چیمپئنز ٹرافی میں جگہ پانے کے لیے پاک-ویسٹ انڈیز ٹکراؤ کا امکان

0 1,033

بھارت کے خلاف تاریخی کامیابی کے بعد بنگلہ دیش کی کشتی تو کنارے لگی، لیکن پاکستان اور ویسٹ انڈیز مصیبت میں مبتلا ہیں۔ دونوں آئندہ چیمپئنز ٹرافی کھیلنا چاہتے ہیں اور ان میں سے کوئی ایک ہی یہ اعزاز حاصل کرپائے گا۔ پاکستان کو تو سری لنکا اور زمبابوے کے خلاف ایک روزہ کھیلنی ہیں، لیکن مقررہ تاریخ سے قبل ویسٹ انڈیز کا کوئی مقابلہ طے شدہ نہیں اور یہی بات غرب الہند کے دستے کو تشویش میں مبتلا کررہی ہے۔ اگر پاکستان سری لنکا اور زمبابوے کے خلاف فتوحات حاصل کرتا ہے تو وہ 'کالی آندھی' کو بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے دوسرے اہم ترین ایک روزہ ٹورنامنٹ سے باہر کردے گی، لیکن اگر پاکستان ایسا کرنے میں ناکام رہا تو کیا ویسٹ انڈیز پہنچ پائے گا؟ اس بارے میں کچھ کہنا ابھی مشکل ہے۔ اس صورتحال کو واضح کرنے، اور دونوں ٹیموں کو کوالیفائی کرنے کے لیے یکساں مواقع دینے کی خاطر، زمبابوے نے ایک انوکھی پیشکش کی ہے۔ اگست میں پاک-زمبابوے ایک روزہ سیریز میں ویسٹ انڈیز کو مدعو کرکے اسے ایک سہ فریقی ٹورنامنٹ بنانے کی۔

ویسٹ انڈیز نے رواں سال عالمی کپ کے بعد سے اب تک کوئی مقابلہ نہیں کھیلا۔ کوارٹر فائنل میں نیوزی لینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد اسے 10 ماہ کے انتظار کے بعد دورۂ سری لنکا میں پہلا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ کھیلنے کو ملے گا۔ آئی سی سی کے قواعد کے مطابق آئندہ چیمپئنز ٹرافی وہی ٹیم کھیلے گی جو 30 ستمبر 2015ء کو عالمی درجہ بندی میں سرفہرست 8 مقامات پر موجود ہوں گی۔ ویسٹ انڈیز گو کہ اس وقت آٹھویں نمبر پر ہی ہے، لیکن پاکستان کے 30 ستمبر سے پہلے دو سیریز کھیلنی ہیں اور وہاں پاکستان کی فتوحات ویسٹ انڈیز کو نویں نمبر پر لے جائیں گی، یعنی وہ چیمپئنز ٹرافی کی دوڑ سے باہر ہوجائے گا۔

پاکستان نے حال ہی میں زمبابوے کے خلاف ایک تاریخی سیریز کی میزبانی کی ہے اور اب اسے اگست میں زمبابوے کا جوابی دورہ کرنا ہے۔ زمبابوے کرکٹ کے ایک عہدیدار نے کرکٹ آسٹریلیا کی ویب سائٹ کو بتایا ہے کہ اس وقت ان کے ویسٹ انڈیز کرکٹ بورڈ کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں اور انہیں ایک سہ فریقی سیریز کے لیے مدعو کیا گیا ہے، جس پر ابھی تک کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا۔

لیکن ویسٹ انڈیز کی نازک صورتحال کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ وہ پاکستان سے 'دو دو ہاتھ' ضرور کرے گا تاکہ ڈس کوالیفکیشن کی لٹکتی تلوار کو ہٹا سکے۔

واضح رہے کہ بنگلہ دیش پاکستان اور بھارت کے خلاف سیریز جیت کر عالمی درجہ بندی میں ساتویں نمبر پر آ چکا ہے اور 30 ستمبر تک آئندہ تمام ایک روزہ مقابلوں میں شکست بھی اسے آٹھویں نمبر سے نیچے نہیں لے جا سکتی۔ اس لیے بنگلہ دیش کی نشست پکی ہے، جبکہ پاکستان اور ویسٹ انڈیز کو جان مارنی ہوگی۔