آسٹریلیا کے بعد جنوبی افریقہ نے بھی اپنی ٹیم بنگلہ دیش بھیجنے سے انکار کردیا
کہا جاتا ہے کہ جو کسی دوسرے کے لیے گڑھا کھودتا ہے وہ خود اس میں گرتا ہے۔ گزشتہ کئی ماہ سے بنگلہ دیشی کرکٹ ٹیم صرف اِس لیے پاکستان کا دورہ نہیں کررہی کہ اُنہیں پاکستان میں سیکورٹی خدشات لاحق ہیں مگر کچھ ایسی ہی صورتحال گزشتہ دنوں بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کو اُس وقت درپیش ہوئی جب جنوبی افریقی بورڈ نے امن و امان کی ابتر صورتحال کے سبب خواتین کرکٹ ٹیم کا دورہ بنگلہ دیش ملتوی کردیا، اِس فیصلے سے محض 4 دن پہلے ہی آسٹریلوی بورڈ بھی اپنی مردوں کی ٹیم بنگلہ دیش بھیجنے سے انکار کرچکاہے۔
بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کے صدر نزمل حسن نے فیصلہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ جنوبی افریقی بورڈ امن و امان سے متعلق تفصیلی رپورٹ کا خواہ ہے مگر ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اگلے ہفتے دبئی میں انٹرنیشنل کرکٹ بورڈ کے اجلاس میں اِس حوالے سے تفصیلی گفتگو کی جائے اور سیکورٹی کے حوالے سے تمام خدشات کو مل بیٹھ کر دور کرنے کی کوشش کی جائے۔
نذمل حسن نے کہا کہ دہشتگردی کے حوالے سے خطرات کو اگلے سات روز میں حل کرلیا جائے گا جس کے بعد دونوں ٹیمیں بغیر کسی خوف کے بنگلہ دیش کا دورہ کرسکتی ہیں، لیکن ہم اِس حوالے سے بذریعہ ای میل گفتگو کرنے کے بجائے مل بیٹھ کر مسئلے کو حل کرنے کے خواہ ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں چاہتے کہ جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا سیکورٹی کے حوالے سے منفی رائے قائم کریں، اِس لیے ہماری کوشش ہے کہ دبئی میں ہم اُن سے اِس حوالے سے گفتگو کریں اور مختصر سی تاخیر کے بعد سیریز کا انعقاد ضرور ہو۔
نذمل حسن نے یہ بھی کہا کہ وہ انٹرنیشنل کرکٹ بورڈ سے بھی اِس حوالے سے بات کریں گے تاکہ مسئلہ کا مستقل حل نکالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ حالات کو اِس طرح سے حل کیا جائے کہ بہترین سیکورٹی کی موجودگی میں ٹیمیں وہاں بھی کھیلنے کے لیے راضی ہوجائیں جہاں سیکورٹی خدشات لاحق ہوں۔