نیم مردہ پاک-بھارت سیریز کا حتمی فیصلہ آج متوقع
گو کہ بھارت کی وزیر خارجہ سشما سوراج کو پاکستان آئے ہوئے ایک دن مکمل ہو چکا ہے مگر اب تک جس فیصلے کا سب سے زیادہ انتظار کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے مکمل خاموشی طاری ہے۔ ہم بات کر رہے ہیں پاک-بھارت سیریز کی جو ویسے ہی نیم مردہ ہو چکی ہے۔ معاملہ ایک مکمل سیریز کے بجائے محدود اوورز کے چند مقابلوں تک آ چکا ہے اور اب جبکہ امکان تھا کہ بھارت کا جواب’ہاں‘ میں ہی ہوگا، تاخیر مزید خدشات کو جنم دے رہی ہے۔ یہ تک کہا جا رہا ہے کہ سیریز مزید مختصر ہو جائے گی شاید دو ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی مقابلے کی۔
ذرائع کے مطابق بھارت کی جانب سے سیریز پر حتمی بات نہ کرنے کی وجہ یہی ہے کہ جتنی تاخیر سے پاکستان کو مطلع کیا جائے گا تیاریاں اتنی ہی مشکل ہوں گی۔ پھر بھارت کو جنوری کے پہلے ہی ہفتے میں آسٹریلیا روانہ ہونا ہے اس لیے معاملے کو اتنا ٹالا جائے کہ پاک-بھارت سیریز کا انعقاد ممکن ہی نہ ہو سکے۔ جنوری میں پاکستان کی بھی مصروفیات ہیں اس لیے دونوں ملکوں کے پاس وقت محض دسمبر کا ہے جس کا ابتدائی عشرہ مکمل طور پر ضائع ہو چکا ہے اور اس میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ اب صرف اتنے دن باقی رہ گئے ہیں کہ پہلے ہی سے مختصر کردہ سیریز میں سے مزید میچز کو کم کرنا پڑے گا۔ ابتدا میں دو ٹیسٹ، پانچ ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی مقابلوں پر مشتمل سیریز اسی ٹال مٹول کی وجہ سے مختصر ہو کر تین ایک روزہ اور دو ٹی ٹوئنٹی تک پہنچی لیکن اب لگتا ہے کہ معاملہ دو ایک روزہ اور ایک ٹی ٹوئنٹی سے آگے نہ بڑھ پائے گا۔
پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے بھارت کو 7 دسمبر کی ڈیڈلائن دی تھی کہ سیریز کھیلنی ہے تو اس تاریخ سے پہلے مطلع کردیں ورنہ معاملہ ختم سمجھا جائے۔ لیکن بھارت کی جانب سے اطلاع دی گئی کہ سیریز پر حتمی جواب وزیر خارجہ سشما سوراج کے دورۂ پاکستان پر دیا جائے گا۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ بھارت کی جانب سے سیریز کھیلنے کی ہامی بھری بھی جاتی ہے یا نہیں اور جواب اثبات میں آنے کی صورت میں سیریز کتنی مختصر ہوتی ہے۔ ہو سکتا ہے کہ بھارت راضی ہو جائے اور پاکستان ایک غیر ضروری سیریز کا جھنجھٹ ہی نہ پالنا چاہیے۔