جنوبی افریقہ کے دورۂ بھارت کو سخت دھچکا

2 1,037

لڑکپن میں، یا پچپن میں ہی سہی، آپ نے گلی میں کرکٹ تو کھیلی ہوگی۔ جب فیلڈرز کم پڑ جائیں تو مخالف ٹیم سے اُدھار لے لیے جاتے ہیں۔ لیکن اگر آپ سے کہا جائے کہ صرف گلی محلے میں ہی نہیں بلکہ بین الاقوامی کرکٹ میں بھی ایسا ہوچکا ہے تو شاید آپ کو یقین نہ آئے۔ لیکن یہ جان کر آپ کو حیرت ضرور ہوگی کہ بھارت، آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کی اے ٹیموں کے درمیان جاری سیریز میں یہ انوکھا واقعہ پیش آیا ہے۔

میزبان بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان مقابلہ شروع تو بخیر و خوبی سے ہوا اور مہمان ٹیم نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے 244 رنز بھی بنا ڈالے لیکن کھانے کے وقفے کے بعد جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں کے لیے کھیلنا دشوار ہوگیا۔ ایک کے بعد دوسرا کھلاڑی طبیعت ناساز ہونے کی شکایت کرکے میدان چھوڑنے لگا یہاں تک کہ 8 کھلاڑی میدان سے واپس آ گئے۔ ان میں جنوبی افریقہ 'اے' کے لیے سنچری بنانے والے بلے باز کوئنٹن ڈی کوک بھی شامل تھے۔

معاملہ اس قدر گمبھیر ہوگیا کہ ان کھلاڑیوں کو ہسپتال منتقل کرنا پڑا جو زہر خورانی (فوڈ پوائزننگ) کا شکار ہوگئے تھے۔ نصف اسکواڈ کی غیر حاضری کے بعد فیلڈنگ کرنے والی ٹیم کے پاس کھلاڑی اتنے کم پڑ گئے کہ اپنے وڈیو اینالسٹ ہینرکس کوئرٹزن کو میدان میں اتارنا پڑا یہاں تک کہ بھارت کے کھلاڑی مندیپ سنگھ بھی حریف ٹیم کے لیے یہ ذمہ داری نبھاتے دکھائی دیے۔ دونوں نے کبھی سوچا بھی نہ ہوگا کہ مقابلہ اتنی عجیب صورت اختیار کرلے گا کہ انہیں فیلڈنگ کرنا پڑے گی۔

یاد رہے کہ جنوبی افریقہ کو رواں سال اکتوبر میں بھارت کا دورہ کرنا ہے اور اس سے قبل 'اے' ٹیم کے دورے میں جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے بعد یہ سوال ذہن میں آتا ہے کہ کیا جنوبی افریقہ اس پر بھارت کے خلاف کوئی احتجاجی قدم اٹھائے گا؟ آیا وہ اپنے صف اول کے کھلاڑیوں کو بھیجنے کا خطرہ مول لے گا؟ یا دنیائے کرکٹ کے 'چودھری' یعنی بھارت سے وابستگی کے دور رس فوائد کو دیکھ کر چپ سادھ لے گا؟ یہ آنے والا وقت بتائے گا اور بہت جلد بتائے گا۔