"انگلستان کے خلاف شین وارن کی یاد تازہ کرنے کے لیے تیار ہوں"
اگر گیند بازوں کے حوالے سے بات کی جائے تو پاکستان اِس شعبے میں ہمیشہ سے ہی خود کفیل رہا ہے، ’ٹو ڈبلیوز‘ کا دور تو جیسے مخالفین کے لیے خوفناک خواب کی حیثیت رکھتا ہے، پھر راولپنڈی ایکسپریس، پھر لیگ اسپنر مشتاق احمد، دوسرا ایجاد کرنے والے ثقلین مشتاق، جب یہ سب لوگ چلے گئے تو سعید اجمل کی انٹری ہوتی ہے، جب اُن کے ایکشن پر بھی سوالیہ نشان اُٹھ گئے تو دنیا سمجھی کہ اب تو جان چھٹی مگر اِس مشکل وقت میں سامنے آئے یاسر شاہ۔
یاسر شاہ کے کیرئیر پر بات کی جائے تو اُنہوں نے اب تک صرف 10 ٹیسٹ میچ کھیلے ہیں مگر اِتنے مختصر کیرئیر میں پاکستان کے لیے 61 وکٹیں لے کر سب سے کامیاب گیند باز بن چکے ہیں اور مزید کامیابیوں کے حصول کے لیے وہ نہ صرف خواب دیکھ رہے ہیں بلکہ خواب کو حقیقت میں بدلنے کے لیے اُن کے پاس بلند عزائم بھی ہیں اور جذبہ بھی۔
اگرچہ انگلستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ سے قبل وہ انجرڈ ہوگئے تھے اور میچ میں شرکت نہ کرسکے تھے، اور اُن کی عدم شرکت کے سبب یقینی طور پر پاکستان مشکلات میں دکھائی تھی، یہی وجہ ہے کہ یاسر شاہ نے اپنے تازہ بیان میں کہا ہے کہ وہ انگلستان کے خلاف ویسی ہی کارکردگی دینا چاہتے ہیں جیسی کارکردگی ماضی کے عظیم لیگ اسپنر شین وارن انگلستان کے خلاف دیا کرتے تھے۔ یاد رہے کہ شین وارن نے 708 وکٹوں میں سے 195 وکٹیں انگلستان کے خلاف ہی لیں ہیں۔
ماہرین کی رائے میں یاسر شاہ اِس سیریز میں پاکستان کے لیے اہم مہرہ ہیں اور خود یاسر بھی اپنی ذمہ داریوں کو سمجھتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ اپنے حالیہ بیان میں اُنہوں نے کہا کہ وہ بقیہ ٹیسٹ میچوں میں انگلستان کی بیٹنگ لائن کو اُسی طرح تباہ کرنا چاہتے ہیں جس طرح شین وارن نے 07-2006 کی ایشیز میں 23 وکٹیں لے کر کیا تھا، واضح رہے کہ یہ سیریز آسٹریلیا نے 0-5 سے جیتی تھی۔
یاسر شاہ کا کہنا ہے کہ میں نے وہ سیریز دیکھی ہے، اور لیگ اسپنر کے سامنے انگلستان کے بلے بازوں کی کن کن مشکلات کا سامنا رہتا ہے اُن کا بغور جائزہ بھی لیا اور ایسی گیند بازی کے لیے مسلسل محنت بھی کی ہے اور اُمید ہے کہ وہ مطلوبہ نتائج بھی حاصل کرنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
یاسر شاہ نے مزید کہا تھا کہ اُن کے خیال میں انگلستان کے بلے باز اسپن گیند بازی کو کھیلنے میں بہت حد تک کمزور ہیں اور اُن کی کمزوریوں پر کام کرکے اچھے نتائج حاصل کرسکتے ہیں۔
یاسر شاہ کا اپنی فٹنس سے متعلق کہنا تھا کہ وہ اب وہ 99 فیصد فٹ ہیں۔ اُنہوں نے گیند بازی بھی کی ہے اور اُنہیں کس بھی مشکل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ جب اُنہیں کمر کا درد تھا تو اُس وقت اُن کے یلے چلنا بھی ممکن نہیں تھا۔
یاسر شاہ کا کہنا تھا کہ دبئی میں نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچوں میں اُن کی کارکردگی بہت اچھی رہی ہے اور اُنہیں امید ہے کہ اگر اُنہوں نے ٹھیک جگہوں پر گیند بازی کی تو اِس بار بھی کارکردگی اچھی رہے گی۔