پاکستانی نژاد سکندر رضا زمبابوے کے 32 رکنی دستے میں شامل
زمبابوے نے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی 'اے' ٹیموں کے خلاف سیریز کے لیے اپنے 32 رکنی تربیتی دستے کا اعلان کیا ہے جس میں پاکستانی نژاد سکندر رضا بھی شامل ہیں۔
25 سالہ سکندر رضا سیالکوٹ، پنجاب میں پیدا ہوئے اور 15 سال کی عمر میں زمبابوے ہجرت کر گئے تھے جہاں وہ 2006-07ء کے سیزن سے ناردرنز کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ بعد ازاں وہ اپنی تعلیم کے لیے اسکاٹ لینڈ منتقل ہو گئے اور سافٹ ویئر انجینئرنگ میں بیچلرز کی سند حاصل کرنے کے بعد زمبابوے لوٹے۔
وہ 2010-11ء اسٹین بک بینک 20 سیریز میں سدرن روکس ٹیم کے سب سے نمایاں بلے باز رہے۔ انہوں نے فرسٹ کلاس میں گزشتہ سیزن کے لوگان کپ میں 41.66 کی اوسط سے 625 رنز بنائے۔
زمبابوے کے چیئرمین سلیکٹرز ایلسٹر کیمبل نے کہا ہے کہ ان کی شہریت کے معاملات حل ہونے کے بعد انہیں قومی ٹیم میں شامل کیا جائے۔
جنوبی افریقہ اے کے خلاف کھیلنے والی زمبابوین ٹیم دراصل زمبابوے الیون ہوگی کیونکہ زمبابوے کی قومی ٹیم اس وقت اگست کے اوائل میں بنگلہ دیش کے خلاف ٹیسٹ سیریز کی تیاریوں میں مصروف ہوگی۔ 29 جون سے 8 جولائی کے درمیان تین ٹیموں کے مابین محدود اوورز کے سات میچز کھیلے جائیں گے جس کے بعد 15 سے 24 جولائی کے دوران آسٹریلیا اے کے خلاف دو چار روزہ میچز ہوں گے۔
اعلان کردہ تربیتی دستہ مندرجہ ذیل کھلاڑیوں پر مشتمل ہے (نام بلحاظ حروف تہجی):
ایلٹن چگمبورا، این جابولو این کوبے، این نکلسن، اینڈ رینزفورڈ، برین ویٹوری، برینڈن ٹیلر، پراسپر اتسیا، تناشے پنیانگرا، چارلس کوونٹری، چامو چیبھابھا، ریگز چاکابوا، سکندر رضا، شنگیرائی ماساکازا، فورسٹر موتزوا، کائل جاروس، کرس ایم پوفو، کریگ اروائن، کیگن میتھ، گریگ لیمب، گریم کریمر، لومور ماناتسا، مائیک چینویا، میکسویل چیفامبا، نتسائی مشانگوے، ووسی سبانڈا، ٹنڈائی چٹارا، ٹوچوکوو اینوریم، ٹٹنڈا ٹائبو، ٹیرنس ڈفن، ٹینو ماوویو اور ہملٹن ماساکازا۔