کولمبو میں زبردست گرماگرمی، ایشانت کا دماغ گھوم گیا

4 1,190

بھارت 22 سال سے سری لنکا میں سیریز جیتنے کے ترسا، جب جیت کی پیاس اپنی انتہاؤں کو پہنچی تو قیادت ویراٹ کوہلی جیسے جارح مزاج کھلاڑی کے ہاتھ لگی۔ شاید یہی وجہ ہے کہ ان کے مزاج کی گرمی اب پوری ٹیم میں دکھائی دے رہی ہے۔ کولمبو کے سنہالیز اسپورٹس کلب میں ایشانت شرما کا غصہ بھی اپنے عروج پر پہنچا تو سری لنکا کے چند کھلاڑیوں نے بھی حدت میں مزید اضافہ کیا ہے۔

معاملہ بھارت کی دوسری اننگز کے اختتامی لمحات میں بگاڑ کی انتہا تک پہنچا جب ایشانت شرما بلے بازی کررہے تھے اور گیند سری لنکا کے دھمیکا پرساد کے ہاتھوں میں تھی۔ اننگز کے 77 ویں اوور میں پرساد نے ایشانت کو ابتدائی تینوں گیندوں پر باؤنسر مارے۔ اس دوران تیسری گیند پر زیادہ جوش میں آنے کے باعث دھمیکا کا قدم کریز سے آگے پڑ گیا اور امپائر کی جانب سے نو-بال قرار دے دی گئی۔ دھمیکا نے بلے باز کو گھور کر دیکھا تو ایشانت مسکرا اٹھے جس پر انہیں مزید جوش آ گیا۔ بعد ازاں اس غصے کو مزید مہمیز تب ملا، جب ایشانت ایک رن لینے کے لیے دوڑے اور دھمکا کے قریب سے گزرتے ہوئے ان کی جانب اشارہ کیا کہ گیند پر گیند مارکر دکھا۔ یہ بہت بڑا چیلنج تھا کیونکہ طویل قامت ایشانت شرما کا قد 6 فٹ 4 انچ ہے۔ اسی دوران دنیش چندیمال بھی بیچ میں کود پڑے، یہاں تک کہ وہ ایشانت کے کندھے سے اپنا کندھا ٹکراتے ہوئے نکل گئے۔ اس دوران امپائر بھی صلح صفائی کے لیے آئے لیکن معاملہ ہاتھ سے نکل چکا تھااگل گیند باؤنسر تھا، جسے ایشانت نے پیچھے ہٹ کر چھوڑ دیا۔

اوور کی آخری گیند پر پرساد نے آشون کو آؤٹ کرکے بھارتی اننگز کو خاتمہ کردیا۔ ایشانت شرما نے فوراً پویلین کی جانب دوڑ لگائی تاکہ سری لنکا کو جلد از جلد بلے بازی کے لیے میدان میں اترنا پڑے۔ اس دوران سری لنکا کے کپتان اینجلو میتھیوز نے دھمیکا پرساد کو اشارہ کیا، جو ایشانت کے پیچھے دوڑے اور سیڑھیوں پر انہیں جا لیا اور صلح صفائی کی کوشش کی لیکن شاید ایشانت کو یہ منظور نہ تھا۔ سری لنکا کی اننگز کے پہلے ہی اوور میں انہوں نے اوپل تھارنگا کو آؤٹ کیا پھر ساتویں اوور میں دنیش چندیمال کو ٹھکانے لگانے کے بعد تو ایشانت آپے سے ہی باہر ہوگئے۔

سری لنکا کے اننگز کے 7 ویں اوور کی آخری گیند پر چندیمال سلپ کی جانب کیچ دے بیٹھے جسے لوکیش راہول نہ پکڑ سکے اور گیند ان کے ہاتھوں سے نکل گئی لیکن دوسری سلپ میں کھڑے کپتان ویراٹ کوہلی نے گیند کو تھام لیا اور یوں چندیمال کی وکٹ بھی گرگئی۔ یہی وہ چندیمال تھے، جو کچھ دیر قبل دھمیکا اور ایشانت کی لڑائی کے درمیان میں کودے تھے اور ایشانت سے ٹکراتے ہوئے گئے تھے۔ بدلہ چکانے کے بعد ایشانت نے اپنے سر پر کئی مرتبہ ہاتھ مارے، نجانے کیا ثابت کرنا چاہ رہے تھے۔ شاید خود کو تھپڑ مار کر یقین دلانا چاہ رہے تھے کہ وہ وکٹ لے چکے ہیں۔ بہرحال، ایشانت کا یہ غصہ اور جوش بھارت کو مقابلے میں بالادست پوزیشن پر لے آیا ہے۔ کیونکہ سری لنکا کو جیتنے کے لیے آخری روز 386 رنز کا ہدف درپیش ہے اور اس کی تین وکٹیں محض 67 رنز پر گرچکی ہیں۔

ایشانت اس سے قبل اتوار کو اپنی بلے بازی کے دوران رنگانا ہیراتھ سے بھی لڑکے تھے اور اسی روز کوسال پیریرا سے بھی تند و تیز جملوں کا تبادلہ کیا تھا۔ ویسے ان پر دوسرے ٹیسٹ میں حد سے زیادہ جوش دکھانے پر میچ فیصد کا 35 فیصد جرمانہ بھی لگ چکا ہے اور اگر اس ٹیسٹ میں بھی ایسا کچھ ہوا تو ان پر پابندی بھی عائد ہوسکتی ہے۔