ویسٹ انڈیز فتح کے حصول میں ایک بار پھر ناکام
اگرچہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں کلین سوئپ کرنے کے بعد سری لنکن ٹیم تین ایک روزہ میچوں کی سیریز میں بھی دو۔صفر کی فیصلہ کن برتری حاصل کرچکی تھی، اور تیسرے میچ میں فتح میزبان ٹیم کے لیے کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتی تھی مگر ویسٹ انڈیز کے لیے یہ میچ اِس لیے اہمیت کا حامل تھا کہ اگر تیسرے میچ میں بھی شکست ہوگئی تو ایک اور کلین سوئپ کی ہزیمت سہنی پڑے گی، مگر تمام تر کوششوں کے باوجود ویسٹ انڈیز تیسرا ایک روزہ میچ بھی دک ورتھ لیوس سسٹم کے تحت 19 رنز سے ہار گیا اور یوں سری لنکا ایک روزہ سیریز میں بھی کلین سوئپ کرنے میں کامیاب ہوگیا۔
پالیکیلے کے میدان میں کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں سری لنکن کپتان اینجیلو میتھیوز نے ٹاس جیت کر پہلے گیند بازی کا فیصلہ کیا، یوں تینوں میچ میں پہلے بلے بازی میزبان ٹیم کو ہی کرنی پڑی۔ بقیہ میچوں کی طرح یہ میچ بھی بارش کی وجہ سے متاثر ہوا اور اِس کو 36 اوورز تک محدود کرنا پڑا۔
ہر بار کی طرح اِس بار بھی ویسٹ انڈیز کے ابتدائی بلے باز اپنی ذمہ داریوں کو پورا نہ کرسکے، بلکہ اگر یوں کہا جائے کہ ذمہ داری کو پورا کرنے میں بُری طرح ناکام ہوگئے تو زیادہ بہتر ہوگا۔ سری لنکن تیز گیند باز لستھ مالنکا اور سرانگا لکمل کے سامنے ابتدائی چار بلے باز بُری طرح لڑکھڑا گئے اور صرف 18 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
اِس صورتحال تو دیکھنے کے بعد یہی لگ رہا تھا کہ اگر سری لنکا کو دو، تین مزید وکٹیں مل گئیں تو ویسٹ انڈیز کے لیے سو کا ہندسہ عبور کرنا بھی مشکل بن جائے گا۔ مگر اِس مشکل ترین حالات میں مارلن سیمولز نے کچھ ہمت دکھائی اور اُن کی شاندار سنچری کے سبب ویسٹ انڈیز کی ٹیم مقررہ اوورز میں بمشکل 206 رنز بنانے میں کامیاب ہوگئی، جبکہ اُس کے نو کھلاڑی آوٹ ہوئے تھے۔ سیمولز نے پندرہ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے 110 رنز بنائے تھے، اُن کے علاوہ صرف کپتان جیسن ہولڈر اور کارلوس بریتھویٹ ایسے کھلاڑی جو دہرے ہندسے تک پہنچ سکے جنہوں نے بالترتیب 19 اور 18 رنز بنائے۔
ویسٹ انڈیز کی ٹیم کو 206 رنز تک محدود کرنے کا سہرا کسی ایک سری لنکن گیند باز کو نہیں جاتا بلکہ یہ ایک ٹیم ایفرٹ کا نتیجہ تھا۔ سری لنکا کی جانب سے لستھ مالنگا، سرانگا لکمل، دشمانتھا چیمارا اور اجنتا منڈس نے دو، دو کھلاڑیوں کو آوٹ کیا جبکہ کپتان اینجیلو میتھوز کے حصے میں ایک وقت آئی۔
ہدف کے تعاقب میں بھی بلے بازوں نے ملکر محدنت اور کوشش کی۔ یہاں بھی کسی ایک بلے باز نے اکیلے ٹیم کو فتح سے ہمکنار نہیں کروایا بلکہ سب نے حصہ بقدر جثہ رن بنائے اور ویسٹ انڈیز کو کلین سوئپ کرنے میں کامیاب ہوئے۔
سری لنکا کی جانب سے سب سے زیادہ 50 رنز کوسال پریرا نے بنائے۔ اُن کے علاوہ تلکارتنے دلشان اور لاہرہ تھریمانے نے 21، 21، دنیش چندیمل نے 23 اور کپتان اینجیلو میتھیوز نے ناقابل شکست 27 رنز بنائے۔ ابھی میتھیوز 27 اور شیھان جے سوریا 11 پر بلے بازی کررہے اور 32.3 اوورز میں سری لنکا کے 180 رنز پر 5 کھلاڑی آوٹ تھے تو ایک بار پھر بارش ہوگئی اور میچ ایک بار پھر روکنا پڑا اور پھر دوبارہ شروع نہ ہوسکا۔ جس کے بعد ڈک ورتھ لیوس سسٹم کے تحت میزبان ٹیم کو 19 رنز سے فاتح قرار دیا گیا، اور یوں سری لنکا ایک روزہ سیریز کو تین۔صفر سے جیتنے میں کامیاب ہوگیا۔
شکست کے باوجود شاندار سنچری بنانے اور تنے تہنا ٹیم کو ہزیمت سے بچانے والے مارلن سیمولز کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سری لنکن اوپنر کوسال پریرا کو بہترین بلے بازی کرنے پر سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
دونوں ٹیموں کے درمیان دو ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ نو نومبر کو پالیکیلے کے میدان میں ہی کھیلا جائے گا۔