سرفراز احمد ایک ہی اننگز میں کئی سنگ میل عبورکرگئے
آئرلینڈ کے خلاف آخری گروپ مقابلے میں پاکستان کی کارکردگی خاص طور پر سرفراز احمد کی سنچری کا سحر ابھی تک طاری ہے۔ اس ٹورنامنٹ میں کہ جہاں پاکستان کا کوئی بلے باز اس سنگ میل تک نہ پہنچا ہو وہاں ایک ایسے کھلاڑی کا یہ سنگ میل عبور کرنا ایک بڑا کارنامہ ہے، جس سے بہت کم لوگوں کو توقع تھی۔
سرفراز احمد پاکستان کے ابتدائی چاروں مقابلوں میں شریک نہیں تھے، جہاں پاکستان کو بھارت اور ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں بدترین شکستیں ہوئیں اور پھر زمبابوے اور متحدہ عرب امارات کے خلاف کامیابیاں حاصل کیں۔ ان مایوس کن ناکامیوں اور غیر موثر فتوحات میں سرفراز دستے کا حصہ نہیں تھے اور جب ناصر جمشید پے در پے ناکام ہوئے تو جنوبی افریقہ جیسے سخت حریف کے خلاف سرفراز احمد کو پہلی بار میدان میں اتارا گیا۔ جہاں 'سیفی' نے 49 گیندوں پر اتنے ہی رنز کی دلیرانہ اننگز کھیلی اور پھر ریکارڈ 6 کیچز پکڑ کر مردِ میدان کا اعزاز حاصل کیا۔ پھر آئرلینڈ کے خلاف پاکستان کے آخری گروپ مقابلے میں انہوں نے اپنے حوالے سے تمام شکوک و شبہات کا خاتمہ کردیا، 124 گیندوں پر 101 رنز کی شاندار اننگز نے نہ صرف انہیں ایک مرتبہ پھر بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا بلکہ کئی ریکارڈ بھی ان کے قدموں میں رکھ دیے۔
سرفراز احمد 8 سال بعد کسی بھی عالمی کپ میں سنچری بنانے والے پہلے پاکستانی بلے بازہیں بلکہ وہ ٹورنامنٹ کی تاریخ سنچری بنانے والے اولین پاکستانی وکٹ کیپر بھی ہیں۔ سرفراز سے پہلے عالمی کپ میں کسی بھی پاکستانی بلے باز کی آخری سنچری 2007ء میں بنائی گئی تھی جب عمران نذیر نے زمبابوے کے خلاف 160 رنز اسکور کیے تھے۔ عالمی کپ میں مجموعی طور پر پاکستان کے 14 بلے بازوں نے سنچریاں بنائی ہیں جن میں سے سعید انور اور رمیز راجہ کو تین، تین بار یہ اعزاز حاصل ہوا ہے۔
عالمی کپ میں سنچریاں بنانے والے پاکستانی بلے باز
بلے باز | ملک | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سرفراز احمد | پاکستان | 101* | 124 | 6 | 0 | آئرلینڈ | ایڈیلیڈ | 15 مارچ 2015ء |
عمران نذیر | پاکستان | 160 | 121 | 14 | 8 | زمبابوے | کنگسٹن | 21 مارچ 2007ء |
سعید انور | پاکستان | 101 | 126 | 7 | 0 | بھارت | سنچورین | یکم مارج 2003ء |
سعید انور | پاکستان | 113* | 148 | 9 | 0 | نیوزی لینڈ | مانچسٹر | 16 جون 1999ء |
سعید انور | پاکستان | 103 | 144 | 11 | 0 | زمبابوے | اوول، لندن | 11 جون 1999ء |
عامر سہیل | پاکستان | 111 | 139 | 8 | 0 | جنوبی افریقہ | کراچی | 29 فروری 1996ء |
رمیز راجہ | پاکستان | 119* | 155 | 16 | 0 | نیوزی لینڈ | کرائسٹ چرچ | 18 مارچ 1992ء |
عامر سہیل | پاکستان | 114 | 136 | 12 | 0 | زمبابوے | ہوبارٹ | 27 فروری 1992ء |
رمیز راجہ | پاکستان | 102* | 158 | 4 | 0 | ویسٹ انڈیز | ملبورن | 23 فروری 1992ء |
سلیم ملک | پاکستان | 100 | 95 | 10 | 0 | سری لنکا | فیصل آباد | 25 اکتوبر 1987ء |
رمیز راجہ | پاکستان | 113 | 148 | 5 | 0 | انگلستان | کراچی | 20 اکتوبر 1987ء |
جاوید میانداد | پاکستان | 103 | 100 | 6 | 0 | سری لنکا | حیدرآباد | 8 اکتوبر 1987ء |
ظہیر عباس | پاکستان | 103* | 121 | 6 | 0 | نیوزی لینڈ | ناٹنگھم | 20 جون 1983ء |
عمران خان | پاکستان | 102* | 133 | 11 | 0 | سری لنکا | لیڈز | 16 جون 1983ء |
عالمی کپ میں سرفراز احمد سے پہلے کسی بھی پاکستانی وکٹ کیپر کی سب سے بڑی اننگز 63 رنز کی تھی جو معین خان نے 1999ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلی تھی۔ یوں سرفراز پہلے پاکستانی وکٹ کیپر بنے ہیں جنہوں نے سنچری بنائی ہیں۔ یہ سرفراز کے اپنے ایک روزہ کیریئر کی بھی پہلی سنچری اور سب سے بہترین اننگز ہے۔
عالمی کپ میں پاکستانی وکٹ کیپرز کی طویل ترین اننگز
بلے باز | ملک | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
سرفراز احمد | پاکستان | 101* | 124 | 6 | 0 | آئرلینڈ | ایڈیلیڈ | 15 مارچ 2015ء |
معین خان | پاکستان | 63 | 56 | 6 | 2 | جنوبی افریقہ | ناٹنگھم | 5 جون 1999ء |
عمر اکمل | پاکستان | 59 | 71 | 5 | 1 | ویسٹ انڈیز | کرائسٹ چرچ | 21 فروری 2015ء |
سلیم یوسف | پاکستان | 56 | 49 | 7 | 0 | ویسٹ انڈیز | لاہور | 16 اکتوبر 1987ء |
کامران اکمل | پاکستان | 55 | 67 | 5 | 0 | کینیا | ہمبنٹوٹا | 23 فروری 2011ء |
عالمی کپ 2015ء میں سرفراز احمد کی سنچری کسی بھی وکٹ کیپر کی بنائی گئی ساتویں سنچری ہے۔ ان سے پہلے سری لنکا کے کمار سنگاکارا مسلسل چار سنچریاں جڑ چکے ہیں جبکہ زمبابوے کے برینڈن ٹیلر نے بھی اپنے کیریئر کے اختتام سے پہلے مسلسل دو سنچریاں بنائیں۔
عالمی کپ تاریخ میں وکٹ کیپرز کی سنچریاں
بلے باز | ملک | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | بمقابلہ | بمقام | بتاریخ |
---|---|---|---|---|---|---|---|---|
ڈیو ہاؤٹن | زمبابوے | 142 | 137 | 13 | 6 | نیوزی لینڈ | حیدرآباد | 10 اکتوبر 1987ء |
اینڈی فلاور | زمبابوے | 115* | 152 | 8 | 1 | سری لنکا | نیو پلیمتھ | 23 فروری 1992ء |
راہول ڈریوڈ | بھارت | 145 | 129 | 17 | 1 | سری لنکا | ٹاؤنٹن | 26 مئی 1999ء |
ایڈم گلکرسٹ | آسٹریلیا | 149 | 104 | 13 | 8 | سری لنکا | برج ٹاؤن | 28 اپریل 2007ء |
ابراہم ڈی ولیئرز | جنوبی افریقہ | 107* | 105 | 8 | 2 | ویسٹ انڈیز | دہلی | 24 فروری 2011ء |
ابراہم ڈی ولیئرز | جنوبی افریقہ | 134 | 98 | 13 | 4 | نیدرلینڈز | موہالی | 3 مارچ 2011ء |
برینڈن میک کولم | نیوزی لینڈ | 101 | 109 | 12 | 2 | کینیڈا | ممبئی | 13 مارچ 2011ء |
کمار سنگاکارا | سری لنکا | 111 | 128 | 12 | 2 | نیوزی لینڈ | ممبئی | 18 مارچ 2011ء |
کمار سنگاکارا | سری لنکا | 105* | 76 | 13 | 1 | بنگلہ دیش | ملبورن | 26 فروری 2015ء |
کمار سنگاکارا | سری لنکا | 117* | 86 | 11 | 2 | انگلستان | ویلنگٹن | یکم مارچ 2015ء |
برینڈن ٹیلر | زمبابوے | 121 | 91 | 11 | 4 | آئرلینڈ | ہوبارٹ | 7 مارچ 2015ء |
کمار سنگاکارا | سری لنکا | 104 | 107 | 11 | 0 | آسٹریلیا | سڈنی | 8 مارچ 2015ء |
کمار سنگاکارا | سری لنکا | 124 | 95 | 13 | 4 | اسکاٹ لینڈ | ہوبارٹ | 11 مارچ 2015ء |
برینڈن ٹیلر | زمبابوے | 138 | 110 | 15 | 5 | بھارت | آکلینڈ | 14 مارچ 2015ء |
سرفراز احمد | پاکستان | 101* | 124 | 6 | 0 | آئرلینڈ | ایڈیلیڈ | 15 مارچ 2015ء |