سچن کی ایک روزہ ڈبل سنچری، پہلی نہیں بلکہ دوسری

0 1,143

اگر کوئی پوچھے کہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں اولین ڈبل سنچری کس نے بنائی تھی؟ تو زیادہ تر کرکٹ شائقین بغیر کسی توقف کے سابق بھارتی بلے باز سچن تنڈولکر کا نام لیں گے۔ لیکن آپ کو یہ جان کر شاید حیرت ہو کہ سچن کے اس ریکارڈ سے 13 سال قبل یہ کارنامہ ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں انجام دیا جاچکا تھا، 1997ء میں، لیکن کس نے؟

آسٹریلیا کی معروف خاتون کھلاڑی بیلنڈا کلارک نے، جنہوں نے بھارت میں کھیلے گئے عالمی کپ میں ڈنمارک کے خلاف 229 رنز کی ناقابلِ شکست اننگز کھیلی تھی۔ بیلنڈانے صرف 155 گیندوں پر یہ اننگز تراشی اور ان کی تیز رفتار سنچری کی بدولت آسٹریلیا نے 50 اوورز میں 412 رنز کا پہاڑ جیسا مجموعہ حاصل کیا۔ بعد میں ڈنمارک جب بلے بازی کے لیے اترا تو صرف 49 رنز پر سب کھلاڑی آؤٹ ہوگئے۔ ایسی کارکردگی تو آج تک آسٹریلیا کا کوئی مرد نہیں دکھا سکا۔ اس کے کوئی 13 سال بعد سچن نے گوالیار کے میدان پر ایک روزہ کرکٹ تاریخ کی 'دوسری' ڈبل سنچری بنائی۔ بیلنڈا اس پر بھی بہت خوش ہوئی تھیں اور انہوں نے سچن کو مبارک باد بھی پیش کی تھی۔

belinda-clark

1991ء سے 2005ء تک آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والی بیلنڈا کلارک نے اپنی قیادت میں آسٹریلیا کو تین بار عالمی کپ کے فائنل تک پہنچایا اور دو بار کامیابی بھی دلائی۔ انہوں نے کل 118 ایک روزہ مقابلے کھیلے، جن میں 47.49 کے عمدہ اوسط کے ساتھ 4844 رنز بنائے۔ جن میں پانچ سنچریاں اور 30 نصف سنچریاں شامل تھیں۔

بیلنڈا نے اپنے کرکٹ کیریئر میں اپنے آپ کو بہترین خاتون کھلاڑی کے طور پر منوایا، لیکن اپنے ہم عصر مرد کرکٹرز کے برخلاف انہیں شایانِ شاں پہچان نہیں مل پائی۔ بین الاقوامی کرکٹ میں مرد کھلاڑیوں کے ریکارڈز کو ہی سراہا جاتا ہے، یاد رکھا جاتا ہے اور مقدم سمجھا جاتا ہے لیکن خواتین کھلاڑیوں کے کارناموں کو وہ اہمیت اور توجہ نہیں ملتی۔ حالانکہ خواتین کی کرکٹ ہمیشہ مردوں سے چند قدم آگے ہی رہی ہے، جیسا کہ بین الاقوامی کرکٹ کا پہلا ایک روزہ عالمی کپ مردوں سے بھی پہلے کھیلا گیا تھا۔