دورۂ سری لنکا، پاکستان پہلی آزمائش میں کامیابی حاصل نہ کرسکا

0 1,016

پاکستان کے لیے تو بنگلہ دیش لوہے کا چنا ثابت ہوا تھا، یہی وجہ ہے کہ دور اندیشوں سری لنکا کے جاری دورے سے کچھ اچھی امیدیں وابستہ نہیں ہیں۔ جن کو کچھ خوش فہمی تھی، وہ سری لنکا بورڈ پریزیڈنٹس الیون کے خلاف پہلے ٹور مقابلے میں ضرور دور ہوگئی ہوگی کہ جہاں پاکستان اپنی کارکردگی سے حریف کو زیر نہ کرسکا اور میچ بغیر کسی نتیجے تک پہنچے تمام ہوا۔

کولمبو میں ہونے والے سہ روزہ مقابلے میں پاکستان کی مضبوط بیٹنگ لائن پہلی اننگز میں صرف 247 رنز بنا سکی ۔ محض چوتھے اوور میں محمد حفیظ آؤٹ ہوئے اور صرف 39 رنز کے مجموعے پر پاکستان اظہر علی سے بھی محروم ہوچکا تھا۔ یونس خان اور احمد شہزاد نے معاملے کو 152 رنز تک پہنچایا لیکن ان دونوں کے آؤٹ ہونے کے بعدکپتان مصباح الحق سمیت کوئی بلے باز معاملے کو سنبھال نہیں سکا۔ احمد نے 82 اور یونس خان نے 64 رنز بنائے جبکہ آنے والوں میں اسد شفیق 27 رنز کے ساتھ نمایاں رہے۔ پاکستان کی پوری ٹیم 247 رنز پر آؤٹ ہوگئی یعنی صرف 71 رنز کے اضافے سے آخری 7 وکٹیں گریں۔ حالانکہ سری لنکا بورڈ پریزیڈنٹس الیون کی باؤلنگ لائن میں ایک بھی نمایاں نام شامل نہیں تھا۔

بہرحال، سری لنکا بورڈ پریزیڈنٹس الیون نے جنید خان کے پہلے ہی اوور میں دیموتھ کرونارتنے کی وکٹ گنوائی لیکن اس کے بعد کوشال سلوا اور اوپل تھارنگا کی بدولت 62 رنز تک پہنچ گیا۔ ٹیسٹ سیریز کے لیے سری لنکا کے دستے میں شامل کیے گئے جیہان مبارک نے کوشال کے ساتھ اسکور کو 125 رنز تک پہنچا دیا تو پاکستان کے لیے خطرے کی گھنٹی بجتی دکھائی دی اور یہاں ذوالفقار بابر نے آکر مقابلے پر اپنا شکنجہ کس دیا۔ پہلے مبارک کو ٹھکانے لگایا اور پھر کپتان دنیش چندیمال سمیت پورے لوئر مڈل آرڈر اور ٹیل کا صفایا کردیا۔ پاکستان کی طرح سری لنکا کی آخری 7 وکٹیں بھی 76 رنز کے اضافہ سے گریں، جن میں سے 6 ذوالفقار بابر نے حاصل کیں، وہ بھی صرف 31 رنز کے عوض۔

پاکستان کو حیران کن طور پر پہلی اننگز میں برتری ملی اور اس کے ساتھ ہی بلے بازوں کو دوسرا موقع بھی کہ وہ اپنی خامیوں کو قابو پائیں۔ محمد حفیظ تو دوسری اننگز میں بھی دہرے ہندسے میں داخل نہ ہوسکے اور صرف 17 رنز پر پاکستان نے پہلی وکٹ گنوائی۔ اس کے بعد شان مسعود نے اظہر علی کے ساتھ 113 رنز جوڑ کر حوصلہ دیا۔ شان 69 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ اظہر 48 رنز پر ریٹائرڈ آؤٹ قرار پائے تاکہ دیگر بلے بازوں کو موقع ملے۔ کپتان مصباح 29 رنز سے زیادہ نہ بنا سکے جبکہ یونس نے 35 اور اسد شفیق نے 31 رنز۔ یونس بھی اظہر کی طرح ریٹائرڈ کردیے گئے لیکن سرفراز احمد صفر کی ہزیمت سے دوچار ہوئے جبکہ وہاب ریاض نے 24 رنز بنائے۔ ان کے آؤٹ ہوتے ہی پاکستان نے 7 وکٹوں پر 257 رنز کے ساتھ اننگز کے خاتمے کے اعلان کردیا۔

سری لنکا کو 264 رنز کا ہدف ملا جو اوپنرزکرونارتنے اور تھارنگا کی17 اوورز میں 95 رنز کی شراکت داری کے باوجود ناقابل عبور تھا۔ پھر بھی سری لنکا بورڈ پریزیڈنٹس الیون نے 27 اوورز میں تین وکٹوں کے نقصان پر 129 رنز بنا ڈالے۔ اس میں کرونارتنے اور تھارنگا دونوں کی نصف سنچریاں بھی شامل تھیں۔ ان دونوں کو ریٹائرڈ آؤٹ قرار دیا گیا یعنی درحقیقت پاکستان کے گیندباز صرف ایک وکٹ حاصل کرکے، جو دن کے آخری لمحات میں احسان عادل نے مبارک کی صورت میں سمیٹی۔

پاکستان اور سری لنکا کے مابین پہلا ٹیسٹ 17 جون سے گال میں شروع ہوگا اور پاکستان کے لیے عالمی درجہ بندی میں بہتر مقام حاصل کرنے کے لیے یہ سیریز جیتنا بہت ضروری ہے۔ دیکھتے ہیں، سری لنکا کے مضبوط دستے کے خلاف مصباح الیون کیا کارنامے دکھاتی ہے۔