ناقابلِ یقین فیلڈنگ، عمدہ باؤلنگ اور زبردست بیٹنگ، پاکستان نے پہلا میدان مار لیا

0 1,051

پاکستان نے انگلستان کے خلاف پہلے ایک روزہ میں باآسانی 6 وکٹوں سے کامیابی حاصل کرکے یونس خان کو شایانِ شان انداز میں رخصت کیا ہے۔

ابوظہبی کے شیخ زاید اسٹیڈیم میں ہونے والے پہلے ایک روزہ میں پاکستان نے نہ صرف گیندبازی بلکہ حیران کن طور پر فیلڈنگ میں بھی نمایاں کارکردگی دکھائی اور بعد ازاں 217 رنز کا ہدف بھی 4 وکٹوں کے نقصان پر ہی حاصل کرلیا۔ اظہر علی اور بابر اعظم کے خوبصورت کیچ، محمد عرفان کی برق رفتار باؤلنگ اور محمد حفیظ کی ناقابل شکست سنچری دن کی سب سے اہم جھلکیاں رہے لیکن یونس خان کا نم آنکھوں کے ساتھ میدان سے رخصت ہونا بھی کافی عرصے تک یاد رہے گا۔

انگلستان کے 216رنز کے جواب میں پاکستان کا آغاز اچھا نہیں تھا۔ ریس ٹوپلی نے مسلسل دو اوورز میں کپتان اظہر علی اور بلال آصف کو ایل بی ڈبلیو کرکے سنسنی پھیلا دی تھی۔ مقابلے سے قبل ریٹائرمنٹ کا اعلان کرنے والے یونس خان بھی اپنی آخری ون ڈے اننگز کو یادگار نہ بنا سکے اور محض 9 رنز بنانے کے بعد ٹوپلی کا تیسرا نشانہ بنے۔ پاکستان 41 رنز پر تین وکٹوں سے محروم ہوچکا تھا اور ایسا لگتا تھا کہ یہ کم اسکور کا حامل ایک دلچسپ مقابلہ بنے گا لیکن محمد حفیظ نے شعیب ملک اور پھر بابر اعظم کے ساتھ مل کر انگلستان کی امیدوں کے تمام چراغ گل کردیے۔

حفیظ نے 102 رنز کی عمدہ سنچری اننگز کے دوران شعیب ملک کے ساتھ 70 اور پھر نوجوان بابر اعظم کے ساتھ 106 رنز کی ناقابل شکست شراکت داریاں قائم کیں۔حفیظ نے ایک چھکے اور 10چوکوں کی مدد سے 130 گیندوں پر اپنی گیارہویں ایک روزہ سنچری بنائی جبکہ بابر اعظم نے 62 گیندوں پر چار چھکوں اور دوچوکوں سے مزین 62 رنز کی ہی خوبصورت اننگز کھیلی۔ پاکستان 44 ویں اوور میں ہدف تک پہنچا اور یوں سیریز میں ایک-صفر کی برتری حاصل کرلی۔

انگلستان کی جانب سے ٹوپلی کے علاوہ کوئی گیندباز نہ چل سکا۔ انہوں نے 9 اوورز میں صرف 26 رنز دے کر تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ باقی باؤلر بے اثر دکھائی دیے۔

قبل ازیں پاکستان کے گیندبازوں نے ایون مورگن کے بلے بازی کے فیصلے کو ابتدا ہی میں غلط ثابت کردیا۔ پہلے ہی اوور میں محمد عرفان کی خوبصورت گیند نے جیسن روئے کی اننگز کا خاتمہ کیا تو کچھ ہی دیر بعد انگلستان 14 رنز، تین کھلاڑی آؤٹ کے مایوس کن ہندسے پر کھڑا تھا۔ جو روٹ 7 گیندوں پر صفر کی ہزیمت لیے انور علی کی خوبصورت گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوئے اور ساتھ میں ریویو بھی ضائع کرا گئے جبکہ ایلکس ہیلز انور کے اگلے اوور کی پہلی گیند پر سلپ میں یونس خان کو کیچ دے گئے، جنہوں نے پوری حاضر دماغی کا ثبوت دیا اور ہاتھ سے نکلنے کے باوجود کیچ کو جانے نہیں دیا۔

اس موقع پر کپتان ایون مورگن نے جیمز ٹیلر کے ساتھ مل کر پاکستان کی گرفت کو ڈھیلا کیا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ پر 133 رنز کی بہترین شراکت داری قائم کی اور مقابلے کو دوبارہ برابری کی سطح پر لاکھڑا کردیا ۔ لیکن جیسے ہی 31 ویں اوور میں مورگن کی وکٹ شعیب ملک کے ہاتھ لگی، اننگز کی شکست عمارت دوبارہ ڈھیر ہونا شروع ہوگئی ۔ حقیقت یہ ہے کہ یہ مورگن اور ٹیلر کی مزاحمت ہی تھی جس نے انگلستان کو میدان میں جمائے رکھا تھا، ورنہ اس میں پاکستان کی باؤلنگ، اور خاص طور پر آج کے دن فیلڈنگ، کا کوئی جواب نہ تھا۔

مورگن نے 96 گیندوں پر 76 رنز کی بہت عمدہ اننگز کھیلی لیکن ان کے آؤٹ ہوتے ہی اسی اوور میں جوس بٹلر کے رن آؤٹ نے معاملہ گمبھیر کردیا۔ اس کے بعد تو آخر تک وکٹیں گرنے کی رفتار تھمنے میں ہی نہیں آئی ۔ ٹیلر کی وکٹ بھی شعیب ملک کو ملی جو اظہر علی کے ایک شاندار کیچ کا شکار بنے۔ پھر معین علی کا یاسر شاہ کو لگایا گیا شاٹ بابر اعظم کے ایک ناقابل یقین کیچ کا نشانہ بنا۔ عادل رشید محمد عرفان کی گیند پر ایک آسان کیچ دے گئے جبکہ ڈیوڈ ولی صفر پر محمد عرفان کے ہاتھوں بولڈ ہوئے۔ کرس ووکس کی 33 رنز کی اننگز رن آؤٹ کے ساتھ مکمل ہوئی اور اس کے ساتھ ہی انگلستان بھی 216 رنز پر ڈھیر ہوگیا ۔

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں محمد عرفان نے لیں، جنہوں نے اپنے 10 اوورز میں صرف 35 رنز دیے جبکہ دو، دو وکٹیں شعیب ملک اور انور علی کو ملیں۔ ایک کھلاڑی کو یاسر شاہ نے آؤٹ کیا ۔

پاکستان کی باؤلنگ تو بہت اچھی رہی ہی لیکن فیلڈنگ میں تو آج کمال ہی کردیا۔ ایسا لگتا تھا یہ نئے لباس یعنی کٹ کا کمال تھا۔ آج پاکستان نے جو نیا لباس پہنا اس کی رنگت جنوبی افریقہ کی کٹ سے ملتی جلتی تھی شاید اس کا کمال تھا کہ پروٹیز جیسی ہی فیلڈنگ دکھائی۔ کپتان اظہر علی شاندار اور ایک رن آؤٹ کے بعد دن کی سب سے بہترین فیلڈنگ بابر اعظم نے دکھائی۔ جنہوں نے بائیں ہاتھ کی جانب ہوا میں جست لگاتے ہوئے معین علی کا کیچ تھاما۔

محمد حفیظ کو دن کی بہترین اننگز کھیلنے پر مین آف دی میچ کا اعزاز ملا۔ اب چار ایک روزہ مقابلوں کی سیریز کا دوسرا ون ڈے جمعہ کو ابوظہبی میں ہی کھیلا جائے گا جہاں پاکستان سیریز میں اپنی برتری کو دوگنا کرنے کی کوشش کرے گا۔ چھٹی کا دن ہونے کی وجہ سے یقیناً تماشائیوں کی بڑی تعداد پاکستانی کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے میدان میں ہوگی۔