پاکستان 196 رنز کے بڑے مارجن سے فاتح، سیریز برابر کرنے میں کامیاب
پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو دوسرے ٹیسٹ میں شکست دے کر سیریز برابر کر دی۔ دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا معرکہ ویسٹ انڈیز نے 40 رنز سے جیت لیا تھا اور اب پاکستان نے 196 رنز کے بڑے مارجن سے زیر کر کے پہلے میچ میں شکست کا بدلہ لے لیا۔ ویسٹ انڈین مزاحمت 27 اوورز اور 100 رنز تک جاری رہی اور 230 تک پہنچتے پہنچتے اس کا سفر تمام ہو گیا اور یوں پاکستان سیریز کے ساتھ ساتھ عالمی درجہ بندی میں اپنی چھٹی پوزیشن بچانے میں بھی کامیاب ہو گیا۔
پاکستان کی فتح میں جہاں دوسری اننگ میں توفیق عمر اور مصباح الحق کی سنچریوں نے اہم کردار ادا کیا وہیں عبد الرحمن اور سعید اجمل کی اعلی گیند بازی بھی اہم محرک ثابت ہوئی۔ دونوں کھلاڑیوں نے دوسری اننگ میں ویسٹ انڈیز کے کل 7 کھلاڑیوں کو زیر کیا جن میں عبد الرحمن نے لینڈل سمنز، رامنریش سروان، مارلون سیموئلز اور کارلٹن با کی وکٹیں حاصل کی جبکہ سعید اجمل نے برینڈن نیش، ڈیرن سیمی اور روی رامپال کو ٹھکانے لگایا۔
لیکن اس فتح کے باوجود پاکستان کا ویسٹ انڈیز کو کیریبین سرزمین پر شکست دینے کا خواب ادھورا ہی رہا۔ پاکستان آج تک ویسٹ انڈیز کو اس کی سرزمین پر زیر نہیں کرسکا تھا اور اس مرتبہ مصباح الیون نے اس سنہرے موقع کو اس وقت گنوایا جب پہلے ٹیسٹ میں انتہائی ناقص بلے بازی میچ کو پاکستان کی گرفت سے دور لے گئی۔
ویسٹ انڈیز نے پانچویں دن کے کھیل کا آغاز 130 رنز پانچ کھلاڑی آؤٹ پر کیا تو سعید اجمل نے پاکستان کو چھٹی وکٹ کے لیے زیادہ انتظار نہیں کرایا جب انہوں نے ویسٹ انڈین مزاحمت کی آخری امید برینڈن نیش کو سلپ میں توفیق عمر کے ہاتھوں کیچ کر اکر پاکستان کی فتح کو یقینی بنا دیا۔ نیش 30 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
اس کے بعد کپتان ڈیرن سیمی اور روی رامپال کی دھواں دار لیکن لاحاصل اننگز نے پاکستان کو فتح سے کچھ دیر تک روکے رکھا لیکن عبد الرحمن اور سعید اجمل نے بقیہ کھلاڑیوں کا بھی خاتمہ کر کے ویسٹ انڈیز کو 230 رنز پر زیر کر لیا اور پاکستان کو میچ میں 196 رنز کی شاندار فتح دلا دی۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے کپتان ڈیرن سیمی 41 رنز بنا کر آخری دن کے نمایاں بلے باز رہے جبکہ روی رامپال نے 20 رنز بنائے۔
عبد الرحمن نے دوسری اننگ میں چار اور میچ میں مجموعی طور پر چھ وکٹیں حاصل کیں جبکہ سعید اجمل نے دونوں اننگز میں 3،3 کھلاڑیوں کو زیر کیا۔ دوسری اننگ میں ایک، ایک وکٹ تنویر احمد اور وہاب ریاض کو ملی۔
توفیق عمر کو فتح گر سنچری بنانے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا، جن کی اننگ کی بدولت پاکستان ویسٹ انڈیز کو ایک ناقابل یقین ہدف دینے میں کامیاب ہوا۔
سعید اجمل کو سیریز کے دو ٹیسٹ میچز میں 17 وکٹیں حاصل کرنے پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔سعید اجمل نے 11 وکٹیں پہلے ٹیسٹ میچ میں حاصل کی تھیں تاہم ان کی یہ شاندار کارکردگی بھی پاکستان کو اُس میچ میں فتح سے ہمکنار نہ کر سکی تھی۔
اب پاکستان دو ایک روزہ میچز کھیلنے کے لیے آئرلینڈ جائے گا۔
ویسٹ انڈیز بمقابلہ پاکستان (دوسرا ٹیسٹ 20 تا 24 مئی 2011ء) کا تفصیلی اسکور کارڈ
پاکستان بلے بازی (پہلی اننگ) | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
محمد حفیظ | ک سمنز ب رامپال | 8 | 26 | 1 | 0 |
توفیق عمر | ک با ب رامپال | 11 | 23 | 1 | 0 |
اظہر علی | رن آؤٹ (سروان اور با) | 67 | 197 | 7 | 0 |
اسد شفیق | ک بشو ب رامپال | 0 | 8 | 0 | 0 |
مصباح الحق | ک سیمیولز ب بشو | 25 | 68 | 5 | 0 |
عمر اکمل | ک رامپال ب سیمی | 56 | 88 | 4 | 1 |
محمد سلمان | ک سیمیولز ب بشو | 13 | 33 | 1 | 0 |
عبدالرحمن | ک با ب سیمی | 3 | 21 | 0 | 0 |
تنویر احمد | ایل بی ڈبلیو بشو | 57 | 96 | 10 | 0 |
وہاب ریاض | ک با ب روچ | 0 | 23 | 0 | 0 |
سعید اجمل | ناٹ آؤٹ | 23 | 79 | 1 | 1 |
فاضل رنز | (لیگ بائی 3، وائڈ 4، نو بالز 2) | 9 | |||
مجموعی رنز | (تمام ٹیم 109.5 اوورز میں آؤٹ) | 272 | (اوسط 2.47 رنز فی اوور) |
ویسٹ انڈیز گیند بازی (پہلی اننگ) | اوور | میڈن | رنز | وکٹ |
کیمار روچ | 23 | 9 | 51 | 1 |
روی رامپال | 26 | 4 | 68 | 3 |
ڈیرن سیمی | 28 | 6 | 70 | 2 |
دیوندر بشو | 32.5 | 11 | 80 | 3 |
ویسٹ انڈیز بلے بازی (پہلی اننگ) | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
لنڈل سمنز | ک توفیق عمر ب تنویر احمد | 0 | 2 | 0 | 0 |
کریگ براتھ | ک توفیق عمر ب وہاب ریاض | 15 | 21 | 2 | 0 |
ڈیرن براوو | ک اسد شفیق ب محمد حفیظ | 24 | 87 | 4 | 0 |
رامنریش سروان | اسٹمپ محمد سلمان ب سعید اجمل | 20 | 32 | 3 | 0 |
مارلن سیمیولز | ک توفیق عمر ب سعید اجمل | 57 | 124 | 7 | 2 |
برینڈن نیش | ک مصباح الحق ب محمد حفیظ | 6 | 16 | 1 | 0 |
کارلٹن با | ایل بی ڈبلیو عبدالرحمن | 6 | 8 | 1 | 0 |
ڈیرن سیمی | ک عمر اکمل ب عبدالرحمن | 16 | 26 | 0 | 1 |
کیمار روچ | ایل بی ڈبلیو محمد حفیظ | 29 | 103 | 3 | 1 |
روی رامپال | ناٹ آؤٹ | 32 | 77 | 0 | 2 |
دیوندر بشو | ک توفیق عمر ب سعید اجمل | 1 | 12 | 0 | 0 |
فاضل رنز | (بائے 4، لیگ بائے 4، بو بالز 9) | 17 | |||
مجموعی رنز | (تمام ٹیم 83.5 اوورز میں آؤٹ) | 223 | (اوسط 2.66 رنز فی اوور) |
پاکستان گیند بازی (پہلی اننگ) | اوور | میڈن | رنز | وکٹ |
تنویر احمد | 7 | 1 | 22 | 1 |
وہاب ریاض | 11 | 1 | 59 | 1 |
عبدالرحمن | 29 | 10 | 55 | 2 |
سعید اجمل | 28.5 | 10 | 56 | 3 |
محمد حفیظ | 8 | 0 | 23 | 3 |
پاکستان بلے بازی (دوسری اننگ) | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
محمد حفیظ | ب سیمی | 32 | 76 | 4 | 1 |
توفیق عمر | رن آؤٹ (سیمی) | 135 | 314 | 13 | 0 |
اظہر علی | ک سیمی ب بشو | 53 | 90 | 6 | 0 |
اسد شفیق | ک با ب روچ | 4 | 23 | 1 | 0 |
مصباح الحق | ناٹ آؤٹ | 102 | 141 | 10 | 2 |
عمر اکمل | ب بشو | 30 | 25 | 1 | 2 |
محمد سلمان | ک روچ ب رامپال | 8 | 4 | 0 | 1 |
تنویر احمد | ناٹ آؤٹ | 4 | 5 | 1 | 0 |
فاضل رنز | (وائڈ 7، نو بالز 2) | 9 | |||
مجموعی رنز | (112.2 اوورز پر اننگ ڈکلیئر) | 377 | (اوسط 3.35 رنز فی اوور) |
ویسٹ انڈیز گیند بازی (دوسری اننگ) | اوور | میڈن | رنز | وکٹ |
کیمار روچ | 21 | 6 | 58 | 1 |
روی رامپال | 24.2 | 6 | 87 | 1 |
ڈیرن سیمی | 23 | 3 | 64 | 1 |
دیوندر بشو | 38 | 5 | 149 | 2 |
برینڈن نیش | 6 | 0 | 19 | 0 |
ویسٹ انڈیز بلے بازی (دوسری اننگ) | رنز | گیندیں | چوکے | چھکے | |
لنڈل سمنز | ک محمد حفیظ ب عبدالرحمن | 24 | 57 | 2 | 0 |
کریگ براتھ | ب تنویر احمد | 0 | 5 | 0 | 0 |
ڈیرن براوو | ایل بی ڈبلیو وہاب ریاض | 50 | 144 | 2 | 2 |
رامنریش سروان | ایل بی ڈبلیو عبدالرحمن | 0 | 4 | 0 | 0 |
مارلن سیمیولز | ک محمد سلمان ب عبدالرحمن | 6 | 33 | 0 | 0 |
برینڈن نیش | ک توفیق عمر ب سعید اجمل | 30 | 72 | 2 | 0 |
کارلٹن با | ایل بی ڈبلیو عبدالرحمن | 18 | 59 | 2 | 0 |
ڈیرن سیمی | ک مصباح الحق ب سعید اجمل | 41 | 51 | 6 | 0 |
کیمار روچ | رن آؤٹ (وہاب ریاض) | 12 | 37 | 1 | 0 |
روی رامپال | ک عمر اکمل ب سعید اجمل | 20 | 22 | 2 | 2 |
دیوندر بشو | ناٹ آؤٹ | 3 | 5 | 0 | 0 |
فاضل رنز | (بائے 8، لیگ بائے 6، وائڈ 6، نوبالز 6) | 26 | |||
مجموعی رنز | (تمام ٹیم 80.3 اوورز میں آؤٹ) | 230 | (اوسط 2.85 رنز فی اوور) |
پاکستان گیند بازی (دوسری اننگ) | اوور | میڈن | رنز | وکٹ |
تنویر احمد | 5 | 0 | 10 | 1 |
وہاب ریاض | 10 | 1 | 39 | 1 |
عبدالرحمن | 24.3 | 10 | 65 | 4 |
سعید اجمل | 31 | 7 | 79 | 3 |
محمد حفیظ | 10 | 1 | 23 | 0 |