پرانے دن پھر یاد آگئے

0 1,024

جب کرکٹ کے میدان کے بجائے کرکٹ کا میچ بیس بال کے گراونڈ میں ہو، موجودہ زمانے کے بجائے مختلف ٹیموں سے تعلق رکھنے والے ماضی کے سپرا اسٹارز ایک ساتھ کھیل رہے ہیں اور میدان میں چالیس ہزار سے زائد تماشائیوں کا اِس قدر شور ہو کہ کان میں پڑی آواز بھی سنائی نہ دے تو اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ میچ کس قدر دلچست اور دیکھنے سے تعلق رکھتا ہوگا۔

اگر آپ سوچ رہے ہیں کہ ایسا میچ کب اور کہاں ہوا تو زیادہ مت سوچیے کیونکہ ایسا میچ امریکا کے شہر نیویارک میں ہوا جس میں وارن وارئیرز نے سچن بلاسٹرز کو باآسانی چھ وکٹوں سے شکست دے دی۔

چونکہ اِس میچ کا اصل مقصد جیت اور ہار نہیں بلکہ کرکٹ کا فروغ تھا تو نہ صرف تمام کھلاڑی میچ سے لطف اندوز ہوئے بلکہ میدان میں موجود ہزاروں کی تعداد میں تماشائی اور ٹی وی اسکرینوں کے ذریعے دنیا بھر کے کروڑوں چاہنے والے بھی میچ کو دیکھ کر ماضی کی یادوں میں گم ہوگئے۔

وارن وارئیرز کے کپتان شین وارن نے ٹاس جیت کر بلے بازی کی دعوت ٹنڈولکر بلاسٹرز کو دی۔ بلاسٹرز کی جانب سے مشہور بھارتی اوپننگ جوڑی یعنی وریندرا سہواگ اور سچن ٹندولکر بلے بازی کے لیے میدان میں اُترے اور اُترتے ہی پُرانے دن تازہ کردیے۔ سہواگ نے صرف 22 گیندوں پر چھ چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 55 رنز کی اننگ کھیل کر اپنی ٹیم کو شاندار آغاز فراہم کیا۔ اُن کا ساتھ دیا ٹنڈولکر نے جنہوں نے 26 رنز بنائے۔ اگرچہ اِن دونوں بلے بازوں نے بقیہ تمام گیند بازوں کو آسانی سے کھیلا مگر وہ وسیم اکرم کے سامنے کھل کر نہ کھیل سکے۔ پھر اِن دونوں کے آوٹ ہوتے ہی بقیہ ماندہ کھلاڑی جن میں برائن لارا، وی وی ایس لکشمن، مہیلا جے وردھنے، کارل ہوپر شامل تھے ریت کی دیوار ثابت ہوئے اور پوری ٹیم مقررہ اوورز میں 140 رنز ہی بناسکے۔

اگر یہ کہا جائے کہ ٹنڈولکر وارئیرز کے شاندار آغاز کو بُرے اختتام میں بدلنے کا سہرا شین وارن کو جاتا ہے تو غلط نہیں ہوگا کیونکہ وارن نے اپنے چار اوورز میں صرف 20 رنز دیکر تین اہم کھلاڑیو کو چلتا کیا جن میں بڑے بڑے نام یعنی ٹنڈولکر، لارا اور لکشمن شامل تھے۔ وکٹیں لینے میں اُن کا ساتھ آسٹریلیا کے ہی انڈریو سائمنڈز نے دیا جنہوں نے بھی دو اوورز میں 15 رنز دیکر تین کھلاڑیوں کا شکار کیا۔ اِس کے لیے ایلین ڈولنڈ اور ڈینئیل ویٹوری ایک ایک کھلاڑیوں کو آوٹ کیا، جبکہ وسیم اکرم، کارٹنی واش اور جیکس کیلس کے حصے میں کوئی وکٹ نہیں آئی۔

ہدف کے تعاقب میں وارن وارئیرز کی ٹیم بھی مشکلات کا شکار رہی اور صرف 20 رنز پر  دو کھلاڑی پویلین لوٹ چکے تھے۔ پہلا نقصان تو شعیب اختر کے ہاتھوں ہوا جو اب بھی اپنی رفتار کو برقرار رکھنے میں بہت حد تک کامیاب رہے ہیں۔ پہلے اُنہوں نے میتھیو ہیڈن کو چار رنز پر آوٹ کیا اور پھر اُسی اوور میں مرلی دھرن کی شاندار فیلڈنگ کے سبب جیکس کیلس بھی چلتے بنے، کیلس نے 13 رنز بنائے۔

مگر پھر کمار سنگاکارا اور رکی پونٹنگ نے مشکلات میں ٹیم کو سنبھالا اور 80 رنز کی شاندار شراکت داری قائم کرکے ٹیم کو فتح کے سفر پر گامزن کردیا۔  جب بقیہ تمام گیند باز ناکام رہے تو ایک بار پھر شعیب اختر کو گیند بازی پر لایا گیا اور اُنہوں نے ایک بار پھر سنگاکارا کو آوٹ کرکے میچ میں جان ڈال دی، پھر اگلے ہی اوور میں مرلی دھرنے سائمنڈز کو بھی آوٹ کردیا مگر شاید بہت دیر ہوگئی تھی کیونکہ وارن وارئیرز نے میچ باآسانی چار وکٹوں سے اپنے نام کرلیا۔

اب آل اسٹار ٹی ٹوئنٹی سیریز کا دوسرا میچ گیارہ نومبر کو ہوسٹن میں کھیلا جائے گا۔