تاریخی فیصلہ، چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز پر پابندی
طویل انتظار کے بعد بالآخر انڈین پریمیئر لیگ کا دوسرا رخ دنیا کے سامنے آ ہی گیا، جس کے بعد تحقیقاتی کمیشن نے چنئی سپر کنگز اور راجستھان رائلز کو دو سال کے لیے معطل کردیا ہے۔
بھارتی سپریم کورٹ کی جانب سے مقرر کردہ آر ایم لودھا پینل نے چنئی سپر کنگز کے سابق عہدیدار گروناتھ مے یپن اور راجستھان رائلز کے سابق مالک راج کندرا پر تاحیات پابندی لگا دی ہے کہ وہ کرکٹ اور اس سے متعلقہ کسی سرگرمی میں حصہ نہیں لے سکتے۔ گروناتھ بھارتی کرکٹ بورڈ کے سابق صدر و بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے موجودہ سربراہ این شری نواسن کے داماد ہیں۔ دونوں کو آئی پی ایل 2013ء میں مقابلوں پر شرطیں لگانے اور دونوں ٹیموں کے اسپاٹ فکسنگ میں ملوث ہونے پر یہ پابندی سہنا ہوگی۔ دریں اثناء سپر کنگز اور رائلز اپنے متعلقہ مالکان انڈیا سیمنٹس اور جے پور آئی پی ایل پرائیوٹ لمیٹڈ کی وجہ سے آئندہ دو سال آئی پی ایل میں شرکت نہیں کرسکیں گی۔
پینل کے سربراہ جسٹس آر ایم لودھا نے کہا کہ "ان دونوں ٹیموں سے وابستہ کھلاڑی آزاد ہیں اور معطل شدہ کسی بھی مخصوص ٹیم سے اب ان کا کوئی تعلق نہیں رہے گا۔ یہ فیصلہ انفرادی شخصیات اور کھلاڑیوں اور فرنچائزز کو ہونے والے مالی نقصان سے بالاتر ہوکر کیا گیا ہے۔
چنئی سپر کنگز دو مرتبہ آئی پی ایل چیمپئن رہا ہے جبکہ راجستھان رائلز نے دنیا کی اس سب سے بڑی لیگ کے پہلے ایڈیشن میں کامیابی حاصل کی تھی۔ رسمی اعلان کے مطابق گو کہ دونوں ٹیمیں معطل ہیں لیکن تفصیلی فیصلہ ان فرنچائزز کے معاملات کو واضح کرے گا۔ بھارتی کرکٹ بورڈ کے پاس اس فیصلے کو چیلنج کرنے کا اختیار حاصل ہے۔
یاد رہے کہ 2013ء میں راجستھان رائلز کے تین کھلاڑی اسپاٹ فکسنگ میں دھر لیے گئے تھے جن میں معروف ٹیسٹ کھلاڑی سری سانتھ بھی شامل تھے۔ جنہیں تاحیات پابندی کا سامنا کرنا پڑا لیکن ان کا کھولا گیا پنڈورا بکس اب تک بند نہیں ہوسکا اور کئی مراحل طے کرتا ہوا بالآخر راجستھان کے ساتھ ساتھ چنئی پربھی پابندی تک جا پہنچا ہے۔