پاکستان سپر لیگ، کئی غیر ملکی کھلاڑی شرکت پر رضامند

1 1,134

پاکستان سپر لیگ کی بیل منڈھے چڑھتی نظر آ رہی ہے اور آج اس سلسلے میں ایک اہم خبر کئی نامور غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے رضامندی کی صورت میں ملی ہے۔

پاکستان نے اپنی نوعیت کی منفرد لیگ کے لیے اگلے سال فروری میں قطر کے دارالحکومت دوحہ کا انتخاب کیا ہے اور آئندہ چند ماہ اس لیگ کے انتظامات کے لیے بہت اہم ہوں گے جن میں بلاشبہ ایک اہم ترین معاملہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی شرکت ہے۔ پاکستان میں امن و امان کی ناقص صورتحال کی وجہ سے لیگ کا انعقاد نہ ہونے کی شاید بڑی وجہ غیر ملکی کھلاڑیوں کی آمد میں ہچکچاہٹ ہوگی۔ جب پاکستان نے قطر میں انعقاد کا فیصلہ کیا تو اسی وقت اندازہ ہوگیا تھا کہ مختلف غیر ملکی کھلاڑیوں کی جانب سے لیگ کھیلنے کی تصدیق ہوچکی ہے۔

ذرائع کے مطابق اب تک ویسٹ انڈیز، جنوبی افریقہ، نیوزی لینڈ، آسٹریلیا اور سری لنکا کے کھلاڑی لیگ کھیلنے پر رضامندی ظاہر کر چکے ہیں جبکہ دیگر سے مذاکرات جاری ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے جن کھلاڑیوں نے حامی بھری ہے ان میں مایہ ناز آل راؤنڈرز کیرون پولارڈ اور ڈیوین براوو، بہترین اسپنر سنیل نرائن، ڈیوین اسمتھ اور سیموئل بدری شامل ہیں۔ سری لنکا کے نمبر ایک ٹی ٹوئنٹی بلے باز تلکارتنے دلشان کے علاوہ تھیسارا پیریرا بھی پاکستان سپر لیگ میں دلچسپی رکھتے ہیں اور غالباً اجنتھا مینڈس بھی غیر ملکی کھلاڑیوں کی فہرست میں جگہ پائیں۔ جنوبی افریقہ کے رابن پیٹرسن اور رچرڈ لیوی، انگلستان کے مائیکل کاربیری اور ٹم بریسنن اور نیوزی لینڈ کے گرانٹ ایلیٹ اور جیمز فرینکلن پاکستان سپر لیگ کے پہلے ایڈیشن میں کھیلتے نظر آ سکتے ہیں۔ آسٹریلیا کے بریڈ ہوج بھی ممکنہ طور پر کسی پاکستانی فرنچائز کی جانب سے کھیلیں گے۔

واضح رہے کہ پاکستان سپر لیگ میں پانچ ٹیمیں کھیلیں گی، جو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے علاوہ چاروں صوبائی دارالحکومتوں کراچی، لاہور، پشاور اور کوئٹہ کی نمائندہ ہوں گی۔ لیگ کی کل انعامی مالیت ایک ملین ڈالرز ہے جو آغاز کے لیے اچھی خاصی رقم ہے اور پی سی بی کو قوی امید ہے کہ وہ اس سے اپنے خسارے کو منافع میں بدل سکے گا۔ اس سے ہٹ کر یہ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے سیکھنےکا بہت اچھا موقع ہوگا۔ وہ دنیائے کرکٹ کے بڑے کھلاڑیوں کے شانہ بشانہ کھیل کر اپنے تجربے میں قیمتی اضافہ کرسکیں گے۔