پاکستان کرکٹ بورڈ کا 20 خواتین کھلاڑیوں سے مرکزی معاہدوں کا اعلان
پاکستان کرکٹ بورڈ نے 2011ء کے لیے 19 خواتین کے مرکزی معاہدوں (سینٹرل کانٹریکٹ) سے نوازانے کا اعلان کر دیا ہے۔
مرکزی معاہدہ ان کھلاڑیوں کے ساتھ کیا گیا ہے جو ایشین گیمز 2010ء میں بہترین کارکردگی کے ذریعے سونے کا تمغہ جیتنے والی ٹیم کا حصہ تھیں۔ یہ شاندار کارنامہ انجام دینے کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے دسمبر 2010ء میں قومی ٹیم کی کھلاڑیوں کو مرکزی معاہدے سے نوازنے کا اعلان کیا تھا جس پر اب عملدرآمد کیا گیا ہے۔ قومی کرکٹ ٹیم نے حال ہی میں سری لنکا میں 4 ملکی ٹی ٹوئنٹی ٹورنامنٹ میں بھی فتح حاصل کی ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے اعلامیہ کے مطابق ایک سالہ مرکزی معاہدہ چار زمروں میں کیا گیا ہے۔ کپتان ثناء میر، جویریہ خان، نین عابدی، بسمہ معروف اور بتول فاتمہ کو زمرہ اول سے معاہدہ کیا گیا ہے۔ ہر زمرے میں 5 خواتین کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے البتہ ایشین گیمز میں سونے کا تمغہ جیتنے والی ٹیم کی رکن ثانیہ خان کو زخمی ہونے کے باعث فی الوقت معاہدے سے نہیں نوازا گیا۔
ایشین گیمز میں یادگار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے بعد خواتین کھلاڑیوں کے لیے میچ فیس بھی متعارف کروائی گئی۔ اس سے قبل انہیں صرف روزانہ وظیفہ دیا جاتا تھا۔ اس وقت کھلاڑیوں کی آمدنی کا واحد ذریعہ ان اداروں سے بطور ملازم وابستگی تھی جن کی جانب سے وہ کھیلتی تھیں۔ موجودہ کرکٹ ٹیم کی بیشتر اراکین زرعی ترقیاتی بینک سے منسلک ہیں۔
خواتین کی قومی ٹیم کی کپتان ثناء میر نے کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ فیصلہ پاکستان میں خواتین کرکٹ کے معیارات کو بہتر بنانے کی جانب ایک بہت اہم قدم ثابت ہوگا۔
قومی کرکٹ ٹیم کی مندرجہ ذیل کھلاڑیوں سے اِن زمروں میں معاہدے کیے گئے ہیں:
زمرہ اول (تنخواہ 50 ہزار روپے ماہانہ) : ثناء میر، بتول فاطمہ، بسمہ معروف، جویریہ خان اور نین عابدی
زمرہ دوئم (تنخواہ 35 ہزار روپے ماہانہ): ندا ڈار، اسماویہ اقبال، قانطہ جلیل، مرینہ اقبال اور ثانیہ خان
زمرہ سوئم (تنخواہ 20 ہزار روپے ماہانہ): معصومہ جنید، سعدیہ یوسف، رابعہ شاہ، ثناء گلزار اور سدرا امین
زمرہ چہارم (تنخواہ 10 ہزار روپے ماہانہ): کائنات امتیاز، ناہیدہ خان، نمرہ عمران، فریال اعوان اور عریب شمائم