آئی سی سی ایونٹ میں پاکستان کو بھارت کیخلاف کھیلنے سے انکار کردینا چاہیے
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کے سابق صدر احسان مانی نے پاکستان کو مشورہ دیا ہے کہ جب تک بھارت پاکستان کے خلاف سیریز کھیلنے کے لیے راضی نہیں ہوجاتا تب تک پاکستان کو چاہیے کہ آئی سی سی کے کسی بھی ایونٹ کے راونڈ میچوں میں بھارت کے خلاف کھیلنے سے انکار کردے۔
اپنے حالیہ بیان میں احسان مانی کا کہنا تھا کہ اگر بھارت دسمبر میں متحدہ عرب امارت میں پاکستان کے خلاف طے شدہ سیریز کھیلنے سے انکار کردے تو پاکستان کو چاہیے کہ وہ بھی آئی سی سی کے کسی بھی ایونٹ میں بھارت کے خلاف راونڈ میچوں میں کھیلنے سے انکار کردے۔ مانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو اِس بات کا مکمل اختیار ہے کہ وہ آئی سی سی کو یہ درخواست دے کہ وہ بھارت کے خلاف میچ نہیں کھیلنا چاہتا۔
احسان مانی نے کہا کہ پاک بھارت میچ کسی بھی ایونٹ میں سب سے زیادہ منافع دینے والا میچ ہوتا ہے اور اگر پاکستان کھیلنے سے انکار کردے تو یقینی طور پر پاکستان اپنے مطالبات منوانے میں کامیاب ہوسکتا ہے۔
مانی نے کہا کہ اِس فیصلے کے ساتھ ساتھ پاکستان آئی سی سی کے سامنے اِس معاملے کو بھی اُٹھا سکتا ہے کہ کرکٹ بورڈز میں سیاسی شخصیات کو شامل نہیں کرنا چاہیے۔ اِس کی دو بڑی وجوہات ہیں۔ پہلی یہ کہ یہ نہ صرف آئی سی سی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ سیاسی شخصیات کی موجودگی سے سیاسی اثرورسوخ کو بڑھایا جارہا ہے جس کا سب سے زیادہ نقصان کھیل کو ہورہا ہے۔
مانی کہتے ہیں کہ ہمیشہ بھارتی بورڈ یہ کہہ کر پاکستان کے خلاف سیریز کھیلنے سے انکار کردیتا ہے کہ اُسے اپنی حکومت سے اجازت درکار ہے، لیکن اُن کے نزدیک یہ سب بہانہ ہے درحقیقت بھارت ہم سے کھیلنا ہی نہیں چاہتا۔
احسان مانی نے مزید کہا کہ اگرچہ یہ بات ٹھیک ہے کہ بھارت کے خلاف سیریز نہ ہونے کے سبب پاکستان کو مالی طور پر نقصان ہورہا ہے لیکن میں یہ بات یقینی طور پر کہہ سکتا ہوں کہ اگر پاکستان بھارت کے خلاف سیریز نہ کھیلے تب بھی وہ اپنے معاملات اچھی طرح سے چلا سکتا ہے۔
مانی نے کہا کہ میں ایک بار پھر کہتا ہوں کہ اگر بھارت پاکستان کے خلاف دسمبر میں طے شدہ سیریز نہیں کھیلتا تو پاکستان کو بھی جارحانہ مزاج اختیار کرنا ہوگا۔ پاکستان کو آئی سی سی سے گزشتہ برس گورننس سسٹم میں ہونے والی تبدیلی پر نظر ثانی کا بھی مطالبہ کرنا چاہیے۔