پاک-بھارت سیریز کا امکان اب بھی موجود ہے: راجیو شکلا

0 1,035

جب پاک-بھارت آئندہ سیریز کے امکانات صفر تر آ گئے ہیں تو بھارتی کرکٹ بورڈ کے سینئر عہدیدار راجیو شکلا کہتے ہیں کہ اب بھی باہمی سیریز کا معاملہ پٹری سے نہیں اترا ہے اور امکانات اب بھی باقی ہیں۔ ساتھ ہی انہوں نے زور دیا ہے کہ گزشتہ ہفتے بھارت کا دورہ کرنے والے پاکستانی کرکٹ بورڈ کے عہدیداران کی مہمان نوازی کے تمام تقاضے پورے کیے گئے۔

انڈین پریمیئر لیگ کے چیئرمین راجیو شکلا کی یہ گفتگو ایک ایسے وقت پر منظرعام پر آئی ہے جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ شہریار خان نے کہا ہے کہ دسمبر میں پاک-بھارت سیریز کے امکانات نہ ہونے کے برابر ہیں اور اگلے سال ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں شرکت کے لیے پاکستان کی بھارت روانگی کا انحصار مذکورہ سیریز کے حوالے سے بھارت کے جواب پر ہوگا۔ شہریار خان بھارتی کرکٹ بورڈ کے سرد رویے پر بھی شکوہ کناں دکھائی دیے لیکن راجیو کہتے ہیں کہ بھارتی بورڈ کی نظریں دونوں ملکوں کے کرکٹ سربراہان کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ جاری رکھنے پر ہیں اور اس سلسلے میں بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان جاری سیریزکے بعد قدم اٹھایا جائے گا۔

راجیو شکلاکا کہنا ہے کہ پاک-بھارت سیریز کے امکانات اب بھی قائم ہیں اورجیسے ہی جنوبی افریقہ کے خلاف مقابلے ختم ہوں گے، مذاکرات کی میز پر دوبارہ بیٹھا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی بورڈ نے پاکستانی وفد کی بھرپور مہمان نوازا کی تھی، لیکن شیوسینا کے حملے نے سوموار کو طے شدہ ملاقات کو نقصان پہنچایا۔

دوسری جانب پاکستان کرکٹ بورڈ کی ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن نجم سیٹھی کا بھی کہنا ہے کہ ہمیں بھارت کی جانب سے مذاکرات جاری رکھنے کا مثبت پیغام ملا ہے۔ نجم سیٹھی دورۂ بھارت پر شہریار خان کے ہمراہ تھے اور ان کا کہنا ہے کہ شیو سینا کا مسئلہ خود بھارتی بورڈ کے لیے شرمناک مقام ہے، اور بھارتی ذرائع ابلاغ بھی اس پر کڑی تنقید کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر وہ مذاکرات میں دلچسپی نہ رکھتے تو مستقبل قریب میں امکانات کی جانب اشارہ بھی نہ کرتے۔

بہرحال، یہ نجم سیٹھی کی رائے ہو سکتی ہے کہ جن کے عہد میں پاکستان اور بھارت کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر دستخط ہوئے تھے اور دسمبر 2015ء میں دونوں ملکوں کے درمیان باہمی مکمل سیریز طے ہوئی تھی۔ شہریار خان کی رائے بالکل مختلف ہے، وہ کہتے ہیں کہ اس یادداشت میں کوئی ایک جملہ بھی ایسا نہیں جو بھارت کو سیریز کھیلنے پر مجبور کرسکے، یا نہ کھیلنے کی صورت میں پاکستان کو زر تلافی دلا سکے۔