ہوتا ہے۔ ایک لمحے تو ایسا لگ رہا تھا کہ منوکا اوول ٹھیک ایک ہفتے بعد ایک اور ڈبل سنچری بنتے دیکھے گا لیکن جب ہاشم مکمل طور پر تیار دکھائی دیتے تھے، ان کا شاٹ لانگ آف پر کھڑے ایڈ جوائس سے آگے نہ جا سکا۔ یوں ہاشم آملہ کی 20 ویں سنچری اپنے اختتام کو پہنچی، جو انہوں نے محض 108 ویں اننگز میں کھیلی، جو بذات خود ایک ریکارڈ ہے۔ دونوں سیٹ بلے بازوں کے جانے کے باوجود جنوبی افریقہ نے آخری 9 اوورز میں 110 رنز کا اضافہ کیا، جس میں ریلی روسو کے 61 اور ڈیوڈ ملر کے 46 رنز نمایاں تھے۔روسو نے صرف 30 اور ملر نے 23 گیندوں کا استعمال کیا اور کپتان ابراہم ڈی ولیئرز نے بھی 9 گیندوں پر 24 رنز بنائے۔

جنوبی افریقہ نے اننگز کو کس تیزی کے ساتھ اگلے گیئر میں ڈالا، اس کا اندازہ لگانے کے لیے یہی کافی ہے کہ آخری 20 اوورز میں اس نے 230 رنز کا اضافہ کیا اور مجموعے کو 411 رنز پر لاکھڑا کردیا۔ ابھی چند روز پہلے ہی ویسٹ انڈیز کے خلاف 408 رنز بنانے کے بعد اگلے ہی مقابلے میں یہ دھواں دار بلے بازی بہت کچھ ظاہر کرتی ہے۔ جنوبی افریقہ صرف دو رنز کے فرق سے عالمی کپ کی تاریخ کے سب سے بڑے مجموعے کا ریکارڈ برابر نہ کرسکا جو بھارت نے 2007ء کے عالمی کپ میں برمودا کے خلاف 413 رنز بنا کر قائم کیا تھا۔ بہرحال، اپنے 408 رنز کے ریکارڈ کو ضرور بہتر کیا ہے۔

بہرحال، اتنے بڑے مجموعے کو حاصل کرنا،وہ بھی جنوبی افریقہ کے خلاف، یہ آئرلینڈ کے لیے ناممکنات میں سے ایک تھا۔ یہی وجہ ہے کہ بڑے ہدف کے دباؤ تلے اس کے پانچ بلے باز صرف 48 رنز پر آؤٹ ہوگئے۔ ان میں کپتان ولیم پورٹرفیلڈ، ایڈ جوائس، پال اسٹرلنگ، نیال اوبرائن اور گیری ولسن شامل تھے۔ جب تاریخ کی بدترین شکست سامنے نظر آرہی تھی تو اینڈی بالبرنی اور کیون اوبرائن نے مزاحمت کا آغاز کیا اور دھکم پیل کے بعد اسکور کو 129 رنز تک پہنچانے میں کامیاب ہوگئے۔ بالبرنی 71 گیندوں پر 58 رنز بنانے کے بعد مورنے مورکل کی پہلی وکٹ بنے۔ کیون اوبرائن نے 65 گیندوں پر 48 رنز بنائے۔ آخر میں جارج ڈوکریل اور میکس سورینسن کی اننگز آئرلینڈ کو 200 رنز تک لے آئیں اور 45 اوورز مکمل ہونے کے ساتھ ہی آئرش اننگز بھی 210 رنز پر تمام ہوئی۔

کائل ایبٹ نے 8 اوورز میں 21 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔مورنے مورکل نے تین، ڈیل اسٹین نے دو اور ڈی ولیئرز نے ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔

اس بھاری شکست نے آئرلینڈ کے آگے بڑھنے کے امکانات کو سخت ٹھیس پہنچائی ہے کیونکہ اس کے آئندہ مقابلے زمبابوے، بھارت اور پاکستان جیسے سخت حریفوں کے ساتھ ہیں، جہاں جیت کی کوشش تو اپنی جگہ لیکن رن ریٹ بڑھنے کے امکانات بھی اتنے زیادہ نہیں ہوں گے۔ اگر آئرلینڈ کو زمبابوے کے ہاتھوں شکست ہوئی تو سمجھیں آئرش پیشرفت کا یہیں خاتمہ ہوجائے گا، الّا یہ کہ وہ پاکستان کے خلاف آخری گروپ مقابلے میں 2007ء کی تاریخ دہرائے۔

ہاشم آملہ کو بہترین اننگز کھیلنے پر مردِ میدان قرار دیا گیا۔

مسلسل دو مقابلوں میں 400 سے زیادہ رنز بنانے والے جنوبی افریقہ نے آئندہ مقابلے کے لیے پاکستان کو خبردار کردیا ہے جو ویسے ہی نیم جان ہے اور اگر جنوبی افریقہ نے اس کے گیندبازوں کے ساتھ بھی یہی سلوک کیا تو جانبر نہ ہوسکے گا۔ فی الحال، تو جنوبی افریقہ نے آئرلینڈ کو بڑے فرق سے شکست دے کر پاکستان پر ایک مہربانی کی ہے، جو متحدہ عرب امارات اور آئرلینڈ کے خلاف مقابلے اچھے فرق سے جیت کر کوارٹر فائنل میں پہنچ سکتا ہے۔

آئرلینڈ بمقابلہ جنوبی افریقہ

عالمی کپ 2015ء - چوبیسواں مقابلہ

بتاریخ: 3 مارچ 2015ء

بمقام: منوکا اوول، کینبرا، آسٹریلیا

نتیجہ: جنوبی افریقہ 201 رنز سے جیت گیا

میچ کے بہترین کھلاڑی: ہاشم آملہ

رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
ہاشم آملہ کیچ جوائس بولڈ میک برائن 159 128 16 4 124.22
کوئنٹن ڈی کوک کیچ ولسن بولڈ مونی 1 4 0 0 25.0
فف دو پلیسی بولڈ اوبرائن 109 109 10 1 100.0
ابراہم ڈی ولیئرز کیچ اوبرائن بولڈ میک برائن 24 9 1 2 266.67
ڈیوڈ ملر ناٹ آؤٹ 46 23 4 2 200.0
ریلی روسو ناٹ آؤٹ 61 30 6 3 203.33
فاضل رنز ب 1، و 7، ن ب 3 11
کل رنز 50 اوورز میں 4 وکٹوں کے نقصان پر 411
گیندبازی (آئرلینڈ) اوورز میڈنز رنز وائیڈز نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
جان مونی 7.0 2 52 1 2 1 7.42
میکس سورینسن 6.0 0 76 0 1 6 12.66
کیون اوبرائن 7.0 0 95 1 0 0 13.57
جارج ڈوکریل 10.0 0 56 0 0 0 5.6
پال اسٹرلنگ 10.0 0 68 0 0 0 6.8
اینڈی میک برائن 10.0 0 63 2 0 0 6.3
 (ہدف: 412 رنز) رنز گیندیں چوکے چھکے اسٹرائیک ریٹ
ولیم پورٹرفیلڈ کیچ دوپلیسی بولڈ ایبٹ 12 17 2 0 70.59
پال اسٹرلنگ کیچ ڈی کوک بولڈ اسٹین 9 6 2 0 150.0
ایڈ جوائس کیچ آملہ بولڈ اسٹین 0 4 0 0 0.0
نیال اوبرائن کیچ آملہ بولڈ ایبٹ 14 9 2 0 155.56
اینڈی بالبرنی کیچ روسو بولڈ مورکل 58 71 7 0 81.69
گیری ولسن ایل بی ڈبلیو ایبٹ 0 3 0 0 0.0
کیون اوبرائن کیچ روسو بولڈ ایبٹ 48 65 3 1 73.85
جان مونی بولڈ ڈی ولیئرز 8 15 0 0 53.33
جارج ڈوکریل بولڈ مورکل 25 57 1 1 43.86
میکس سورینسن کیچ ڈی کوک بولڈ مورکل 22 19 3 1 115.79
اینڈی میک برائن ناٹ آؤٹ 2 4 0 0 50.0
فاضل رنز ل ب 3، و 9 12
کل رنز 45 اوورز میں تمام وکٹوں کے نقصان پر 210
گیندبازی (جنوبی افریقہ) اوورز میڈنز رنز وکٹیں نو-بالز وائیڈز اکانمی ریٹ
ڈیل اسٹین 8.0 0 39 2 0 0 4.87
کائل ایبٹ 8.0 0 21 4 0 1 2.62
مورنے مورکل 9.0 0 34 3 0 3 3.77
عمران طاہر 10.0 1 50 0 0 0 5.0
فرحان بہاردین 2.0 0 13 0 0 0 6.5
ریلی روسو 2.0 0 13 0 0 0 6.5
فف دو پلیسی 4.0 0 30 0 0 1 7.5
ابراہم ڈی ولیئرز 2.0 0 7 1 0 0 3.5