ویسٹ انڈیز ڈھیر، سوبرز-ٹسیرا ٹرافی سری لنکا کے نام
دبئی میں انگلستان کے بلے باز پاکستان کے خلاف ناقابل یقین مزاحمت کررہے تھے لیکن ویسٹ انڈیز نے ان سے ذرا سبق نہ سیکھا اور آخری دن چاروں خانے چت ہو کر سیریز سری لنکا کی گود میں ڈال دی۔
ویسٹ انڈیز کو بہترین موقع میسر آیا تھا۔ 244 رنز کے ہدف کے تعاقب میں چوتھے دن کا پورا کھیل بارش کی نذر ہوا اور اسے آخری روز 224 مزید رنز کی ضرورت تھی اور اس کی 9 وکٹیں باقی تھیں۔ کریز پر شائی ہوپ اور ڈیرن براوو بغیر کسی نقصان کے مجموعے کو 80 رنز تک لے آئے تھے۔
گزشتہ دونوں ہوم سیریز میں پاکستان اور بھارت کے ہاتھوں شکست کے بعد سری لنکا کے ہاتھ آنے والا سنہرا موقع ضائع ہونے لگا لیکن اسپن گیندبازوں نے ایسا ہونے نہیں دیا۔ انہوں نے سب سے پہلے اس شراکت داری کو توڑا اور اس کے بعد تو گویا مالی کے موتی ہی بکھر گئے۔
کہاں 80 رنز پر صرف ایک وکٹ اور کہاں 125 رنز پر 6 آؤٹ، اس میں براوو کی قیمتی وکٹ بھی شامل تھی جنہوں نے 134 گیندوں پر دو چھکوں کی مدد سے 61 رنز بنائے۔ وہ ہیراتھ کے اس اوور میں آؤٹ ہوئے جس نے میچ کے حتمی رخ کا فیصلہ کیا۔ ہیراتھ نے پہلے دنیش رامدین کو آؤٹ کیا اور چند ہی گیندوں کے بعد براوو کا قصہ بھی تمام کردیا۔
آخری بلے بازوں میں سے کسی نے کوئی خاص مزاحمت نہ کی، یہاں تک کہ پوری ٹیم 171 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
پاک-انگلستان دبئی ٹیسٹ جب ختم ہوا تو آخری دن کے صرف سات اوورز باقی تھے، جبکہ ویسٹ انڈیز اس بری طرح لڑکھڑایا کہ اس کے ڈھیر ہوتے وقت 41 اوورز کا کھیل اور کامیابی کے لیے محض 73 رنز باقی تھے۔
سری لنکا کی جانب سے رنگانا ہیراتھ نے 56 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں۔ رامدین اور براوو کے بعد انہوں نے جیروم ٹیلر اور پھر آخر میں کیمار روچ کو آؤٹ کرکے سری لنکا کو کامیابی سے ہمکنار کیا۔
یہ رواں سال کسی بھی طرز کی کرکٹ میں سری لنکا کی پہلی سیریز کامیابی ہے جس میں ملنڈا سری وردنا کو میچ جبکہ ہیراتھ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔